2025-08-10@10:10:50 GMT
تلاش کی گنتی: 104
«الفاظ میں مذمت»:
(نئی خبر)
عام انتخابات 2024 میں مبینہ دھاندلی کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست پر سماعت کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے وکیل حامد نے کہا کہ عدالت کی کمزوری ہے کہ ابھی تک اس معاملے پر سوموٹو نہیں لے سکی، اس پر جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ حامد صاحب آپ سینیر وکیل ہیں، الفاظ کا چناؤ دیکھ کر کریں۔ سپریم کورٹ میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی انتخابی دھاندلی کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 6 رکنی بینچ کی کیس کی سماعت کی۔ وکیل حامد خان نے کہا کہ آرٹیکل 184(3) میں دائرہ اختیار دیا گیا ہے یا نہیں، جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ الیکشن کمیشن جانبدار ہے...

حامد صاحب!آپ سینئر وکیل ہیں، الفاظ کا چناؤ دیکھ کر کریں،آئینی بنچ نے بانی پی ٹی آئی کے وکیل کو تنبیہ کر دی
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آئینی بنچ میں بانی پی ٹی آئی کی مبینہ انتخابی دھاندلی کیخلاف درخواست پرجسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ پہلے بھی انتخابات میں دھاندلی کا ایشو اٹھا تھا، انکوائری کیلئے آرڈیننس لانا پڑا تھا،کارروائی کااختیار ہمارے پاس نہیں تھا اس لئے آرڈیننس بنانا پڑا، 184کے تحت دائرہ اختیار عدالت کانہیں ہے،وکیل حامد خان نے کہا یہ عدالت کی کمزوری ہے کہ اب تک سوموٹو نہیں لے سکی،عدالت نے کہا کہ حامد صاحب!آپ سینئر وکیل ہیں، الفاظ کا چناؤ دیکھ کر کریں۔ نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق سپریم کورٹ آئینی بنچ میں بانی پی ٹی آئی کی مبینہ انتخابی دھاندلی کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی،جسٹس امین الدین کی سربراہی میں بنچ نے سماعت...
اڈیالہ جیل میں احتساب عدالت کی جانب سے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان 14 سال اور بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزا سنائے جانے کے فیصلے کے بعد کمرہ عدالت میں بانی پی ٹی آئی نے سخت الفاظ استعمال کیے ہیں۔ اڈیالہ جیل میں گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ آج فیصلے نے عدلیہ کی ساکھ کوخراب کردیا، اس کیس میں نہ مجھے فائدہ اور نہ حکومت کو نقصان ہوا۔ عمران خان نے کہا کہ مجھے کوئی ریلیف نہیں چاہیئے، تمام کیسزکا سامنا کروں گا، چار دیواری کا تقدس پامال کرنے والے پولیس والوں کو پلاٹ دیے گے۔ سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ جو ساتھ ہے وہ آزاد اور مخالف...
پشاور ہائیکورٹ میں گفتگو کرتے ہوئے رہنماء پی ٹی آئی نے کہا کہ مذاکرات کی تیسری بیٹھک تک فریقین کو تحمل سے کام لینا چاہیئے، چھوٹی چھوٹی باتوں پر غصہ دکھانا اور ایک دوسرے کے خلاف بیانات نہیں دینا چاہیئے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شیرافضل مروت نے حکومت اور اپنی پارٹی کے رہنماؤں سے ایک دوسرے خلاف بیانات سے گریز کا مشورہ دے دیا۔ پشاور ہائیکورٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مذاکرات کی تیسری بیٹھک تک فریقین کو تحمل سے کام لینا چاہیئے، چھوٹی چھوٹی باتوں پر غصہ دکھانا اور ایک دوسرے کے خلاف بیانات نہیں دینا چاہیئے۔ شیر افضل مروت نے کہا کہ بیانات سے مذاکرات کا ماحول خراب ہوگا،...