بیٹیوں کو جہیز میں مہنگا سونا نہیں گاڑی دیں، بشریٰ انصاری کا والدین کو مشورہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
پاکستان کی معروف اور سینئر اداکارہ بشریٰ انصاری نے بیٹیوں کے جہیز سے متعلق ایک اہم پیغام دیا ہے، جو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔
ایک حالیہ بیان میں اداکارہ بشریٰ انصاری نے کہا کہ والدین بیٹیوں کو مہنگا سونا دینے کے بجائے ان کی تعلیم پر توجہ دیں اور اگر مالی وسائل اجازت دیں تو انہیں جہیز میں گاڑی دیں تاکہ وہ عملی زندگی میں خودمختار ہو سکیں۔
سینئر اداکارہ کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات کے پیش نظر مہنگے زیورات کی کوئی ضرورت نہیں، کیونکہ وہ صرف دکھاوے کے لیے ہوتے ہیں اور وقت کے ساتھ بےکار ہو جاتے ہیں جبکہ حالات کی وجہ سے انہیں پہننا بھی مناسب نہیں ہوتا۔
انہوں نے والدین کو مشورہ دیا کہ ضرورت سے زیادہ کپڑے بنوانے کے بجائے ایسی چیزیں دی جائیں جو بچیوں کے کام آئیں اور ان میں خود اعتمادی پیدا کریں۔
بشریٰ انصاری نے واضح کیا کہ اگر سونا دینا ضروری ہو تو محض علامتی طور پر چھوٹی سی چین یا معمولی زیور دیا جا سکتا ہے، لیکن اصل سرمایہ کاری بیٹیوں کی تعلیم اور خودمختاری پر ہونی چاہیے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
شادی شدہ پروڈیوسر نے کس کام کیلئے مجبور کیا؟ اداکارہ نے شرمناک راز سے پردہ اٹھادیا
بھارتی فلمی اداکارہ رینوکا شاہانے نے بھارتی فلم انڈسٹری میں اداکارؤں کے جنسی استحصال کے ایک اور واقعے سے پردہ اٹھادیا۔
زوم ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں رینوکا نے بتایا کہ ایک مرتبہ ایک ساڑھی بزنس مین ان کے گھر آیا اور ایک حیران کن پیشکش کی، جس میں انہیں نہ صرف برانڈ اینڈورس کرنے کے لیے کہا گیا بلکہ یہ بھی کہا گیا کہ معاوضے کے لیے پروڈیوسر کے ساتھ رہنا ہوگا۔ رینوکا اور ان کی والدہ اس بات پر حیران رہ گئیں اور رینوکا نے یہ پیشکش ٹھکرادی۔
رینوکا نے بتایا کہ اس طرح کے حالات میں خود کو محفوظ رکھنا آسان نہیں ہوتا کیونکہ انکار کرنے پر منصوبوں سے نکالا جا سکتا ہے اور ادائیگی سے محروم بھی کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا یہ لوگ بدلہ لینے آتے ہیں اور دوسروں سے کہتے ہیں کہ آپ کو پروجیکٹ میں نہ لیں۔
رینوکا نے مزید بتایا کہ یہ معاملہ صرف ان کے ساتھ نہیں ہوا، بلکہ معروف اداکاراؤں جیسے رویینا ٹنڈن کو بھی ایسے حالات کا سامنا کرنا پڑا۔ رویینا کو کبھی کبھار فلمی شوٹس کے دوران اپنا کمرہ بدلنا پڑتا تاکہ کوئی ان کی جگہ کا پتہ نہ لگا سکے اور پریشانی پیدا نہ ہو۔
رینوکا نے واضح کیا کہ اس واقعے کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی اور اب یہ معاملہ ماضی کا حصہ ہے، تاہم اس سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ بھارتی فلمی صنعت میں خواتین کو کام کے دوران غیر اخلاقی دباؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔