data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی(اسٹاف رپورٹر)وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ‘گورنرسندھ کامران خان ٹیسوری ‘کستان مسلم لیگ (فنکشنل) سندھ کے جنرل سیکریٹری سردار عبدالرحیم‘ عت اھلسنّت کراچی کے امیر علامہ سید شاہ عبد الحق قادری،سید رفیق شاہ،علامہ سید عبد القادرشاہ شیرازی ‘شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ شبیر حسن میثمی نے اسلام آباد میں خودکش دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ معصوم جانوں کو نشانہ بنانا قابلِ مذمت اور ناقابلِ معافی جرم ہے، وزیراعلیٰ سندھ نے دھماکے پر اظہار افسوس اور شہداء کے اہل خانہ سے دلی تعزیت، زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعاکی،کی وفاقی حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مکمل اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہشت گرد پاکستان کے دشمن ہیں، ان کا کوئی مذہب نہیں،دشمن پاکستان کے امن کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے، ہم متحد ہوکر جواب دیں گے، پاکستانی قوم بہادر، غیور اور متحد ہے، دشمن کے عزائم خاک میں ملائیں گے، وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، دہشت گردوں کو انجام تک پہنچایا جائے گا۔ گورنر سندھ نے کہا کہ فتنہ الہندوستان کے یہ خوارج انسان کہلانے کے بھی مستحق نہیں، معصوم شہریوں پر حملہ کسی صورت قبول نہیں کریں گے، بھارتی اسپانسر خوارج کو ان کے منطقی انجام تک پہنچا کر دم لیں گے۔ سردار عبدالرحیم نے کہا کہ حملہ کرنے والے کسی مذہب یا انسانیت سے تعلق نہیں رکھتے، ایسے عناصر صرف ملک کے دشمن لیکن وہ قوم کے حوصلے پست نہیں کر سکتے۔

اسٹاف رپورٹر گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: نے کہا کہ

پڑھیں:

آئین کو متنازع بنانا پاکستان کی اساس پر حملہ ہے، علامہ مقصود ڈومکی

اپنے بیان میں علامہ مقصود ڈومکی نے ایم ڈبلیو ایم کے کارکنان اور ملک کی تمام سیاسی و عوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ قوم کی رہنمائی کرتے ہوئے آئین پاکستان کے تحفظ کیلیے میدان میں آئیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری نشر و اشاعت اور صوبہ سندھ کے آرگنائزر علامہ مقصود علی ڈومکی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ آئین پاکستان وہ متفقہ اور قابل احترام دستاویز ہے جس پر ملک کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کا اتفاق رائے ہے۔ آئین کو متنازعہ بنانا دراصل اسلامی جمہوریہ پاکستان کی جمہوری اساس پر حملہ ہے، جو کسی بھی صورت قابل قبول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ قوم ایسے کسی فیصلے کو قبول نہیں کرے گی جو ذاتی مفادات کے تحفظ، شخصی آمریت کو طول دینے یا عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالنے کے لیے کیا جائے۔ ایسے اقدامات نہ صرف جمہوریت کے لیے خطرہ ہیں بلکہ ملک کے آئینی و اخلاقی تشخص کے بھی منافی ہیں۔

علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ تحریک تحفظ آئین پاکستان کے چیئرمین محمود خان اچکزئی اور قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر پوری قوم کو اس کالے قانون کے خلاف آواز بلند کرنی چاہئے۔ انہوں نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے کارکنان اور ملک کی تمام سیاسی و عوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ قوم کی رہنمائی کرتے ہوئے آئین پاکستان کے تحفظ کے لیے میدان میں آئیں۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کو اندھیرے میں رکھ کر فارم 47 کے جعلی حکمران اپنے چہروں پر خود کالک مل رہے ہیں، اور یہ رسوائی ہمیشہ ان کے ساتھ رہے گی۔ جنہوں نے کبھی "ووٹ کو عزت دو" کا نعرہ لگایا تھا، آج وہی عوام کی رائے اور جمہوریت سے خوفزدہ ہیں اور جمہوری نظام پر وار کر رہے ہیں۔ علامہ ڈومکی نے کہا کہ گزشتہ پچاس برسوں سے پیپلز پارٹی یہ کریڈٹ لیتی آئی ہے کہ اس نے قوم کو متفقہ آئین دیا، مگر افسوس آج وہی جماعت آئین پر حملہ آور ہے اور اس کی روح کو مسخ کر رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • نہتے شہریوں پر دہشت گردی قابل مذمت،ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچاکردم لیں گے: وزیراعظم
  • دشمن ملک کے امن کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے، سرفراز بگٹی
  • معصوم شہریوں، وکلاء اور سائلین کو نشانہ بنانا انتہائی قابلِ مذمت عمل ہے، خالد مقبول صدیقی
  • دہشت گردی کے ناسور پر کوئی سیاست نہیں ہوگی، بیرسٹر گوہر
  • وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کاڈاکٹر عارفہ سیدہ زہرہ کے انتقال پراظہار افسوس
  • آئین کو متنازع بنانا پاکستان کی اساس پر حملہ ہے، علامہ مقصود ڈومکی
  • کراچی کی قسمت کا فیصلہ امیر نہیں غریب کریں گے، گورنر سندھ
  • اقبالؒ کی فکر، وژن اور خودی کا فلسفہ نوجوانوں کیلئے مشعلِ راہ ہے، کامران ٹیسوری
  • حکمرانوں سے عوام کے حقوق چھین کر واپس لیں گے، گورنر سندھ