لاہور:

الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 185 ڈی جی خان میں وزراء کی موجودگی سے متعلق میڈیا رپورٹس کا نوٹس لے لیا ہے۔

صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب نے ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر سے واقعے کی فوری رپورٹ طلب کر لی ہے۔

ترجمان کے مطابق انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر معاونِ خصوصی برائے وزیر اعظم حذیفہ رحمان اور وفاقی وزیر اویس لغاری کو نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں 21 نومبر کو وضاحت پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

الیکشن کمیشن نے واضح کیا ہے کہ حلقے میں ضابطہ اخلاق پر سختی سے عمل درآمد کرایا جا رہا ہے۔

ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر کے مطابق حلقے میں انتخابی سرگرمیوں کی مختلف ذرائع سے کلوز مانیٹرنگ کی جا رہی ہے اور کسی بھی وزیر یا مشیر کو انتخابی مہم میں شرکت کی اجازت نہیں ہوگی۔

صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب نے کہا ہے کہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر فوری کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور شفاف، منصفانہ اور غیرجانبدار انتخابات ہر صورت یقینی بنائے جائیں گے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

الیکشن کمیشن نے سہیل آفریدی کے ہری پور ضمنی انتخاب سے متعلق غیر ذمہ دارانہ بیان کا نوٹس لے لیا

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے جمعرات کے روز وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کے این اے-18 ہری پور ضمنی انتخاب سے متعلق غیر ذمہ دارانہ بیان کا نوٹس لے لیا۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز خیبرپختونخوا کے شہر ایبٹ آباد کی تحصیل حویلیاں میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے 23 نومبر (اتوار) کو ہونے والے ضمنی انتخاب کے نتائج میں ردوبدل یا دھاندلی کی کوشش کرنے والوں کو سخت انتباہ جاری کیا تھا۔

#ECP pic.twitter.com/egxQd8Iff0

— Election Commission of Pakistan (OFFICIAL)???????? (@ECP_Pakistan) November 20, 2025


الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا کہ اسے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے ان ریمارکس کا نوٹس ملا ہے جن میں انہوں نے ضلعی انتظامیہ، پولیس اور انتخابی عملے کو دھمکیاں دیں، اور جلسے میں موجود عوام اور عام لوگوں کو اشتعال دلایا۔

بیان میں کہا گیا کہ صوبے کے چیف ایگزیکٹو کے غیر ذمہ دارانہ رویے نے نہ صرف این اے -18 ہری پور میں پرامن ضمنی انتخاب کا انعقاد مشکل بنا دیا ہے بلکہ ضلعی انتظامیہ، پولیس، انتخابی ڈیوٹی پر تعینات عملے اور ووٹرز کی جانوں کو بھی خطرے میں ڈال دیا ہے۔

الیکشن کمیشن نے سہیل آفریدی اور پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب کی اہلیہ شہرناز عمر ایوب کو انتخابات ایکٹ 2017 اور ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر نوٹس جاری کرتے ہوئے کل طلب کر لیا ہے۔

یاد رہے کہ شہرناز عمر ایوب اس نشست پر امیدوار ہیں جو ان کے شوہر کی نااہلی کے باعث خالی ہوئی تھی۔

الیکشن کمیشن نے بتایا کہ اس نے صوبائی الیکشن کمشنر کو ہدایت کی ہے کہ وہ فوری طور پر چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا اور آئی جی پولیس سے ملاقات کر کے ضروری حفاظتی انتظامات کرے اور اس کے بعد رپورٹ الیکشن کمیشن کو ارسال کرے۔

گزشتہ روز اپنی تقریر میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے ریاستی اداروں پر اپنا کردار ادا نہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ملک ایک بڑے سیاسی موڑ کے دہانے پر کھڑا ہے اور ملک میں انصاف سے محروم رکھا جا رہا ہے اور جمہوری اصولوں کو کمزور کیا جا رہا ہے۔

سہیل آفریدی نے ریاستی اداروں سے آئینی ذمہ داریاں پوری کرنے کی اپیل بھی کی۔

پی ٹی آئی رہنما نے 23 نومبر کو شہرناز کی فیصلہ کن جیت کی پیش گوئی کی، اور دعویٰ کیا کہ آنے والے انتخاب میں کوئی حقیقی مقابلہ نہیں ہے۔

جلسے سے کئی پی ٹی آئی رہنماؤں نے خطاب کیا جن میں عمر ایوب، سینیٹر فیصل جاوید، ایم این اے جنید اکبر، ایم پی اے افتخار خان جدون، سابق ایم این اے عظمیٰ ریاض اور مومنہ باسط بھی شامل تھیں۔

متعلقہ مضامین

  • ضابطہ اخلاق اور الیکشن ایکٹ کی خلاف ورزی کا معاملہ الیکشن کمیشن میں زیر غور ہے، ذرائع
  • سہیل آفریدی کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر نوٹس جاری
  • الیکشن کمیشن نے سہیل آفریدی کے ہری پور ضمنی انتخاب سے متعلق غیر ذمہ دارانہ بیان کا نوٹس لے لیا
  • الیکشن کمیشن کا عملے کو دھمکانے اور عوام کو اُکسانے پر سہیل آفریدی کیخلاف نوٹس
  • ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی: الیکشن کمیشن نے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کو طلب کرلیا
  • الیکشن کمیشن نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کو کل طلب کرلیا
  • ضمنی انتخابات، الیکشن کمیشن نے امیدواروں کو ضابطہ اخلاق کی پابندی کا حکم دے دیا
  • وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کا دھمکی آمیز بیان، الیکشن کمیشن نے نوٹس لے لیا
  • الیکشن کمیشن کا سہیل آفریدی کے سرکاری ملازمین کو دھمکی آمیز بیان پر نوٹس، آج اجلاس طلب