Jasarat News:
2025-12-11@20:42:45 GMT

بھارت میں لاکھوں جعلی ڈگریاں دیے جانے کا انکشاف

اشاعت کی تاریخ: 11th, December 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

بھارت میںلاکھوں جعلی ڈگریاںدیے جانے کا انکشاف
نئی دہلی:بھارت میںایک ملین سے زاید جعلی ڈگریاں دیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کا پڑوسی ملک بھارت میں 11 لاکھ سے زائد افراد کو جعلی ڈگریاں دیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ اعلیٰ حکام کے مطابق ریاست کیرالہ میں شہری انتظامیہ نے یونیورسٹی کی ڈگریاں اور دیگر اسناد بنانے والا نیٹ ورک پکڑ لیا ہے، جہاں11 ملزمان گرفتار کرلیے گئے ہیں۔مقامی میڈیا کے مطابق 100 سے زاید جعلی دستاویزات اور مہریں بھی برآمد کر لیں ہیں جبکہ مقامی پریس سے جعلی سرٹیفکیٹ چھاپنے کا سامان بھی برآمد کرلیا گیا ہے۔
صوبائی حکام کے مطابق ملزمان 28 جامعات کی جعلی ڈگری اور مارک شیٹ تیار کرتے تھے۔ ملزمان میں10 مفرور افراد بھی شامل ہیں جن کا غیرقانونی کاروبار سے منسلک ہونے کا امکان ہے۔ یہ بات بھی علم میں رہے کہ مذکورہ سرگرمیوں کا ریاستی سطح پر تحقیقات جاری ہے، جہاںکئی اہم شواہد پولیس کے ہاتھ لگ چکے ہیں۔

محمد ایوب.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جانے کا انکشاف جعلی ڈگریاں بھارت میں کے مطابق

پڑھیں:

بھارت میں فون میں سیٹلائٹ لوکیشن ٹریکنگ سسٹم متعارف کرانے کا امکان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ممبئی: بھارت میں حکومت نے صارفین کے اسمارٹ فون کی لوکیشن سیٹلائٹ کے ذریعے ٹریک کرنے کے امکانات پر غور شروع کر دیا ہے، جس کے لیے ٹیلی کام انڈسٹری کی ایک تجویز پر کام کیا جا رہا ہے۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اس تجویز کے تحت ایپل، گوگل، سیمسنگ جیسی کمپنیوں کے فونز میں سیٹلائٹ لوکیشن ٹریکنگ فیچر کو فعال کیا جانا ہوگا۔ تاہم کمپنیوں نے پہلے ہی اس پر رازداری کے خدشات کے باعث مخالفت کی ہے۔

سیلولر آپریٹرز ایسوسی ایشن آف انڈیا (COAI) نے حکومت کو بتایا ہے کہ اے-جی پی ایس ٹیکنالوجی کے ذریعے ہی صارف کے درست مقام کا پتہ لگایا جا سکتا ہے، اور یہ ٹیکنالوجی سیٹلائٹ سگنل کے ساتھ سیلولر ڈیٹا استعمال کرے گی۔ اس میں فون کی لوکیشن سروس ہمیشہ فعال رہے گی اور صارف کے پاس اسے بند کرنے کا اختیار نہیں ہوگا۔

یاد رہے کہ موجودہ نظام میں سیلولر ڈیٹا کے ذریعے لوکیشن کا تعین کیا جاتا ہے، جو اکثر درست نہیں ہوتا۔ بھارتی وزارت داخلہ نے اس حوالے سے اسمارٹ فون انڈسٹری کے افسران کی میٹنگ بلائی تھی، لیکن اسے فی الحال ملتوی کر دیا گیا ہے۔

ایپل اور گوگل کے مطابق دنیا میں کہیں بھی ایسا نظام نہیں ہے جہاں فون کی سطح پر لوکیشن کو لازمی طور پر ٹریک کیا جائے۔ آئی سی ای اے کے مطابق اس تجویز سے قانونی، پرائیویسی اور نیشنل سیکیورٹی سے متعلق کئی خدشات پیدا ہو سکتے ہیں، کیونکہ اس میں حساس صارفین جیسے افسران، جج اور صحافی شامل ہیں، جن کی حفاظت متاثر ہو سکتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اٹک میں بس ڈرائیور سے جعلی نوٹ برآمد
  • ایبٹ آباد: ڈاکٹر وردہ قتل کیس میں واردات کیلئے 30 لاکھ روپے ادا کیے جانے کا انکشاف
  • کوئٹہ سے کراچی جانے والے مسافر بس سے منشیات برآمد
  • بھارت میں جعلی ڈگریوں کا بڑا نیٹ ورک بے نقاب، لاکھوں افراد کو جعلی اسناد جاری ہونے کا انکشاف
  • بھارت خفیہ زیر زمین جوہری میزائل سائٹ تعمیر کر رہا ہے، سیٹلائٹ تصاویر میں انکشاف
  • بھارت میں فون میں سیٹلائٹ لوکیشن ٹریکنگ سسٹم متعارف کرانے کا امکان
  • برطانیہ، 15 سالہ لڑکی کو اغوا کرکے جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والے افغان نوجوانوں کو سزا سنادی گئی
  • برطانیہ: 15 سالہ لڑکی کو اغوا کرکے جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والے افغان نوجوانوں کو سزا سنادی گئی
  • پنجاب میں شہریوں کو جعلی ای چالان کے میسجز موصول ہونے کا انکشاف