لکی مروت: سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں بھارتی حمایت یافتہ 17 خوارج ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT
آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے 26/27 ستمبر کی درمیانی رات ضلع لکی مروت میں ایک انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران بھارتی حمیات یافتہ شدت پسند عناصر (فتنہ الخوارج) کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 17 خوارج ہلاک ہوگئے۔
آئی ایس پی آر کی جاری کردہ تفصیل میں کہا گیا ہے کہ آپریشن کی بنیاد قابلِ اعتماد انٹیلی جنس اطلاع تھی اور کارروائی مؤثر انداز میں انجام پائی۔ مارے گئے عناصر سیکیورٹی فورسز، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور معصوم شہریوں کے خلاف متعدد دہشتگردانہ حملوں میں ملوث تھے۔
مزید پڑھیں: کشمیر کا مستقبل ’کشمیر بنے گا پاکستان‘ ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر
آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ ہلاک خوارج کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا، جو علاقائی سیکیورٹی خطرے کی تائید کرتا ہے۔ علاقے میں مزید ممکنہ بھارتی خوارج کی موجودگی کے شبہ میں کلیئرنس اور سینیٹائزیشن آپریشن جاری رکھا جا رہا ہے تاکہ کسی بھی باقی خطرے کو مکمل طور پر ختم کیا جا سکے۔
آئی ایس پی آر نے زور دے کر کہا کہ سیکیورٹی فورسز ملک سے بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
17 خوارج ہلاک آئی ایس پی آر بھارتی حمایت یافتہ لکی مروت.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 17 خوارج ہلاک ا ئی ایس پی ا ر بھارتی حمایت یافتہ لکی مروت سیکیورٹی فورسز آئی ایس پی آر
پڑھیں:
کوہاٹ:درشہ خیل میں پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی بڑی کاروائی، 18 عسکریت پسند ہلاک
کرک کے دورافتادہ سرحدی علاقہ درشہ خیل میں پولیس اور سیکیورٹی فورسز کے دہشت گردوں کے خلاف مشترکہ انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن میں18 عسکریت پسند ہلاک اور7 دیگر زخمی کرنے کا بڑا دعویٰ کیا گیاہے ،جبکہ سیکیورٹی فورسز کے3 اہلکار معمولی زخمی ہوئے ہیں۔ڈپٹی کمشنر کرک نے علاقہ میں عسکریت پسندوں کے خلاف جاری آپریشن کے پیش نظر عوامی نقل و حرکت پر پابندی عائد کرتے ہوئے کرفیو نافذ کردی ہے۔ کرک پولیس کے ترجمان کے مطابق گزشتہ شام کرک کی تحصیل تخت نصرتی کی حدودمیں پولیس تھانہ شاہ سلیم کے سرحدی علاقہ درشہ خیل میں کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان کے ملانذیرگروپ کے مسلح ارکان کی موجودگی کی مصدقہ اطلاع پر پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے مشترکہ آپریشن کیا جس کے دوران دو طرفہ شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا اوربھاری ہتھیاروں کا ستعمال کیا گیا۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر(ڈی پی او) شہباز الٰہی کے مطابق کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والی شدید جھڑپوں کے نتیجے میں 17 دہشت گرد ہلاک اور 7 دیگر زخمی ہوگئے جو بھاگ کرگاؤںمیں کہیںچھپ گئے ہیں جن کی گرفتاری کے لئے آپریشن جاری ہے ۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق آپریشن کے دوران 18 دہشت گرد ہلاک اور سات زخمی ہوگئے ہیں ۔حکام کے مطابق ہلاک عسکریت پسندوں کی صحیح تعداد اور شناخت کے لئے سیکیورٹی فورسز نے علاقہ کا گھیراؤکرلیا ہے۔ ادھرڈ پٹی کمشنر کرک نے تھانہ شاہ سلیم کی حدود میں واقع گاؤں درشہ خیل (شنوہ گڈی خیل) میں دہشت گردوں کے خلاف جاری ٹارگٹڈ آپریشن کے پیش نظر شہریوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے عوامی نقل و حرکت پر پابندی عائد کی گئی ہے اور ضابطہ فوجداری 1898 کی دفعہ 144 کے تحت حاصل اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے ہفتہ کے روز دوپہر 2 بجے تک کرفیو کا نفاذ کیا ہے۔