اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) قومی احتساب بیورو (نیب) ہیڈکوارٹرز میں پاکستان سویٹ ہومز کے بچوں کے لئے ایک خصوصی تعارفی اور معلوماتی نشست کا انعقاد کیا گیا یہ بچے نیب راولپنڈی کی جانب سے منعقدہ انسدادِ بدعنوانی آگاہی واک میں بھرپور شریک ہوئے تھے۔ تقریب میں ڈپٹی چیئرمین نیب،سہیل ناصر، پراسیکیوٹر جنرل نیب سید احتشام قادرشاہ، نیب ہیڈکوارٹرز کے ڈی جیز اور سینئر افسران بھی شریک تھے جنہوں نے بچوں کی حوصلہ افزائی کی اور نیب کی نوجوانوں سے متعلق آگاہی مہم کو سراہا۔ چیف آپریٹنگ آفیسر پاکستان سویٹ ہومز زمرد خان (ہلال امتیاز) نے بھی تقریب میں شرکت کی۔چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد نے بچوں سے خطاب کرتے ہوئے ان کے جذبے، نظم و ضبط اور بدعنوانی کے خلاف مہم میں شمولیت کو سراہتے ہوئے کہا کہ نوجوان نسل میں ایمانداری، دیانت اور جوابدہی کا شعور اجاگر کرنا ایک قومی ذمہ داری ہے۔ چیئرمین نیب نے بچوں کو تعلیم میں محنت، اعلیٰ اخلاقی اقدار اور مثبت کردار اپنانے کی تاکید کی، انہوں نے کہا کہ ان بچوں کی آمد سے ہمارے وقار میں اضافہ ہوا ہے۔ نیب کا یہ آڈیٹوریم اس سے پہلے اتنا خوبصورت کبھی نہیں لگا۔ بدعنوانی کیخلاف جنگ کی اس ہفتہ وار آگہی مہم کا سلسلہ ان بچوں کو مدعو کئے بغیر مکمل نہیں ہونا تھا۔ نیب پاکستان بھر میں نوجوانوں کے ساتھ آگاہی اور شفافیت کے فروغ کے لئے اپنی سرگرمیاں جاری رکھے گا۔ سی او او پاکستان سویٹ ہومز زمرد خان (ہلال امتیاز) نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سویٹ ہومز کی صور ت میں اللہ پاک نے انہیں ایک اہم مشن سے نوازا ہے۔ اس ادارے میں یتیم بچوں کی تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت پر بھی توجہ دی جاتی ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: پاکستان سویٹ ہومز بچوں کی

پڑھیں:

عمر خالد کی اپنی بہن کی شادی میں شرکت کیلئے عبوری ضمانت منظور

عدالت نے کہا تھا کہ عبوری ضمانت کی مدت کے دوران عمر خالد صرف اپنے اہل خانہ، رشتہ داروں اور دوستوں سے ملاقات کرسکیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ دہلی تشدد کیس کے ملزم عمر خالد نے بہن کی شادی میں شرکت کے لئے دہلی کی ککڑڈوما کورٹ میں عبوری ضمانت کی درخواست دی تھی۔ ایڈیشنل سیشن جج سمیر باجپئی نے درخواست کی سماعت کرتے ہوئے عمر خالد کو عبوری ضمانت دے دی۔ عمر خالد نے اپنی بہن کی شادی میں شرکت کے لئے 14 دسمبر سے 29 دسمبر تک عبوری ضمانت کی درخواست کی تھی، ان کی بہن کی شادی 27 دسمبر کو مقرر ہے۔ سپریم کورٹ اس وقت عمر خالد اور دیگر شریک ملزمان کی درخواست ضمانت پر سماعت کر رہی ہے۔

اس سے پہلے دہلی ہائی کورٹ نے 2 ستمبر کو عمر خالد کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ اس سے قبل ککڑڈوما کورٹ نے انہیں 28 دسمبر 2024ء تک ایک خاندانی شادی میں شرکت کے لئے عبوری ضمانت دی تھی، جس کے بعد اس نے 3 جنوری کو خودسپردگی کر دی تھی۔ 2024ء میں عمر خالد کو عبوری ضمانت دیتے ہوئے، عدالت نے یہ شرط عائد کی تھی کہ خالد عبوری ضمانت کی مدت کے دوران کسی بھی گواہ یا کیس سے منسلک کسی سے رابطہ نہیں کریں گے۔

عدالت نے عمر خالد کو عبوری ضمانت کے دوران سوشل میڈیا استعمال نہ کرنے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے کہا تھا کہ عبوری ضمانت کی مدت کے دوران عمر خالد صرف اپنے اہل خانہ، رشتہ داروں اور دوستوں سے ملاقات کر سکیں گے۔ عبوری ضمانت کی مدت کے دوران عمر خالد اپنے گھر اور شادی کے مقام پر ہی رہیں گے۔ عمر خالد 13 ستمبر 2020ء سے حراست میں ہیں، غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کے تحت، جسے دہلی پولیس کے خصوصی سیل نے 2020ء کے دہلی فسادات کے پیچھے ایک مبینہ بڑی سازش کے سلسلے میں گرفتار کیا تھا۔ دہلی فسادات میں کم از کم 53 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔

متعلقہ مضامین

  • اے سی سی ایشیا کپ میں شرکت کیلئے پاکستان انڈر 19 ٹیم دبئی پہنچ گئی
  • عمر خالد کی اپنی بہن کی شادی میں شرکت کیلئے عبوری ضمانت منظور
  • سال 2025 کی آخری ملک گیر انسدادِ پولیو مہم کا افتتاح
  • جادو ٹونہ نہیں، ترقی صرف محنت سے: شہباز شریف
  • وزیرِ خزانہ گلوبل ڈویلپمنٹ  کانفرنس میں شرکت کیلئے ریاض چلے گئے
  • وزیراعظم کی خصوصی ہدایت پر فلسطینیوں کیلئے 100 ٹن امدادی سامان روانہ
  • پاکستان نے فلسطینی بہن بھائیوں کیلئے 100 ٹن امدادی سامان روانہ کردیا
  • کور کمانڈر بلوچستان کی یونیورسٹی آف بلوچستان کے طلباء اور اساتذہ کے ساتھ خصوصی نشست 
  •  خواتین، بچوں، اقلیتوں اور خصوصی افراد کو بااختیار بنانا ریاست کی ذمہ داری ہے: صدر مملکت