کراچی؛ موٹر سائیکل چھیننے کی واردات کے دوران مزاحمت، فائرنگ سے پولیس اہلکار زخمی
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
کراچی:
بلوچ کالونی کے علاقے منظور کالونی میں موٹر سائیکل چھیننے کی واردات کے دوران مزاحمت پر مسلح ملزمان کی فائرنگ سے پولیس اہلکار شدید زخمی ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق جمعرات کی صبح بلوچ کالونی تھانے کے علاقے منظور کالونی کے قریب نامعلوم مسلح ملزمان کی فائرنگ سے پولیس اہلکار کندھے کے قریب گولی لگنے سے شدید زخمی ہوگیا جسے فوری طور پر چھیپا ایمبولینس کے ذریعے جناح اسپتال منتقل کیا گیا۔
زخمی پولیس اہلکار کی شناخت 38 سالہ ظہیر عباس ولد محمد نصیب کے نام سے کی گئی، زخمی پولیس اہلکار درخشاں تھانے میں تعینات ہے۔
ایس ایچ او بلوچ کالونی مظہر کانگو کے مطابق زخمی پولیس اہلکار منظور کالونی کا رہائشی ہے اور زخمی پولیس اہلکار گھر سے کورٹ جانے کے لیے نکلا تھا کہ راستے میں نامعلوم مسلح ملزمان نے اسے روک کر اسلحے کے زور پر اس کی نئی موٹر سائیکل چھیننے کی کوشش کی جس پر پولیس اہلکار نے مزاحمت کی تو مسلح ملزمان نے فائرنگ کر دی اور موٹر سائیکل چھینے بغیر موقع سے فرار ہوگئے جبکہ پولیس اہلکار کندھے کے قریب گولی لگنے سے شدید زخمی ہوگیا۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس اہلکار گھر سے نکلتے وقت پولیس یونیفارم کے اوپر سادہ شرٹ پہنا ہوا تھا جس کے باعث شاید مسلح ملزمان سمجھے کہ کوئی عام شہری ہے۔
ایس ایچ او نے بتایا کہ فائرنگ کے واقعے کے بعد پولیس موقع پر پہنچ گئی اور پولیس نے جائے وقوع سے سی سی ٹی وی سمیت دیگر شواہد اکٹھا کرکے واقعے میں ملوث ملزمان کی تلاش شروع کر دی ہے، زخمی پولیس اہلکار کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔ زخمی پولیس اہلکار نے دو ہفتے قبل ہی نئی موٹر سائیکل خریدی تھی۔
پولیس حکام کے مطابق 2 موٹر سائیکلوں پر 3 ملزمان نے واردات انجام دی، مسلح ملزمان پولیس اہلکار کا ذاتی پستول بھی ساتھ لے گئے ہیں۔
واقعے کی عینی شاہدین نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ فائرنگ کی آواز آئی تو گھر کے اوپر سے دیکھا ظہیر عباس نیچے گرا ہوا تھا، مسلح ملزمان پولیس اہلکار کی موٹر سائیکل اسٹارٹ کرنے کی کوشش کر رہے تھے، پھر ہم نے اوپر سے شور مچایا تو مسلح ملزمان موٹر سائیکل چھوڑ کر فرار ہوئے۔
پولیس اہلکار ظہیر عباس شادی شدہ اور کچھ سالوں سے کرائے پر رہ رہا ہے۔
علاقہ مکینوں نے بتایا کہ گلی میں روزانہ وارداتیں ہوتی ہیں، دو روز قبل بھی مذکورہ مقام پر ایک علاقہ مکین کو لوٹا گیا تھا جبکہ 6 ماہ قبل مذکورہ مقام سے موٹر سائیکل بھی چھینی گئی تھی، پولیس اہلکار ظہیر عباس سے موٹر سائیکل چھیننے کی کوشش کرنے والے ملزمان کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آگئی۔
سی سی ٹی وی فوٹیج میں ملزمان کو پولیس اہلکار کی موٹر سائیکل پھینک کر گھبراہٹ میں فرار ہوتے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ واردات ہوتے دیکھ کر گلی میں موجود ایک خاتون کو چھپتے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
واردات میں ملوث ملزمان شلوار قمیض میں ملبوس تھے اور ان کے چہرے واضح ہیں، پولیس سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے واردات میں ملوث ملزمان کی تلاش شروع کر دی۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان موٹر سائیکل چھیننے کی زخمی پولیس اہلکار پولیس اہلکار کی سی سی ٹی ملزمان کی ظہیر عباس بتایا کہ
پڑھیں:
گورنر بلوچستان کی رہائش گاہ میں پولیس اہلکار کی فائرنگ، 5 افراد زخمی
گورنر بلوچستان نے واقعہ پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے زخمی طلبہ سے ہسپتال میں ملاقات کی اور ان کے مکمل علاج کا خرچہ اٹھانے کا اعلان کیا اور کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک واقعہ ہے، ہم زخمی طلبہ کو ہر ممکن تعلیمی اور مالی امداد فراہم کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ ژوب میں گورنر بلوچستان جعفر مندوخیل کی رہائش گاہ میں تعینات پولیس اہلکار کی فائرنگ سے 5 افراد زخمی ہو گئے۔ پولیس نے بتایا کہ گورنر کی رہائش گاہ کے باہر تعینات پولیس اہلکار سے غلطی سے فائرنگ ہوئی، گورنر سے ملاقات کے لیے آنے والے 3 طلبا اور 2 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ پولیس کے مطابق زخمی طلبا کا تعلق گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج سے ہے، زخمی افراد کو فوری طور پر ژوب سول ہسپتال منتقل کر دیا گیا، زخمیوں کی حالت تسلی بخش بتائی جا رہی ہے۔ حکام نے بتایا کہ اہلکار کو حراست میں لے کر واقعہ کی تحقیقات شروع کر دی گئی۔
ژوب پولیس کے ضلعی سربراہ ایس پی شوکت مہمند نے بتایا کہ گورنر بلوچستان کی نجی رہائش گاہ "جانان ہاؤس" میں تعینات پولیس اہلکار کی جانب سے اتفاقی فائرنگ کی وجہ سے واقعہ پیش آیا۔ ایس ایچ او محمد ایوب مندوخیل نے بتایا کہ واقعہ غلطی سے پیش آیا، پولیس اہلکار رائفل کے چیمبر میں پھنسی گولی نکالنے کی کوشش کررہا تھا کہ اس دوران اس کی انگلی سے ٹرگر دب گیا، رائفل برسٹ موڈ پر تھا اس لیے گولیاں چل گئیں، میں اور ڈی ایس پی بھی گولیوں سے بال بال بچے، رائفل کا رخ زمین کی طرف تھا اس لیے نقصان کم ہوا۔ فائرنگ کے وقت گورنمنٹ ڈگری کالج ژوب کے 100 سے زائد طلبہ گورنر بلوچستان سے ملاقات کی غرض سے ان کی نجی رہائش گاہ جانان ہاؤس پر موجود تھے۔
ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر عبدالرحمن نے بتایا کہ تینوں طلبہ کی سرجری مکمل ہو چکی ہے اور ان کی حالت تسلی بخش ہے، 2 پولیس اہلکاروں کے زخم ہلکے ہیں اور انہیں ابتدائی طبی امداد کے بعد ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب گورنر بلوچستان شیخ جعفر خان مندوخیل نے واقعہ پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے زخمی طلبہ سے ہسپتال میں ملاقات کی اور ان کے مکمل علاج کا خرچہ اٹھانے کا اعلان کیا اور کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک واقعہ ہے، ہم زخمی طلبہ کو ہر ممکن تعلیمی اور مالی امداد فراہم کریں گے۔
علاوہ ازیں گورنر نے سکیورٹی اہلکاروں کی تربیت اور ہتھیاروں کی باقاعدہ چیکنگ کے احکامات بھی جاری کیے ہیں۔