اسلام آباد (خبر نگار خصوصی + نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) پاکستان اور مصر کے درمیان سیاسی، معاشی، دفاعی، ثقافتی اور عوامی روابط کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق ہو گیا۔ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے مصر کے وزیر خارجہ ڈاکٹر بدر احمد محمد عبدالعاطی کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا پاکستان اور مصرکے درمیان معیشت، دفاع سمیت دیگر شعبوں میں تعاون فروغ پا رہا ہے۔ مصر کے وزیر خارجہ کا دورہ مشترکہ اہداف کے حصول میں معاون ثابت ہوگا۔ پاکستان اور مصر کے درمیان دیرینہ شراکت داری اور بھائی چارہ قائم ہے۔ تجارت، سکیورٹی اور د فاع کے شعبوں میں تعلقات کو مضبوط بنانا پاکستان اور مصر کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ پاکستانی اور مصری وزرائے خارجہ کی وفود کی سطح پر ملاقات ہوئی جس میں وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے مصر کے ساتھ تعلقات مزید مستحکم کرنے کا اعادہ کیا۔ وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے مشترکہ کانفرنس میں کہا مصر اور پاکستان کے درمیان ہمیشہ سے برادرانہ تعلقات رہے ہیں۔ مصر اور پاکستان کی دوستی عالمی سطح پر جانی جاتی ہے۔ ہماری ذمہ داری ہے کہ دونوں ممالک اپنے سفارتی، معاشی، تجارتی، کاروباری، سکیورٹی اور دفاعی تعلقات کو مزید مستحکم کریں۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان غزہ جنگ بندی کیلئے مصرکے کردار کو سراہتا ہے۔ پاکستان 250 بزنس ہاؤسزکی فہرست مصرکو فراہم کر ے گا۔ بزنس ہاؤسزکی لسٹ میں معیشت کے تمام شعبے شامل ہوں گے۔ اگلے مرحلے میں اس فہرست کو 500بزنس ہاؤسز تک توسیع دی جائے گی۔ بزنس کونسل کے قیام کا فیصلہ کیا گیا۔ مصر پاکستانی سکالرز کے لئے الازہر یونیورسٹی کی سکالرشپس کو دوگنی کرے گا۔ اس موقع پر مصری وزیر خارجہ ڈاکٹر بدر احمد محمد عبدالعاطی نے کہا کہ اسلام آباد اور پشاور میں ہونے والے دہشتگرد حملوں کی شدید مذمت اور حالیہ دہشت گردی کے واقعات میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں سے تعزیت اور اظہار یکجہتی کرتا ہوں۔ دوطرفہ تعلقات کے حوالے سے انہوں نے تجارت‘ سرمایہ کاری‘ ٹیکنالوجی کی منتقلی اور دفاعی تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم دوگنا کیا جانا چاہئے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ غزہ میں اسرائیل کے بلاتفریق مظالم انسانی جانوں اور عالمی ضمیر کے لیے قبرستان بن گئے ہیں۔ پاکستان فلسطینی عوام کے وقار، آزادی اور ناقابل تنسیخ حقوق کے لیے غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔ فلسطین میں انسانی مصائب کی غیر معمولی شدت پر عالمی برادری فوری اور مؤثر ردعمل دے۔ جنگی جرائم‘ نسل کشی پر اسرائیل کی جوابدہی ناگزیر ہے۔ غزہ سے مکمل فوجی انخلاء کرے۔ انہوں نے کہا کہ دو ریاستی حل اور غزہ امن منصوبہ تشدد کے تسلسل کو روکنے اور پائیدار امن کے حصول کا موقع فراہم کرتے ہیں۔ اسرائیل کو فوری طور پر انسانی امداد تک رسائی، افواج کی مکمل واپسی اور اقوام متحدہ کی ایجنسیوں کی اجازت دینی ہوگی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مغربی کنارے میں غیر قانونی بستیوں کی توسیع فلسطینی علاقوں کی یکجہتی کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔ پاکستان فلسطینی مسئلے کے منصفانہ، دیرپا اور جامع حل کے لیے پرعزم ہے۔ وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان فلسطین کے پرامن حل کی حمایت کرتا ہے اور اس فلسطینی ریاست کی حمایت کرتا ہے جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو، پاکستان فلسطینی عوام کے ساتھ آزادی، وقار اور خود ارادیت کے حق کی جدوجہد میں یکجہتی سے کھڑا رہے گا۔ پاکستان اور مصر کے درمیان سیاسی، دفاعی اور معاشی شراکت داری بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے۔ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے ہر ممکن تعاون کیا جائے گا۔ اسلام آباد میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور مصری وزیر خارجہ ڈاکٹر بدر احمد محمد العاطی نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ نائب وزیراعظم نے کہا کہ مصری وزیر خارجہ کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہتا ہوں۔ دورے کا مقصد دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنا ہے۔ دونوں ممالک میں سیاسی ڈائیلاگ اور معاشی شراکت داری میں تعاون بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے۔ اس کے علاوہ دفاع سمیت باقی تمام شعبوں میں بھی تعاون کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم دنیا میں مصر کو اپنا شراکت دار سمجھتا ہے۔ مصری وزیر خارجہ کے دورے سے دوطرفہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔ چیمبرز آفس کامرس اور کاروباری فیڈریشن سے اس میں مشاورت کریں گے۔ چھ ماہ بعد اس لسٹ میں 250 بزنس ہاؤسز مزید شامل ہوں گے۔ پاکستان اور مصر کا بزنس فورم بنایا جائے گا۔ فورم کا پہلا اجلاس مصر میں ہوگا۔ مصری وزیر خارجہ سے ملاقات کے دوران غزہ سمیت عالمی اور علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا۔ جموں و کشمیر اور افغانستان کی صورتحال پر بھی بات چیت ہوئی۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ مصر نے پاکستانی طلباء کے سکالر شپ ڈبل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ الازہر یونیورسٹی میں سکالر شپس دیئے جائیں گے۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مصری وزیر خارجہ ڈاکٹر بدر احمد محمد عبدالعاطی نے پاکستان میں دہشت گرد حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد اور پشاور میں دہشتگرد حملوں میں ہونے والے جانی نقصان پر پاکستانی حکومت اور عوام سے تعزیت کرتا ہوں۔ مصری وزیر خارجہ بدر عبدالعاطی نے کہا ہے کہ غزہ کے لیے تجویز کردہ عالمی استحکام فورس (ISF) کا کردار صرف جنگ بندی کی نگرانی اور غزہ کی سرحدوں کے تحفظ تک محدود ہونا چاہیے۔ انہوں نے پاکستان پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ غزہ کی تعمیرِ نو اور بحالی میں مزید نمایاں کردار ادا کرے۔ غزہ میں پاکستان نے جنگ بندی معاہدے میں اہم کردار ادا کیا۔ غزہ کی تعمیرنو میں پاکستان کے کردار اور تعاون کے خواہاں ہیں۔ نجی نیوز ویب سائٹ سے خصوصی گفتگو میں انہوں نے کہا کہ استحکام فورس کا مقصد امن نافذ کرنا نہیں بلکہ موجودہ جنگ بندی کو برقرار رکھنا ہے۔ فورس کی تفصیلات، مینڈیٹ اور دستوں کی فراہمی کے معاملات ابھی عالمی شراکت داروں، خصوصاً امریکا کے ساتھ مشاورت میں ہیں۔ مصر جلد غزہ کی تعمیرِ نو سے متعلق ایک بین الاقوامی کانفرنس کی میزبانی کر رہا ہے۔ پاکستان اور مصر اس بات پر متفق ہیں کہ خطے میں پائیدار امن کا واحد راستہ ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ہے۔ انہوں نے سوڈان، ایران اور دیگر علاقائی تنازعات پر بھی سیاسی حل، مکالمے اور کشیدگی میں کمی کی ضرورت پر زور دیا۔ ہم دہشتگردی اور انتہاپسندی کیخلاف پاکستان کی جنگ میں اس کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ مصر اور پاکستان دونوں کو معیشت، سکیورٹی اور سیاسی نقشے کے حوالے سے مشترکہ چیلنجز کا سامنا ہے جس پر ہمیں مل کر کام کرنا ہوگا۔ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط بنانا چاہتے ہیں۔ دورہ اسلام آباد کے موقع پر ایک انٹرویو میں مصری وزیر خارجہ نے کہا کہ استحکام فورس کے بارے میں ہمارا موقف واضح ہے کہ اس کا بنیادی مینڈیٹ جنگ بندی کی زمینی سطح پر نگرانی کرنا ہے تاکہ دونوں فریق اپنے وعدوں پر قائم رہیں، اور غزہ کی سرحدوں کو محفوظ بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حماس کے حوالے سے تفصیلات ابھی زیرِ بحث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم مختلف شراکت داروں بشمول امریکہ کے ساتھ مل کر ایک مخصوص مشن اور مینڈیٹ پر اتفاق کرنے کے لئے کام کررہے ہیں، جس کا محور امن نافذ کرنے کے بجائے امن برقرار رکھنے پر ہونا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں ان ممالک پر بھی اتفاق کرنا ہوگا، جو فوجی دستے فراہم کریں گے۔ مشن، مینڈیٹ، ضمانتوں اور تحفظات پر بھی، سب کچھ ابھی زیرِ غور ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کو تجارتی حجم دوگنا کرنا چاہیے۔ باہمی سرمایہ کاری میں اضافہ کرنا چاہیے اور ساتھ ساتھ تعاون کو مضبوط بنانا چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ زیرِ غور تجاویز میں پاکستان- مصر بزنس کونسل کی ازسرِنو تشکیل اور کراچی یا قاہرہ میں بزنس فورم کا انعقاد شامل ہے تاکہ دونوں ممالک کے نجی شعبوں کو جوڑا جا سکے۔ مصر اور پاکستان کو توانائی، ٹیکسٹائل، فوڈ پروسیسنگ، زراعت، آئی ٹی، ڈیجیٹائزیشن، مصنوعی ذہانت اور پیٹروکیمیکلز میں تعاون بڑھانا چاہیے۔ انسداد دہشتگردی، غیرقانونی نقل مکانی اور سمگلنگ کے خلاف لڑائی میں بھی اشتراک کے ساتھ ساتھ ٹیکنالوجی کی منتقلی اور مشترکہ منصوبوں پر مبنی دفاعی تعاون کو بھی وسعت دینی چاہیے۔ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے گزشتہ روز وزارت خارجہ میں مصر کے وزیر خارجہ ڈاکٹر بدر عبدالعاطی کے ساتھ وفود کی سطح پر تفصیلی مذاکرات کیے، جن میں دونوں ممالک کے سینئر حکام نے شرکت کی۔ بیان کے مطابق دونوں فریقوں نے پاکستان۔ مصر تعلقات کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا اور تجارت، سرمایہ کاری، صحت، تعلیم، ثقافت اور عوامی روابط کے شعبوں میں تعاون مزید بڑھانے کے لیے ادارہ جاتی میکنزم،  بشمول مشترکہ وزارتی کمیشن (JMC) اور سالانہ دوطرفہ مشاورت کو دوبارہ فعال کرنے پر اتفاق کیا۔ وزرائے خارجہ نے مزید اتفاق کیا کہ ایک  نئی بزنس کونسل قائم کی جائے۔ قاہرہ میں 2026ء کی دوسری سہ ماہی میں وزارتی بزنس فورم منعقد کیا جائے گا۔ اس کی تیاری کے لیے 2026ء کی پہلی سہ ماہی میں اسلام آباد میں سینئر حکام کی میٹنگز منعقد ہوں گی۔ نائب وزیراعظم اور وزیرِ خارجہ نے پاکستان میں ہیپاٹائٹس سی کے خاتمے کے لیے مصر کے تعاون  اور جامع الازہر کی سکالرشپس کے ذریعے تعلیمی و ثقافتی روابط کے فروغ پر مصر کا شکریہ ادا کیا۔ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان اور مصر کے درمیان تجارتی و معاشی روابط کے فروغ کے لیے نئی پاکستان- مصر بزنس کونسل قائم کی جائے گی تاکہ دوطرفہ تعاون کو ادارہ جاتی شکل دی جاسکے اور باہمی مفادات پر مبنی تجارتی سرگرمیوں اور کاروباری روابط کو مضبوط بنایا جائے۔ دونوں ممالک نے باہمی تجارت کو فروغ دینے کے لیے بی ٹو بی  سطح پر سرگرمیوں کے فروغ کا فیصلہ کیا ہے، کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان موجودہ تقریباً 300 ملین ڈالر کی تجارت ان کے باہمی تعلقات کی گہرائی کے مطابق نہیں۔ اسحاق ڈار نے بتایا کہ پاکستان کی جانب سے مختلف شعبوں کی نمائندگی کرنے والے 250 کاروباری اداروں کی فہرست مرتب کی جائے گی جو فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری  اور متعلقہ چیمبرز کی مشاورت سے ایک شفاف عمل کے ذریعے منتخب ہوں گے۔ ان کاروباری اداروں کو دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے سہولیات فراہم کی جائیں گی اور بعد ازاں ان کا مصر میں وائٹ لسٹ میں اندراج کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ بزنس کمیونٹی کے لیے ویزا سہولت میں بھی بہتری لائی جائے گی جبکہ چھ ماہ بعد مزید 250 اداروں کی فہرست شامل کرکے مجموعی تعداد 500 کردی جائے گی۔ انہوں نے مصری وزیر خارجہ کی جانب سے پاکستانی طلبہ کے لیے مذہبی تعلیم کے سکالرشپس دگنی کرنے کے اعلان کا بھی خیرمقدم کیا۔ مصری وزیر خارجہ نے کہا کہ دونوں ملک تجارت، سرمایہ کاری اور کاروباری ترقی کے لیے ٹھوس اقدامات پر متفق ہوئے ہیں اور پاکستانی کاروباری شخصیات کو مصر میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کی دعوت دی۔ مصری وزیر نے دونوں ممالک کے درمیان رابطوں میں اضافے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ صدرِ مملکت آصف علی زرداری سے مصر کے وزیر خارجہ ڈاکٹر بدر احمد محمد عبدالعاطی نے  ملاقات کی اور  دوطرفہ تعلقات، اقتصادی تعاون اور علاقائی و عالمی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔ ایوان صدر کے پریس ونگ سے جاری   بیان کے مطابق صدر  مملکت نے کہا کہ پاکستان مصر کے ساتھ اپنے دیرینہ اور برادرانہ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے جو مشترکہ عقیدے اور باہمی احترام کی بنیاد پر قائم ہیں۔ صدر مملکت آصف علی زرداری نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور مصر کے درمیان سفارتی تعلقات کے 77 سال مکمل ہونے کے تناظر میں تجارت، سرمایہ کاری اور عوامی سطح پر روابط کو مزید فعال بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے توانائی، لاجسٹکس، تعمیرات، زراعت، کان کنی اور آئی ٹی سمیت مختلف شعبوں میں بڑھتے ہوئے مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے مصر کے لیے سرمایہ کاری کے فروغ کی حوصلہ افزائی کی۔ مصر  کے وزیر خارجہ نے صدر مملکت کو مصر کے صدر کا خصوصی پیغام پہنچایا اور مختلف شعبوں میں پاکستان کے ساتھ تعاون بڑھانے کی مصر کی خواہش کا اظہار کیا۔ وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ مصری وزیر خارجہ ڈاکٹر بدر عبدالعاطی نے 29 سے 30 نومبر تک پاکستان کا سرکاری دورہ کیا۔ وفاقی دارالحکومت سے جاری اپنے ایک بیان میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ڈاکٹر بدر عبدالعاطی نے ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار سے ون آن ون اور وفد کی سطح پر ملاقاتیں کیں۔ مصری وزیر خارجہ نے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سے بھی ملاقات کی۔ ملاقات میں دفاعی تعاون، تربیت اور علاقائی سکیورٹی پر گفتگو ہوئی۔ علاوہ ازیں دونوں ممالک نے مسلح افواج کے اعلیٰ سطح رابطے جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ ڈاکٹر بدر عبدالعاطی نے پاکستانی کاروباری برادری سے بھی ملاقات کی اور تجارت اور سرمایہ کاری میں تعاون بڑھانے کے وسیع امکانات پر بھی روشنی ڈالی گئی۔دریں اثناء مصری وزیر خارجہ ڈاکٹر بدر احمد محمد عبدالعاطی نے جنرل ہیڈ کوارٹرز میں چیف آف آرمی سٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سے ملاقات کی ہے۔ دفتر خارجہ کے مطابق ملاقات میں دفاعی اور سکیورٹی تعاون، فوجی تبادلوں، تربیتی تعاون اور علاقائی امن و استحکام پر بات چیت ہوئی۔ دفتر خارجہ کے مطابق فریقین نے دونوں ممالک کی مسلح افواج کے درمیان اعلیٰ سطح رابطے جاری رکھنے کی اہمیت کا اعادہ کیا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: وزیر خارجہ ڈاکٹر بدر احمد محمد عبدالعاطی نے مصری وزیر خارجہ ڈاکٹر بدر احمد محمد پاکستان اور مصر کے درمیان وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ڈاکٹر بدر عبدالعاطی مصر کے وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان بدر عبدالعاطی نے اسحاق ڈار نے کہا مصر اور پاکستان انہوں نے کہا کہ خارجہ نے کہا کہ کہ دونوں ممالک دونوں ممالک کے دوطرفہ تعلقات تعاون بڑھانے سرمایہ کاری اور علاقائی میں پاکستان کیا جائے گا پاکستان کے بزنس کونسل اسلام آباد نے پاکستان ملاقات کی پاکستان ا تعلقات کو میں تعاون روابط کے کے مطابق کا اعادہ پر اتفاق ہوئے کہا کو مضبوط بزنس ہاو کی ضرورت کے ساتھ کو مزید جائے گی کے فروغ ہوں گے کے لیے پر بھی غزہ کی

پڑھیں:

مصری وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان، دونوں مملالک کن شعبہ جات میں ساتھ آگے بڑھنے کا خواہاں ہیں؟

عرب جمہوریہ مصر کے وزیر خارجہ، ڈاکٹر بدر احمد محمد عبد العطی، نے 29 سے 30 نومبر 2025 کو پاکستان کا باضابطہ دورہ کیا، جو پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کے دعوت نامے پر ہوا۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان اور مصر کا دوطرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق: غزہ، کشمیر اور دہشتگردی پر مشترکہ مؤقف

دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق دورے کے دوران، ڈاکٹر بدر عبد العطی نے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ کے ساتھ ملاقات اور وفد کی سطح پر مذاکرات کیے۔ دونوں ممالک نے سیاسی، اقتصادی، تجارتی اور دفاعی تعلقات کے مکمل دائرہ کار کا جائزہ لیا، نیز ثقافتی اور تعلیمی تعاون اور صحت کے شعبے میں تعاون پر بات چیت کی، جس میں مصر کی جانب سے پاکستان کے قومی ہیپاٹائٹس سی خاتمہ منصوبے میں تعاون شامل ہے۔

تجارتی اور اقتصادی تعاون

دونوں ممالک نے نجی شعبے کی شراکت داری کو فروغ دینے اور تجارتی روابط کو بڑھانے کے لیے ٹھوس اقدامات پر اتفاق کیا۔ پہلے مرحلے میں 250 پاکستانی کاروباری اداروں کے ویزا کی سہولت فراہم کرنے کا منصوبہ بنایا گیا، جسے دوسرے مرحلے میں 500 تک بڑھایا جائے گا۔

Egyptian Foreign Minister Dr. Badr Abdelatty arrived at the Ministry of Foreign Affairs. He was recieved by Deputy Prime Minister/Foreign Minister Senator Mohammad Ishaq Dar @MIshaqDar50. He will hold important bilateral consultations. @MFAEgypt pic.twitter.com/rg6TmhWaVk

— Ministry of Foreign Affairs – Pakistan (@ForeignOfficePk) November 30, 2025

پاکستان مصر بزنس کونسل اور پاکستان مصر بزنس فورم کے قیام پر بھی اتفاق ہوا تاکہ نجی شعبے کے تعاون کو مضبوط کیا جا سکے۔ بزنس فورم دوسری سہ ماہی 2026 میں جے ایم سی کی میٹنگ کے موقع پر منعقد ہوگا، جس کی صدارت دونوں وزرائے خارجہ کریں گے۔

تعلیمی تعاون

مصری وزیر خارجہ نے اعلان کیا کہ الازہر یونیورسٹی کی جانب سے پاکستانی طلبہ کے لیے اسکالرشپ کی تعداد دوگنی کر دی جائے گی۔

علاقائی اور عالمی امور

دونوں وزرائے خارجہ نے علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ پاکستان نے غزہ میں مصر کے اہم سفارتی اور انسانی ہمدردی کے کردار کی تعریف کی، جس میں جنگ بندی کے انتظامات اور انسانی امداد کی سہولت شامل ہیں۔ دونوں ممالک نے فلسطین کی آزاد، خودمختار اور سرحدی ریاست کے قیام کی حمایت جاری رکھنے کا اعادہ کیا، جس کی سرحدیں 1967 سے قبل کی ہوں اور دارالحکومت القدس الشريف ہو۔

یہ بھی پڑھیں:مصری وزیر خارجہ ڈاکٹر بدر عبدالعاطی کی پاکستان آمد، اہم دوطرفہ امور پر مشاورت کریں گے

صدر پاکستان سے ملاقات

ڈاکٹر بدر عبد العطی نے صدر آصف علی زرداری سے بھی ملاقات کی، جس میں دونوں رہنماؤں نے پاکستان–مصر تعلقات، علاقائی استحکام، اور غزہ کی انسانی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ صدر نے مصر کی قیادت اور تعمیری سفارتی کردار کو سراہا۔

دفاعی تعاون

مصری وزیر خارجہ نے آرمی چیف، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، سے جنرل ہیڈکوارٹرز میں ملاقات کی، جس میں دفاع اور سیکیورٹی تعاون، فوجی تبادلے، تربیتی پروگرامز، اور علاقائی امن و استحکام پر بات چیت کی گئی۔ دونوں جانب سے مسلح افواج کے درمیان اعلیٰ سطح کے تعلقات کو جاری رکھنے کی اہمیت پر اتفاق ہوا۔

کاروباری کمیونٹی سے ملاقات

ڈاکٹر بدر عبد العطی نے اسلام آباد میں پاکستانی کاروباری کمیونٹی سے بھی ملاقات کی اور تجارتی اور سرمایہ کاری کے مواقع پر روشنی ڈالی۔

اس دورے نے پاکستان اور مصر کے دیرینہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے اور باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کا موقع فراہم کیا۔ دونوں ممالک نے علاقائی امن، استحکام اور مشترکہ خوشحالی کے لیے تعاون جاری رکھنے کا عزم دہرایا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • فیلڈ مارشل عاصم منیر سے مصری وزیر خارجہ کی ملاقات، دفاعی تعاون بڑھانے کا عزم
  • پاکستان اور مصر کا دو طرفہ تجارتی، دفاعی اور تعلیمی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • پاکستان اور مصر دہشت گردی کیخلاف متحد‘ دفاعی و معاشی شراکت داری پر اتفاق
  • مصری وزیرِ خارجہ کا دورۂ پاکستان، دفترِ خارجہ کا اعلامیہ جاری
  • مصری وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان، ملاقاتوں کی تفصیلات جاری
  • مصری وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان، دونوں مملالک کن شعبہ جات میں ساتھ آگے بڑھنے کا خواہاں ہیں؟
  • پاکستان اور مصر کا سیاسی، معاشی اور دفاعی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  •  غزہ کی تعمیر کیلیے پاکستان سے تعاون بڑھانے کی اپیل، مصری وزیرِ خارجہ
  • پاکستان اور مصر دہشت گردی کیخلاف متحد، دفاعی و معاشی شراکت داری پر اتفاق