Express News:
2025-11-09@02:51:58 GMT

مودی سرکار پر دھاندلی الزامات اور عالمی تنہائی

اشاعت کی تاریخ: 10th, August 2025 GMT

انتخابات میں دھاندلی کے الزامات نے اقتدار پر قابض مودی سرکار کے لیے مشکلات مزید بڑھا دیں۔

بین الاقوامی جریدے رائٹرز کے مطابق بھارتی وزیرِاعظم مودی اپنے 11 سالہ اقتدار کے سب سے مشکل دور سے گزر رہے ہیں، پاکستان کے ساتھ جنگ بندی اور امریکا سے سفارتی سرد مہری مودی کے لیے امتحان بن گئی۔

رائٹرز کے مطابق کانگریس نے بی جے پی پر 2024 کے انتخابات میں جعلی ووٹروں کے ذریعے دھاندلی کا الزام لگایا، بہار کے ریاستی انتخابات میں شکست مودی کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچائے گی۔

عالمی جریدے کے مطابق امریکا پہلے ہی بھارتی درآمدات پر 50 فیصد بھاری اور بدترین محصولات عائد کر چکا ہے۔

نئی دہلی کی سیاسی تجزیہ کار آرتی جیراتھ کے مطابق مودی وہ طاقت اور جرات نہیں دکھا سکا جس کا وہ دعویٰ کرتا رہا ہے جبکہ تجزیہ کاروں کے مطابق، محصولات کی جنگ بہار انتخابات میں مودی کی مہم کا مرکزی نکتہ ہوگی۔

’’ووٹ وائب‘‘ ایجنسی کے ایک حالیہ سروے کے مطابق مودی کا نیشنل ڈیموکریٹک الائنس ریاست میں اقتدار برقرار رکھنے میں مشکلات کا شکار ہوگا۔ ووٹ وائب کے بانی امیتابھ  تیواری کے مطابق ٹرمپ کے خلاف ردعمل میں مودی کا آئندہ ہفتوں میں چین اور روس کا دورہ متوقع ہے۔

ڈیٹا انٹیلیجنس فرم ’’مارننگ کنسلٹ‘‘ کے مطابق پاکستان سے اچانک جنگ بندی نے مودی کے بنیادی ہندو قوم پرست حامیوں کو بھی پریشان کر دیا۔

نئی دہلی کے ’’آبزرور ریسرچ فاؤنڈیشن‘‘ تھنک ٹینک کے وزٹنگ فیلو رشید قدوائی نے کہا کہ مودی کی برانڈ ویلیو میں تیزی سے کمی، بہار میں شکست مودی کی سیاسی چمک ماند کر دے گی۔

معاشی دباؤ، انتخابی دھاندلی اور سفارتی تنہائی کا امتزاج، مودی کی سیاسی ساکھ کو زبردست دھچکا ہے۔

موقع پرست مودی کا چین اور روس کا دورہ محض مودی کی عالمی ساکھ متاثر کرنے کا ذریعہ بنے گا، مودی کی ناقص پالیسیاں بھارت سمیت بی جے پی کے لیے بھی خطرے کا پیش خیمہ بن گئیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: انتخابات میں کے مطابق مودی کی

پڑھیں:

بنگلا دیش میں انتخابی جلسے پر فائرنگ: ایک شخص جاں بحق،امیدوار سمیت 2افراد زخمی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ڈھاکا: بنگلادیش کے شہر چٹوگرام میں انتخابی جلسے کے دوران موٹر سائیکل سوار حملہ آوروں کی فائرنگ سے ایک شخص ہلاک اور دو زخمی ہوگئے۔

میڈیاذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس کے مطابق حملہ آوروں کی فائرنگ سے زخمیوں ہونے والوں میں اپوزیشن جماعت بی این پی کے امیدوار ارشاد اللہ بھی شامل ہیں،

پولیس کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں نے ہجوم پر فائرنگ کی اور فرار ہوگئے۔جبکہ بی این پی رہنما امیر خسرو محمود چوہدری نے واقعے کو سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے اور انتخابات میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش قرار دیا۔

بنگلہ دیش کے عبوری سربراہ محمد یونس نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا اور تمام سیاسی جماعتوں سے پرامن اور شفاف انتخابات کے لیے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی۔

سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کی گزشتہ سال اگست میں حکومت کے خاتمے کے بعد فروری 2026 میں عام انتخابات ہونے والے ہیں، جس کے لیے بنگلادیش کی بڑی سیاسی جماعتوں نے گزشتہ روز انتخابی مہم کا آغاز کیا ہے۔

ویب ڈیسک عادل سلطان

متعلقہ مضامین

  • مودی سرکار کی ہندوتوا پالیسی نے بھارت میں فرقہ واریت میں خطرناک اضافہ کر دیا
  • مودی سرکار کی ایماء پر افغان میڈیا کا پاکستان مخالف جھوٹا پراپیگنڈا بے نقاب
  • مودی سرکار کی ہندوتوا پالیسی سر چڑھ کر بولنے لگی، کھلے عام دھمکیاں
  • مودی سرکار کی ہندوتوا پالیسی سر چڑھ کر بولنے لگی، کاھلے عام دھمکیاں
  • ’’اسلام کو دنیا سے مٹا دیں گے‘‘ مودی سرکار  کی ہندوتوا پالیسی سر چڑھ کر بولنے لگی، کھلے عام دھمکیاں
  • مقامی حکومت اور غیر جماعتی انتخابات کی منطق
  • بنگلا دیش میں انتخابی مہم کے دوران ریلی پر فائرنگ: ایک شخص جاں بحق،امیدوار سمیت 2افراد زخمی
  • بنگلا دیش میں انتخابی جلسے پر فائرنگ: ایک شخص جاں بحق،امیدوار سمیت 2افراد زخمی
  • بنگلادیش: انتخابی جلسے پر فائرنگ، 1شخص ہلاک، اپوزیشن امیدوار زخمی
  • بھارت کی پسماندہ ترین ریاست بہار میں آج انتخابات کا پہلا مرحلہ