امریکہ کی جانب سے وینزویلا کے صدر کو اغوا کرنے کی سازش کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT
معاملے سے آگاہ ذرائع نے اے پی کو بتایا کہ بات چیت کے اختتام پر، لوپیز نے اپنا پرپوزل پیش کیا کہ پائلٹ وینزویلا کے صدر مادورو کو خفیہ طور پر امریکہ پہنچانے کے بدلے میں بہت امیر ہو جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکہ کی جانب سے وینزویلا کے صدر نکولس مادورو کو اغوا کرنے کی سازش کا انکشاف ہوا ہے۔ امریکی خبر ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس ( اے پی) کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ امریکی ایجنٹوں نے مادورو کے ذاتی پائلٹ کو خریدنے کی بھرپور کوشش کی لیکن وہ ناکام رہے۔ رپورٹ کے مطابق ایک امریکی ایجنٹ نے خفیہ طور پر وینزویلا کے صدر نکولس مادورو کے ذاتی پائلٹ کو وینزویلا کے رہنما کی گرفتاری اور اسے امریکی عہدیداروں کے حوالے کرنے کی سازش میں شامل ہونے کے لیے راضی کرنے کی کوشش کی۔ ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق، وفاقی ایجنٹ نے نکولس مادورو کے ایک سینئر پائلٹ سے درخواست کی کہ وہ وینزویلا کے صدر کے طیارے کو خفیہ طور پر کسی دوسری جگہ لے جائے جہاں امریکی عہدیدار اسے گرفتار کر سکیں۔ بدلے میں، اس ایجنٹ نے ایک خفیہ میٹنگ میں پائلٹ سے کہا کہ وہ اسے بہت امیر آدمی بنا دے گا۔
رپورٹ کے مطابق اس سازش کی تفصیلات موجودہ اور سابق تین امریکی عہدیداروں اور مادورو کے ایک مخالف کے انٹرویوز سے جمع کی گئی ہیں۔ ان سب نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے پی سے بات کی۔ امریکہ کی محکمہ ہوم لینڈ سکیورٹی کے سابق ایجنٹ ایڈون لوپیز اور دیگر ایجنٹوں نے ایک دن ہینگر میں ایک چھوٹے سے کانفرنس روم میں کئی وینزویلا کے پائلٹوں سے الگ الگ بات کرنے کی درخواست کی۔ ایجنٹوں نے یہ دکھاوا کیا کہ وہ نہیں جانتے کہ یہ پائلٹ مادورو کی پروازیں چلاتے ہیں اور وہ سینئر اہلکار ہیں۔ انہوں نے ہر پائلٹ سے تقریباً ایک گھنٹہ بات کی، اور آخر میں اپنے بنیادی ہدف ولگاس (مادورو کے ذاتی پائلٹ) سے بات کی۔ ایجنٹوں نے پایا کہ یہ شخص عام طور پر مادورو کا پائلٹ تھا۔ بٹنر ولگاس صدارتی گارڈ کا رکن اور وینزویلا کے ایئر فورس میں کرنل تھا۔ معاملے سے آگاہ ذرائع نے اے پی کو بتایا کہ بات چیت کے اختتام پر، لوپیز نے اپنا پرپوزل پیش کیا کہ پائلٹ وینزویلا کے صدر مادورو کو خفیہ طور پر امریکہ پہنچانے کے بدلے میں بہت امیر ہو جائے گا۔
ولگاس نے اپنا فیصلہ ظاہر نہیں کیا۔ تاہم جانے سے پہلے اس نے لوپیز کو اپنا موبائل فون نمبر دیا۔ لوپیز نے ولگاس کو بھرتی کرنے کی کوشش جاری رکھی۔ دونوں نے واٹس ایپ اور ٹیلی گرام پر تقریباً 12 بار بات چیت کی، لیکن بات چیت کسی نتیجے پر نہیں پہنچی۔ ٹرمپ کے مادورو کی گرفتاری پر انعام 50 ملین ڈالر کرنے کے بعد، لوپیز نے لکھا، "میں اب بھی آپ کے جواب کا انتظار کر رہا ہوں،" اور انہوں نے یہ پیغام جسٹس ڈپارٹمنٹ کے اعلان کے لنک کے ساتھ بھیجا۔ لیکن انہیں کوئی جواب نہیں ملا۔ انہوں نے پائلٹ کو ایک اور پیغام بھیجا، جواب میں ولگاس نے امریکی ایجنٹ کو جواب دیتے ہوئے کہا: "ہم وینزویلا میں مختلف مٹی سے بنے ہیں۔ ہم سب سے آخر میں غدار ہیں"۔ لوپیز نے آگے بڑھ کر اسے ہینگر میں گزشتہ سال پائلٹ کے ساتھ اپنی تصویر بھیجی (شاید اسے ڈرانے کے لیے) اور یہاں تک کہ اس کے تین بچوں کا ذکر کیا، اسے ان کے بہتر مستقبل کے بارے میں سوچنے کو کہا۔ آخر کار، وینزویلا کے پائلٹ نے اس کا فون نمبر بلاک کر دیا۔ اس واقعے کے کچھ عرصہ بعد تک پائلٹ نظر نہیں آیا لیکن آخر کار وہ وہ وینزویلا کے وزیر داخلہ کے ساتھ ایک ٹی وی شو میں نمودار ہوا، جہاں وزیر نے ولگاس کی وفاداری کی تعریف کی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: وینزویلا کے صدر خفیہ طور پر ایجنٹوں نے مادورو کے لوپیز نے بات چیت کرنے کی
پڑھیں:
اغوا کے بعد متاثرہ فیملی کیخلاف ہی مقدمہ کرنے پر پولیس اہلکاروں کیخلاف تحقیقات کا حکم
کمسن بچیوں اور ان کی والدہ کے اغوا کے بعد اسی فیملی کیخلاف مقدمات درج کرنے پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے پولیس اہلکاروں کے بظاہرشہریوں کے اغوا، زبردستی گھروں میں داخلے، ڈکیتی اور جھوٹے مقدمات بنانے میں ملوث ہونے کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے ایس ایس پی انوسٹی گیشن کو کم سن بچیوں کی والدہ کا بیان قلمبند کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے ایک شہری محمد وقاص کی مشرف رسول کی جانب سے درج کرایا گیا مقدمہ خارج کرنے کی درخواست پر سماعت کی۔
عدالت نے کہا ویڈیو میں واضح ہے کہ تین بچیوں اور والدہ کو اغواء کیا گیا۔ بچیوں کے والد نے جو بھی کیا ہواسے اس کی سزا ملے گی ۔ بچیوں اور والدہ کے ساتھ کیوں زیادتی کی گئی ؟جعلی مقابلے کے بعد بچیوں کو چائلڈ پروٹیکشن سنٹر بھجوا گیا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب خود خاتون ہیں وہ متاثرہ خاتون اور بچیوں کے اغوا کا معاملہ ضرور دیکھیں۔
ڈائریکٹر کرائمز ایف آئی اے پولیس اہلکاروں کے اغوا میں ملوث ہونے کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دیں۔پولیس رپورٹس جمع ہونے کے بعد ایف آئی اے اس کیس کی تفتیش کرے گی۔
اصل الزام پنجاب پولیس پر ہے کہ اُنہوں نے یہ سارا واقعہ کیا۔اس کیس کی تحقیقات کیلئے ڈائریکٹر ایف آئی اے کی سربراہی میں خصوصی جے آئی ٹی ضروری ہے۔
آئی جی اسلام آباد عدالت پیش ہوئے اور بتایا کہ اس سارے معاملے کی تحقیقات کیلئے ہم نے ایک خصوصی ٹیم بنائی ہے۔
اسپیشل فورس کے مطابق تھانہ کھنہ میں ایک گاڑی کی چوری کا مقدمہ درج تھا۔عدالت نے کہا جس ایف آئی آر کا آپ حوالہ دے رہے وہ کب درج ہوئی ؟پنجاب پولیس نے ان گاڑیوں کو گھر سے نکالا جس کی فوٹیج موجود ہے۔ اس کیس میں پولیس تفتیش نہیں کرے گی کیونکہ پنجاب اور اسلام آباد پولیس پر اس کیس میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔
درخواست گزار کے وکیل لطیف کھوسہ نے آئی جی کے بیان پر عدم اعتماد کا اظہارکیا۔ عدالت نے کہاانہوں نے تفتیش کرلی ہے اب رپورٹ جمع کرانے دیں،پولیس رپورٹ کے بعد ایف آئی اے معاملے کو دیکھے گی۔
پنجاب میں خاتون وزیر اعلیٰ ہے مگر پنجاب پولیس نے چادر چار دیواری کو پامال کیا،ایک خاتون کو بچیوں سمیت گھر سے اٹھا کر تھانے میں بند کردیا گیا۔
لطیف کھوسہ نے گاڑیوں کی حوالگی کی استدعا کی جسے عدالت نے مسترد کرتے ہوئے کہاکہ یہ اب کیس پراپرٹی ہے، گاڑیاں ابھی نہیں مل سکتیں۔ کیس کی سماعت نومبر کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کردی گئی۔