چین کی ماحولیاتی گورننس کی جدت طرازی اور عالمی اثرات پر تھنک ٹینک کی رپورٹ کا اجراء
اشاعت کی تاریخ: 10th, August 2025 GMT
چین کی ماحولیاتی گورننس کی جدت طرازی اور عالمی اثرات پر تھنک ٹینک کی رپورٹ کا اجراء WhatsAppFacebookTwitter 0 10 August, 2025 سب نیوز
بیجنگ :
جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں ماحولیاتی تحفظ اور اس کے عالمی اثرات میں چین کے جدید نقطہ نظر کی وضاحت کی گئی ہے۔اتوار کے روز
شنہوا نیوز ایجنسی سے وابستہ تھنک ٹینک اور ماحولیاتی تہذیب پر شی جن پھنگ کی سوچ کے تحقیقی مرکز نے مشترکہ طور پر یہ رپورٹ جاری کی جس کا عنوان “‘سرسبز پہاڑاورشفاف پانی انمول اثاثے ہیں’ایک خوبصورت منظر کی تشکیل دیتا ہے–حیاتیاتی تہذیبوں کی تعمیر میں چین کی جدت طرازی اور عالمی اہمیت”۔
رپورٹ میں “سرسبز پہاڑاورشفاف پانی انمول اثاثے ہیں ” کےتاریخی پس منظر، بنیادی سوچ اور اہمیت کا تفصیلی تعارف پیش کیا گیا ہے،نیز اس تصور کی نظریاتی جدت طرازی، چین میں اس پر عمل درآمد اور اس کی عالمی قدر کی وضاحت کی گئی ہے۔
امریکن انسٹی ٹیوٹ آف ایکولوجیکل سولائزیشن کے نائب صدر اینڈرو شوارٹز نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ انسان اور فطرت کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دینا چین کی جدیدیت کی ایک منفرد خصوصیت بن گئی ہے۔ “سرسبز پہاڑ اور شفاف پانی انمول اثاثے ہیں” کے تصور میں گہری ماحولیاتی حکمت شامل ہے ،جو چین کی روایت “فطرت اور انسان کے اتحاد” سے ہم آہنگ ہے، اور عالمی ماحولیاتی تہذیب میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین کے نیو انٹرنیشنل لینڈ سی ٹریڈ کوریڈور کے ذریعے مجموعی درآمد اور برآمد کا حجم 40 کھرب یوآن سے تجاوز کر گیا چین کے نیو انٹرنیشنل لینڈ سی ٹریڈ کوریڈور کے ذریعے مجموعی درآمد اور برآمد کا حجم 40 کھرب یوآن سے تجاوز کر گیا امریکا کے ساتھ پاکستان کا تجارتی سرپلس سالانہ 4 ارب ڈالر سے متجاوز چین، 2025 کی عالمی روبوٹ کانفرنس کا آغاز چین ریاضی کا مستقبل ہے،فیلڈز میڈل یافتہ آندرے اوکونکوف پاکستان تاجکستان کے پی کے اور ختلون ریجن میں بزنس فورم منعقد کریں گے نئی انڈسٹریل پالیسی میں مینوفیکچرنگ سیکٹر کیلئے سپر ٹیکس ریٹ میں کمی کا فیصلہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
حکومت ماحولیاتی تبدیلی کے خطرات سے نمٹنے کے لئے فعال حکمت عملی پر گامزن ہے، احسن اقبال
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اگست2025ء)وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی ، اصلاحات و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ حکومت موسمیاتی تبدیلی کے بڑھتے ہوئے خطرات سے موثر انداز میں نمٹنے کے لئے ایک جامع اور بھرپور حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔ وہ جمعرات کو ڈیزاسٹر رسک فنانسنگ سیمینار سے خطاب کر رہے تھے جس کا مقصد ماحولیاتی خطرات کے خلاف مالی تحفظ، گرین فنانسنگ اور حکومتی اقدامات کو اجاگر کرنا تھا۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ حکومت نے ’’اڑان پاکستان‘‘کے عنوان سے ایک جامع پروگرام متعارف کرایا ہے جو ماحولیاتی موافقت گرین فنانسنگ اور ڈیجیٹل رسک ماڈلنگ کے ذریعے ملک کو قدرتی آفات کے خطرات سے محفوظ بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ ڈیزاسٹر رسک فنانسنگ کو ایک گیم چینجر قرار دیتے ہوئے اسے صرف مالی وسائل تک محدود نہ رکھا جائے بلکہ یہ درحقیقت ایک قومی انشورنس پالیسی ہے جو قدرتی آفات جیسے سیلاب، زلزلوں، گلیشیئرز کے پھٹنے اور دیگر ماحولیاتی خطرات کے خلاف ملک کو محفوظ بناتی ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ اڑان پاکستان پروگرام کے تحت ڈیزاسٹر رسک فنانسنگ نہ صرف برآمدات اور پیداواری شعبوں کو تعطل سے محفوظ بناتی ہے بلکہ ای-پاکستان وژن کو بھی تقویت دیتی ہے جہاں ڈیٹا پر مبنی فیصلے، ڈیجیٹل ماڈلنگ اور جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے ماحولیاتی خطرات کا قبل از وقت اندازہ لگا کر بچا کی تدابیر کی جا سکیں گی۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ردِ عمل پر مبنی حکمت عملی سے نکل کر تیاری، استقامت اور پائیداری کی طرف جانا ہوگا، اگر ہم وقت پر فیصلے کریں اور خطرات کا اندازہ لگا کر پیشگی اقدامات کریں تو پاکستان کو ماحولیاتی تباہ کاریوں سے بچایا جا سکتا ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان گزشتہ دو دہائیوں میں ماحولیاتی آفات کی وجہ سے شدید معاشی نقصانات برداشت کر چکا ہے۔ خاص طور پر 2010، 2011، 2020 اور 2022 کے تباہ کن سیلابوں نے معیشت، زراعت، انفراسٹرکچر اور عوامی زندگی کو غیر معمولی نقصان پہنچایا۔انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی پاکستان کو غیر متوقع مون سون بارشوں اور گلیشیئر جھیلوں کے پھٹنے جیسے شدید خطرات کا سامنا ہے جن سے نمٹنے کے لئے ماحولیاتی فہم، جدید ڈیٹا، مالیاتی تحفظ اور بین الاقوامی تعاون کی اشد ضرورت ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ حکومت نہ صرف بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنا رہی ہے بلکہ ماحولیاتی خطرات سے محفوظ مستقبل کے لئے قومی و بین الاقوامی شراکت داری کو بھی فروغ دے رہی ہے۔ انہوں نے تمام متعلقہ اداروں، پالیسی سازوں، نجی شعبے، ماہرین اور نوجوان نسل کو دعوت دی کہ وہ ملک کو ماحولیاتی طور پر مضبوط بنانے کے اس قومی مشن میں حکومت کا ساتھ دیں۔