پاکستان میں بھی سپر فلو کہلائے جانے والے انفلوئنزا کی موجودگی کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 14th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251214-08-28
جنیوا (مانیٹرنگ ڈیسک) دنیا بھر میں تیزی سے پھیلنے والے سپر فلو وائرس کی پاکستان میں بھی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق فلو کی نئی قسم A(H3N2) کے ذیلی گروپ ’سب کلاڈ K‘ کے باعث برطانیہ سمیت کئی یورپی ممالک میں انفلوئنزا کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔برطانوی محکمہ صحت کے مطابق اسپتالوں میں روزانہ اوسطاً 2600 سے زاید مریض داخل ہو رہے ہیں، جو پچھلے ہفتے کے مقابلے میں 50 فیصد زیادہ ہے۔برطانوی وزیر صحت کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال کوویڈ کے بعد اسپتالوں پر سب سے بڑا دباؤ ہے، ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ نئی قسم زیادہ خطرناک نہیں لیکن اس کا پھیلاؤ معمول سے پہلے شروع ہو گیا ہے۔ پاکستان میں بھی سپر فلو انفلوائنز کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے اور اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ 20 فیصد نمونوں میں وائرس کی نئی قسم A(H3N2) کے ذیلی گروپ ’سب کلاڈ K‘ کی موجودگی پائی گئی۔اس حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے طبی ماہر ڈاکٹر رانا جواد اصغر نے بتایا کہ سپر فلو وائرس کی علامات بھی دیگر انفلوئنزا کی طرح ہی ہوتی ہیں یعنی سر میں درد، نزلہ، بخار جیسی علامات ہوتی ہیں۔ڈاکٹر رانا جواد نے بتایا کہ اس وائرس کو سپر فلو اس کے لیے کہہ رہے ہیں کہ پوری دنیا میں جو متوقع تعداد ہوتی ہے اس سے زیادہ تعداد میں لوگ متاثر ہو رہے ہیں اور دوسری وجہ یہ بھی ہے کہ وائرس میں بھی کچھ تبدیلیاں آئی ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ اس سے بچاؤ کے طریقے بھی وہی ہیں جو بچاؤ کے طریقے ہوتے ہیں، بچوں اور بڑی عمر کے افراد کو احتیاطی ویکسین لگوائی جائیں۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
عراق جانے والے زائرین کو مقررہ مدت سے زائد قیام کی ہرگز اجازت نہیں ہوگی، محسن نقوی
برسلز میں عراقی ہم منصب جنرل عبدالامیر الشمری سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ زائرین سے متعلق پاکستان اور عراق کے ادارے قریبی رابطے میں رہیں گے، پاکستانی زائرین کی سلامتی، عزت اور سہولت اولین ترجیح ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا ہے کہ عراق جانے والے زائرین کو مقررہ مدت سے زائد قیام کی ہرگز اجازت نہیں ہوگی۔ برسلز میں عراقی ہم منصب جنرل عبدالامیر الشمری سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے محسن نقوی نے کہا کہ زائرین سے متعلق پاکستان اور عراق کے ادارے قریبی رابطے میں رہیں گے۔ محسن نقوی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی زائرین کی سلامتی، عزت اور سہولت اولین ترجیح ہے۔ عراقی وزیر داخلہ نے کہا پاکستانی وزارت داخلہ کی فہرست والے زائرین کو عراق آنے کی اجازت ہوگی، مشترکہ لائحۂ عمل طے کرنے کے لیے جلد پاکستان کا دورہ کریں گے۔ ملاقات میں سکیورٹی تعاون، انسداد دہشت گردی اور انسانی اسمگلنگ روکنے کے لیے میکینزم مضبوط بنانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔