اسلام آباد: ملک میں تیزی سے بڑھتی ہوئی سولرائزیشن کے نتیجے میں دن کے اوقات میں بجلی کی کھپت میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے، جس کے باعث طلب 6 ہزار میگاواٹ تک کم ہو گئی ہے۔

نیشنل پاور کنٹرول سینٹر (این پی سی سی) کے حکام کے مطابق بعض اوقات سورج کی روشنی میں بجلی کی طلب 15 ہزار میگاواٹ سے بھی نیچے آ جاتی ہے، جب کہ رات کے اوقات میں یہی طلب بڑھ کر 21 ہزار میگاواٹ سے تجاوز کر جاتی ہے۔ حکام نے وضاحت کی کہ گھروں اور دفاتر میں سولر پینلز کے زیادہ استعمال کے باعث دن میں قومی گرڈ سے بجلی کی ضرورت کم پڑ گئی ہے، جبکہ رات کے وقت کھپت میں اچانک اضافہ ہو جاتا ہے۔

توانائی ماہرین کے مطابق یہ صورتحال بجلی کی پیداوار اور تقسیم کے نظام کے لیے ایک نیا چیلنج بن چکی ہے، کیونکہ پاور پلانٹس کو بہت کم وقت میں مکمل طور پر چلانا یا بند کرنا ممکن نہیں ہوتا۔ گزشتہ روز نیپرا کے اجلاس میں پیش کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ صرف ایک دن میں سولر توانائی کے زیادہ استعمال کی وجہ سے بجلی کی کھپت میں 6 ہزار میگاواٹ کا فرق ریکارڈ کیا گیا۔

حکام کا کہنا تھا کہ بڑھتی ہوئی بجلی کی قیمتوں کی وجہ سے صنعتی شعبے کی کھپت بھی کم ہو رہی ہے۔ حکومت اب صنعتوں کو خصوصی رعایتی پیکج دینے پر غور کر رہی ہے تاکہ صنعتی سرگرمیوں میں تیزی آئے اور مجموعی توانائی کھپت کے توازن کو بہتر بنایا جا سکے۔

 

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل ہزار میگاواٹ بجلی کی کی کھپت

پڑھیں:

نیب نے 2 سال 7 ماہ میں کتنے ہزار ارب کی ریکوری کی؟

قومی احتساب بیورو (نیب) نے 2 سال 7 ماہ میں 8 ہزار 397 ارب کی ریکوری کی ہے۔

اسلام آباد میں نیب حکام نے 2 سال 7 ماہ کی کارکردگی پر میڈیا کو بریفنگ دے دی، چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ نذیر احمد بٹ نے کہا کہ اصلاحات سے کارکردگی میں نمایاں بہتری آئی ہے۔

نیب حکام کے مطابق نیب کو مکمل طور پیپرلیس کردیا گیا ہے، تمام ریکارڈ ڈیجیٹل ہے، ادارے میں آر ٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) اپیلی کیشنز کا استعمال شروع کردیا گیا ہے۔

حکام کے مطابق بینک اکاؤنٹس کی چھان بین میں پہلے ڈیڑھ سال تک لگ جاتے تھے لیکن اب وہی کام ڈھائی منٹ میں ہوجاتا ہے۔

نیب حکام کے مطابق نیب نے 2 سال 7 ماہ میں 8 ہزار 397 ارب روپے کی ریکوری کی جبکہ قیام سے 2023ء تک ادارے نے صرف 883 ارب ریکور کیے تھے۔

حکام کے مطابق واپڈا، ریلوے، بورڈ آف ریونیو کی زمینیں واگزار کرائی ہیں، سندھ حکومت کو 30 لاکھ 92 ہزار ایکڑ زمین ریکور کرکے دی۔

نیب حکام کے مطابق سندھ میں نیشنل ہائی وے کی 1228 ایکڑ اراضی سرکار کے نام منتقل کرائی، حیدر آباد کراچی موٹروے کی جو زمینیں خریدی گئیں، وہ سرکار کے نام نہیں تھیں۔

حکام کے مطابق اسلام آباد سیکٹر ای الیون میں 29 ارب کی اراضی کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی(سی ڈی اے) کے سپرد کی۔

نیب حکام کے مطابق کوہستان اسکینڈل میں 25 ارب کی ریکوری ہو چکی، باقی کا عمل جاری ہے، بی آر ٹی خیبر پختونخوا پر چینی کمپنی کا کیس طے کرا کے 168 ارب جرمانے سے بچایا۔

متعلقہ مضامین

  • فیول ایڈجسٹمنٹ :ستمبر کی بجلی 36 پیسے فی یونٹ سستی ہونے کا امکان
  • بجلی صارفین کو ممکنہ طور پر 4 ارب 50 کروڑ روپے کا ریلیف
  • ستمبر کی فیول ایڈجسٹمنٹ میں بجلی 36 پیسے فی یونٹ سستی ہونے کا امکان
  • چین پر 10 ہزار سال قبل گرنے والا شہابِ ثاقب 40 ایٹم بموں کے برابر نکلا
  • نیپرا کا بجلی تقسیم کار کمپنیوں پر 14 کروڑ روپے کا بھاری جرمانہ عائد
  • نیپرا کا 3 سرکاری بجلی تقسیم کار کمپنیوں پر 14 کروڑ روپے جرمانہ عائد
  • نیب نے 2 سال 7 ماہ میں کتنے ہزار ارب کی ریکوری کی؟
  • کے الیکٹرک کے بجلی بلوں میں میونسپل ٹیکس سے کتنے ارب وصول ہوئے؟ وکیل کا عدالت میں انکشاف
  • کے الیکٹرک کے بجلی بلوں میں میونسپل ٹیکس سے کے ایم سی نے کتنی رقم جمع کی؟ وکیل کا عدالت میں انکشاف