آزاد کشمیر، جوائنٹ ایکشن کمیٹی سے مذاکرات کامیاب
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
وفاقی وزیر امیر مقام کا کہنا ہے کہ آئینی دائرے میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے تمام مطالبات مان لیے ہیں، کشمیر میں بجلی 3 روپے فی یونٹ اور آٹا بھی کم قیمت پر فراہم کیا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر امیر مقام اور طارق فضل چودھری نے مظفر آباد میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی سے مذاکرات کے دوران تمام مطالبات تسلیم کر لیے۔ جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نے 29 ستمبرکو احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے جس کے پیش نظر وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان امیر مقام اور وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور طارق فضل چودھری کو مظفرآباد جانے کی ہدایت کی تھی۔ اس حوالے سے وفاقی وزیر امیر مقام کا کہنا ہے کہ آئینی دائرے میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے تمام مطالبات مان لیے ہیں، کشمیر میں بجلی 3 روپے فی یونٹ اور آٹا بھی کم قیمت پر فراہم کیا جا رہا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے مہاجرین کی نشستیں ختم کرنے کا غیر آئینی مطالبہ کیا، مہاجرین کی نشستیں ختم کرنا مقبوضہ کشمیر کے عوام سے بے وفائی ہو گی۔ وفاقی وزیر کے مطابق مذاکرات کے دوران جوائنٹ ایکشن کمیٹی کو بتایا گیا کہ یہ آئینی اور قانونی معاملہ ہے، آپ عوام کا مینڈیٹ لے کر الیکشن جیتیں، اسمبلی میں آئیں، پھر ترامیم کرائیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جوائنٹ ایکشن کمیٹی وفاقی وزیر
پڑھیں:
27ویں آئینی ترمیم: مشترکہ کمیٹی میں بل پر آج ووٹنگ نہ کرنے کا فیصلہ
فائل فوٹو
قومی اسمبلی اور سینیٹ کی قانون و انصاف کی قائمہ کمیٹیوں کے بند کمرہ مشترکہ اجلاس میں مشترکہ کمیٹی میں 27ویں آئینی ترمیم بل پر آج ووٹنگ نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹیوں کے کل ہونے والے مشترکہ اجلاس میں بل پر شق وار ووٹنگ متوقع ہے۔
بند کمرے کے اجلاس میں 27ویں آئینی ترمیم کی مجوزہ شقوں پر غور کیا گیا، دونوں ایوانوں کی مشترکہ کمیٹی نے اجلاس کل بھی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
جے یو آئی نےقانون و انصاف کی مشترکہ کمیٹی کا بائیکاٹ کر دیا۔
اس سے قبل وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے آئینی ترمیم کا بل سینیٹ میں پیش کیا جس کے بعد چیئرمین سینیٹ نے بل قائمہ کمیٹی قانون و انصاف کے سپرد کردیا تھا۔
چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی زیرِ صدارت ہونے والے اجلاس میں وفاقی وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا آج معمول کی کارروائی معطل کر کے بل پیش کرلیتے ہیں جس پر چیئرمین سینیٹ نے معمول کی کارروائی معطل کردی۔
مسلم لیگ ق کا اعلیٰ سطحی مشاورتی اجلاس سینئر نائب صدر چوہدری سالک حسین کی زیر صدارت ہوا۔
اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ پانچ چھ فیصد مقدمات کورٹ کا چالیس فیصد وقت لے جاتے تھے، طویل مشاورت کے بعد کہا کہ وفاقی عدالت قائم کی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ دو تہائی اکثریت سے ترمیم پاس کریں گے تو آئین کا حصہ بنے گی، ایم کیو ایم کے دوست اپنی تجاویز کمیٹی کو دیں، ایم کیو ایم کی تجویز بلدیاتی حکومتوں کو زیادہ مالی اختیار دینے کی تھی، ایمل ولی نے کہا جہاں پختون بستے ہیں اس کام نام وہی رکھا جائے تو اس پر بھی بحث کرلیتے ہیں، بلوچستان عوامی پارٹی نے کہا کہ بلوچستان کی نشستیں بڑھائی جائیں۔
اس سے قبل آج وزیراعظم شہباز شریف نے آذربائیجان کے شہر باکو سے بذریعہ ویڈیو لنک وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کی تھی، جس میں 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری دیدی گئی تھی۔