بعدازاں ایم این اے حمید حسین طوری نے خار کلے آپریشن متاثرین رجسٹریشن سنٹر کا بھی دورہ کیا، جہاں انہوں نے رجسٹریشن کے عمل میں درپیش مشکلات اور انتظامی رکاوٹوں کا جائزہ لیا اور متعلقہ اداروں کو فوری طور پر ان مسائل کے حل کی ہدایت کی۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے پارلیمانی لیڈر و رکنِ قومی اسمبلی انجینئر حمید حسین طوری نے سنٹرل کرم آپریشن سے متاثرہ خاندانوں کے لیے قائم بدامہ سکول گراؤنڈ کیمپ کا دورہ کیا۔ انہوں نے متاثرین کے قیام و طعام سمیت دیگر انتظامات کا تفصیلی جائزہ لیا اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ متاثرہ خاندانوں کی جلد از جلد اپنے گھروں کو واپسی اور بحالی کو یقینی بنایا جائے۔ بعدازاں ایم این اے حمید حسین طوری نے خار کلے آپریشن متاثرین رجسٹریشن سنٹر کا بھی دورہ کیا، جہاں انہوں نے رجسٹریشن کے عمل میں درپیش مشکلات اور انتظامی رکاوٹوں کا جائزہ لیا اور متعلقہ اداروں کو فوری طور پر ان مسائل کے حل کی ہدایت کی۔ اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر سنٹرل کرم صاحبزادہ عقیل جاوید بھی ان کے ہمراہ تھے۔ ایم این اے حمید حسین طوری نے کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح متاثرین کی بحالی اور ان کے جائز مسائل کا فوری ازالہ ہے، اور وہ ذاتی طور پر اس عمل کی نگرانی کر رہے ہیں تاکہ متاثرہ خاندان جلد اپنے گھروں کو واپس جا سکیں اور معمولاتِ زندگی بحال ہوں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ایم این اے حمید حسین

پڑھیں:

10 فیصد فری شپ کی آڈٹ کیلئے نجی اسکولوں کو خطوط جاری کردیے، رفیعہ ملاح

ڈائریکٹوریٹ آف انسپیکشن اینڈ رجسٹریشن آف پرائیویٹ انسٹیٹیوشنز کی ایڈیشنل ڈائریکٹر پروفیسر رفیعہ ملاح نے کہا ہے کہ صوبائی وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ اور سیکریٹری تعلیم زاہد علی عباسی نے سختی سے احکامات جاری کیے ہیں کہ سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ کے فیصلے کی روشنی میں تمام نجی تعلیمی اداروں کی 10 فیصد فری شپ کی فراہمی کے ریکارڈ کا مکمل آڈٹ کیا جائے۔ 

چنانچہ پہلے مرحلہ میں سندھ بھر کے چھ ریجنز کے وہ تمام اسکولز جن کی ایک سے زائد شاخیں ہیں، انہیں ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں خطوط جاری کر دیے گئے ہیں۔

خطوط میں انہیں آگاہ کیا گیا ہے کہ ڈسٹرکٹ کمیٹیز ان اسکولوں کا 15 یوم کے اندر اندر دورہ کریں گی اور طلبہ کو ان کے اسکول میں کل تعداد کے دس فیصد فراہم کی گئی فری شپ کا مکمل آڈٹ کریں گی اور اس کی رپورٹ سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ میں جمع کروائیں گی۔ 

مزید برآں سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ نے ڈائریکٹوریٹ آف انسپیکشن اینڈ رجسٹریشن کو مورخہ 10 نومبر کو ریکارڈ کے ساتھ طلب کیا ہے۔ وہ اسکول جو 10 فیصد فری شپ کے فیصلے پر عملدرآمد نہیں کر رہے ان کی رجسٹریشن ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں منسوخ اور معطل کر دی جائے گی۔ 

اس کے ساتھ ساتھ وہ اسکولز جنہوں نے اپنی رجسٹریشن اور اس کی تجدید کے لیے درخواستیں جمع کروائی ہیں اور وہ 10 فیصد فری شپ کے قانون پر عملدرآمد نہیں کر رہے ان کے رجسٹریشن اور اس کی تجدید نہیں کی جائے گی۔

وہ اسکول جو دورہ اور آڈٹ کرنے والی کمیٹیوں سے تعاون نہیں کریں گے وہ اسکول تو ہین عدالت کے مرتکب ہوں گے۔ لہٰذا تمام اسکولز اپنا متعلقہ ریکارڈ تیار رکھیں اور کمیٹیوں کے دورہ کے وقت انہیں پیش کریں۔

دوسرے مرحلہ میں یہ کمیٹیاں سندھ بھر کے باقی تمام اسکولوں کا طلبہ کو 10 فیصد فری شپ کی فرہمی کا آڈٹ کریں گی، اس سلسلے میں ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں گائیڈ لائنز اور طریقہ کار اسکولوں کو ارسال کیا جا چکا ہے۔ خلاف ورزی کرنے والے اسکولوں کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • مسلم لیگ ن نے ضمنی انتخابات میں ٹکٹس کن کن وزرا کے خاندانوں میں بانٹیں؟
  • کوئٹہ ،کیسکو کا عوامی مسائل کے حل کیلئے کھلی کچہری کا انعقاد
  • پاکستان میں فرنیچر اور اس سے متعلقہ شعبوں میں بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے
  • 10 فیصد فری شپ کی آڈٹ کیلئے نجی اسکولوں کو خطوط جاری کردیے، رفیعہ ملاح
  • گلگت، متاثرین دیامر ڈیم کی آبادکاری کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا اجلاس
  • سندھ حکومت کا نجی اسکولوں میں فری شپ کا مکمل آڈٹ لازمی قرار
  • نگر کے علماء و عمائدین کے وفد کا مرکزی انجمن امامیہ آفس گلگت کا دورہ
  • پنجاب سوشل سیکیورٹی کی جانب سے سیلاب متاثرین کے لیے 15 امدادی ٹرک روانہ
  • ایم این اے انجینئر حمید حسین کا کرم ایجنسی کی صورتحال پر خصوصی انٹرویو