WE News:
2025-11-11@03:03:59 GMT

اسکردو کا بدھا راک: حکومت کی نظروں سے اوجھل

اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT

اسکردو کا بدھا راک: حکومت کی نظروں سے اوجھل

گلگت بلتستان کے دلکش پہاڑوں اور وادیوں کے درمیان واقع ’بدھا راک‘ صدیوں پرانی تہذیب کا روشن نشان ہے۔ بدھ مت کے دور کی یہ یادگار آج حکومت کی غفلت اور مبینہ قبضہ مافیا کی نذر ہو رہی ہے۔

اسکردو شہر سے 3 کلومیٹر دور سدپارہ روڈ پر واقع یہ چٹان پانچویں سے آٹھویں صدی کے درمیان تراشے گئے بدھ مت کے نقوش کی گواہ ہے۔ غیر ملکی ماہرین آثارِ قدیمہ نے 1940 اور 1950 کی دہائی میں اسے دریافت کیا گیا، مگر اس کی کوئی خاطر خواہ تشہیر نہیں کی گئی، جس کی وجہ سے اس تاریخی مقام کو کوئی خاص پذیرائی نہیں ہو سکی۔ کچھ عرصہ قبل عالمی سیاحوں اور بدھ مت زائرین نے اس جگہ کا دورہ کیا اس کے بعد یہ مرکزِ نگاہ بن گیا۔

 تاہم آج یہ نایاب ورثہ صفائی، سہولتوں اور تحفظ سے محروم ہے۔ اردگرد کا ماحول مایوس کن ہے، اور حکومتی اداروں کی عدم دلچسپی واضح طور پر دکھائی دیتی ہے۔

تقربا 4 سال بعد سکردو جانے کا اتفاق ہوا، اور اس تاریخی مقام کو ایک مرتبہ پھر دیکھنے کا اتفاق ہوا، صرف اردگرد  لوہے کی باڑ لگانے اور 3 تعریفی بورڈ لگانے کے علاوہ کوئی کام نہیں ہوا۔

مقامی گائیڈ بیدار نے بتایا کہ 2 سال قبل بیرون ملک سے چند بدھ مذہب کے پیروکار یہاں تشریف لائے اور وہاں اپنی مذہبی عبادتیں ادا کیں۔  تاہم انہوں نے کم سہولیات کی بھی شکایت کی۔ اس کے بعد یہ مقام عالمی سیاحوں اور بدھ مت زائرین کے لیے مرکزِ نگاہ بن گیا۔

آج یہ نایاب ورثہ صفائی، سہولتوں اور تحفظ سے محروم ہے۔ اردگرد کا ماحول مایوس کن ہے، اور حکومتی اداروں کی عدم دلچسپی واضح طور پر دکھائی دیتی ہے۔

نجی قبضہ اور غیر قانونی فیس

میرے ذاتی مشاہدہ کے مطابق اس وقت ایک مقامی شخص اس مقام کو اپنی ملکیت ظاہر کرتے ہوئے ہر آنے والے سیاح سے 500 روپے وصول کر رہا ہے۔ حیرت انگیز طور پر یہ رقم حکومت کے خزانے میں جانے کے بجائے براہِ راست اس شخص کی جیب میں جاتی ہے۔      الزام یہ بھی ہے کہ مقامی ریونیو آفسر نے غیر قانونی طور پر اس تاریخی مقام کو اس کے نام الاٹ کیا، حالانکہ قانون کے مطابق نوادرات ریاست کی ملکیت ہوتے ہیں۔

حکومتی غفلت

محکمہ سیاحت اور نیشنل آرکیالوجی ڈیپارٹمنٹ کی خاموشی اس معاملے کو مزید سنگین بنا رہی ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا حکومت اپنی ہی تاریخ کو بدعنوانی کے حوالے کر چکی ہے؟

اگر حکومت اس ورثے کو ریاستی تحویل میں لے اور بہتر سہولتیں فراہم کرے تو یہ مقام عالمی سطح پر مذہبی سیاحت کا بڑا مرکز بن سکتا ہے۔ چین، نیپال، کوریا اور سری لنکا کے زائرین یہاں آ کر نہ صرف پاکستان کا مثبت تشخص اجاگر کر سکتے ہیں بلکہ معیشت کو بھی فائدہ پہنچا سکتے ہیں۔

تجاویز اور فوری اقدامات

نیشنل آرکیالوجی ڈیپارٹمنٹ فوری انکوائری کرے۔ غیر قانونی الاٹمنٹ اگر ہوئی ہے تو اس کو منسوخ کر کے بدھا راک کو ریاستی تحویل میں لیا جائے۔ سیاحوں سے وصولی حکومت کے ذریعے ہو تاکہ اس آمدن کو مقام کی حفاظت اور سہولتوں پر خرچ کیا جا سکے۔

بدھا راک صرف ایک پتھر نہیں بلکہ ہزاروں سال پرانی تاریخ اور تہذیب کی نشانی ہے۔ اگر اب بھی نوٹس نہ لیا گیا تو یہ ورثہ بدعنوانی کی نذر ہو جائے گا اور پاکستان ایک بڑے سیاحتی موقع سے محروم رہ جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بدھا راک مقام کو

پڑھیں:

17 سیٹ والے حکومت نہیں کرسکتے، فیصل جاوید

تصویر بشکریہ، فیصل جاوید خان، فیس بک

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سینیٹر فیصل جاوید نے کہا ہے کہ 17 سیٹ والے حکومت نہیں کرسکتے۔

سینیٹ اجلاس سے خطاب میں سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ اقبال نےخودی لکھا اور بانی پی ٹی آئی نےخودی بن کر دکھایا۔

انہوں نے کہا کہ سترہ سیٹ والے حکومت نہیں کرسکتے، ابھی تک اپوزیشن لیڈر نہیں آئے، شبلی فراز، عمر ایوب اور احمد بھچر کو ناحق سزائیں سنائی گئیں۔

پی ٹی آئی سینیٹر نے مزید کہا کہ شاہ محمود قریشی، اعجاز چوہدری اور حسان نیازی کو ناحق سزائیں دی گئیں، بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی کو جیل میں 2 سال سے زیادہ کا عرصہ ہوگیا۔

اُن کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی بچوں سے بات نہیں کروائی جاتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کوشش ہے حکومت آج 27 ویں ترمیم سینیٹ سے پاس نہ کرا سکے: علی ظفر
  • بنگلور کے ایئرپورٹ پر نماز کی ادائیگی، بی جے پی آگ بگولہ
  • جے یو آئی 27ویں آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ نہیں دے گی، سینیٹر کامران مرتضیٰ
  • باہمی اتفاق و اتحاد کے ذریعہ ہی اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کر سکتے ہیں، بیرسٹر سلطان
  • امریکی قائم مقام سفیر نیٹلی بیکر کا  حنیف عباسی کے ساتھ گولڑہ ریلوے سٹیشن کا دورہ 
  • کراچی ٹریفک حادثات
  • 17 سیٹ والے حکومت نہیں کرسکتے، فیصل جاوید
  • ۔27 ویں ترمیم اور نظام کے فالج زدگان
  • چیف جسٹس پاکستان کا بیرون ملک دورہ، جسٹس منصور علی شاہ قائم مقام چیف جسٹس ہوں گے
  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے بیان پر وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام کا شدید ردعمل