پشاور، خیبر پختونخوا اسمبلی میں اسپیشل سیکورٹی کمیٹی کے اجلاس میں امن و استحکام کا جائزہ
اشاعت کی تاریخ: 4th, November 2025 GMT
پشاور:
خیبر پختونخوا اسمبلی میں سپیشل سیکورٹی کمیٹی کا اجلاس سات گھنٹے تک جاری رہا جس میں صوبے کی مجموعی سیکورٹی صورتحال کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں متعلقہ اداروں کے درمیان ہم آہنگی کی ضروریات اور تعاون کے امور پر بھی تفصیلی بات چیت کی گئی۔
اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم نے اجلاس کے دوران بتایا کہ کمیٹی کا بنیادی مقصد صوبے میں پائیدار امن قائم کرنا، عوام کی جان و مال کا تحفظ کرنا اور مسائل کا حل افہام و تفہیم کے ذریعے تلاش کرنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صوبے کی تمام سیاسی قوتیں امن و استحکام کے لیے ایک پلیٹ فارم پر متحد ہیں۔
اراکین اسمبلی نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ صوبے میں امن کے قیام کے لیے تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
اجلاس کے دوران شرکاء کو صوبے کی موجودہ سیکورٹی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی۔
اسپیکر نے اس بات کا بھی اعلان کیا کہ کمیٹی کا اگلا اجلاس آئندہ چند روز میں منعقد کیا جائے گا تاکہ صوبے میں امن و استحکام کے قیام کی مزید کوششیں تیز کی جا سکیں۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان پاکستان کھیل
پڑھیں:
سہیل آفریدی کے سیاسی قائدین سے رابطے‘ قیام امن کیلئے مل کر چلنے کی پیشکش
پشاور (بیورو رپورٹ) خیبر پی کے میں بڑی مثبت سیاسی پیش رفت سامنے آئی ہے۔ وزیراعلیٰ محمد سہیل آفریدی نے صوبے میں امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین سے ٹیلیفونک رابطے کئے اور صوبائی اسمبلی کی اِن ہاؤس کمیٹی کے تحت تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین پر مشتمل جرگہ بلانے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے بتایا کہ انہوں نے صوبے کے دیگر سیاسی رہنماؤں، جن میں مولانا فضل الرحمن، سراج الحق، امیر مقام، آفتاب شیرپاؤ اور محمد علی شاہ باچا شامل ہیں، سے بھی رابطے کیے ہیں۔ ان تمام رہنماؤں سے صوبے کی امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبے میں امن کے قیام پر کوئی دو رائے نہیں، امن و استحکام حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اختلافِ رائے جمہوریت کا حسن ہے مگر امن سب کا مشترکہ ہدف ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سپیکر صوبائی اسمبلی کی جانب سے تمام سیاسی رہنماؤں کو باضابطہ طور پر اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ تمام فریقین کو ساتھ لے کر صوبے میں پائیدار امن اور استحکام یقینی بنایا جائے گا۔