data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251214-08-27

 

 

واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکا میں موجود افغان شہریوں سے متعلق ایک تشویش ناک انکشاف سامنے آیا ہے، جہاں تقریباً 2 ہزار افغان باشندوں کے دہشت گرد تنظیموں سے روابط کا انکشاف ہوا ہے۔ یہ بات نیشنل انٹیلی جنس کی ڈائریکٹر تلسی گبارڈ نے امریکی میڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہی۔ تلسی گبارڈ نے بائیڈن انتظامیہ کے دور میں امریکا آنے والے افغان شہریوں کی جانچ پڑتال کے سست اور غیر مؤثر عمل پر شدید تنقید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ آپریشن الائیز ویلکم کے تحت مجموعی طور پر 18 ہزار افغان شہری امریکا میں داخل ہوئے، تاہم اس دوران مناسب اور جامع اسکریننگ نہیں کی گئی۔انہوں نے کہا کہ موجودہ مرحلے میں آپریشن الائیز ویلکم کے تحت آنے والے ہر افغان شہری کا باریک بینی سے جائزہ لیا جا رہا ہے اور اس سلسلے میں تمام متعلقہ ادارے متحرک ہیں‘ ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ امریکا آنے والے 18 ہزار افغان شہریوں میں سے تقریباً 2 ہزار کے دہشت گرد تنظیموں سے براہ راست یا ممکنہ روابط ہیں۔نیشنل انٹیلی جنس کی ڈائریکٹر نے خبردار کیا کہ داعش اور دیگر دہشت گرد تنظیمیں مسلسل امریکی سرزمین پر حملوں کی منصوبہ بندی میں مصروف ہیں اور یہ گروہ امریکا میں ایسے افراد کی تلاش میں رہتے ہیں جو ان کے مقاصد کو آگے بڑھا سکیں‘ اسی وجہ سے اس خطرے کو نہایت سنجیدگی سے لیا جا رہا ہے۔

مانیٹرنگ ڈیسک.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: افغان شہریوں امریکا میں ہزار افغان

پڑھیں:

پاکستان کا افغانستان میں موجود ٹی ٹی پی دہشت گردوں کیخلاف کارروائی کا عندیہ

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے افغانستان میں موجود ٹی ٹی پی دہشتگردوں کیخلاف کارروائی کا عندیہ دے دیا۔اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے کہا ہے کہ 6 ہزار جنگجوؤں پر مشتمل ٹی ٹی پی جنگجو افغانستان میں موجود ہیں، طالبان نے ٹی ٹی پی کیخلاف کارروائی نہ کی تو پاکستان اپنے تحفظ کیلئے اقدامات کرے گا۔انہوں نے کہا کہ افغانستان پھر سے دہشتگرد گروہوں اور ان کے پراکسی عناصر کی پناہ گاہ بن چکا ہے، افغان سرزمین سے پھوٹنے والی دہشت گردی پاکستان کیلئے سنگین خطرہ ہے، ٹھوس شواہد ہیں کہ افغانستان میں دہشتگرد گروہ باہمی تعاون کر رہے ہیں۔عاصم افتخار کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دراندازی کی متعدد کوششوں کو کامیابی سے ناکام بنایا، ہماری بہادر فورسز اور عام شہریوں نے عظیم قربانیاں دی ہیں، اقوام متحدہ کی ٹیم نے بھی ٹی ٹی پی کی افغان سرزمین پر موجودگی کی تصدیق کی۔پاکستان کے مستقل مندوب کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان کی صورتحال کے تباہ کن نتائج خطے پر اثرات مرتب کر رہے ہیں، جنگ ختم ہو چکی ہے، افغان مہاجرین اپنے وطن واپس جائیں۔

متعلقہ مضامین

  • اقوام متحدہ کے اجلاس میں عالمی برادری کا افغان طالبان رجیم کو دو ٹوک انتباہ
  • پاکستان میں بھی سپر فلو کہلائے جانے والے انفلوئنزا کی موجودگی کا انکشاف             
  • امریکا میں مقیم 2 ہزار افغان شہریوں کے دہشت گرد گروہوں سے تعلقات کا انکشاف
  • امریکا میں مقیم 2 ہزار افغان شہریوں کے دہشتگرد تنظیموں سے ممکنہ روابط کا انکشاف
  • امریکا میں 2 ہزار افغان شہریوں کے دہشت گرد تنظیموں سے روابط کا انکشاف
  • پشاور: بائیک سروس کی آڑ میں رہزنی کی وارداتوں کا انکشاف
  • پاکستان کو افغان قیادت سے تحریری ضمانتیں درکارہیں،  ترجمان دفتر خارجہ
  • افغان سرزمین سے ہونے والی دہشت گردی پاکستان کیلئے سنگین خطرہ ہے:عاصم افتخار  
  • پاکستان کا افغانستان میں موجود ٹی ٹی پی دہشت گردوں کیخلاف کارروائی کا عندیہ