جرمنی میں چاقو حملے کے دو مختلف واقعات، دو ہلاک دو زخمی
اشاعت کی تاریخ: 10th, August 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 10 اگست 2025ء) جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق ہفتے کو رات دیر گئے ملک کے ایک مشرقی شہر ہالے میں ایک اپارٹمنٹ بلاک کے باہر ایک 47 سالہ خاتون کو چاقو حملے کا نشانہ بنایا گیا۔
ایک 37 سالہ خاتون کو مشتبہ حملہ آور کے طور پر حراست میں لیا گیا ہے۔ تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ واقعے کے وقت یہ خاتون بہت زیادہ نشے میں تھی۔
ہیمبرگ چاقو حملہ: دائیں بازو کی نفرت پھیلاتی جعلی تصاویر
میونخ میں مبینہ چاقو حملہ کرنے والی خاتون پولیس فائرنگ سے ہلاک
اطلاعات کے مطابق چاقو کے حملے سے قبل اس خاتون نے گلی سے گزرتی متاثرہ خاتون کو زبانی طور پر دھمکایا۔ایک رہائشی نے فوری طور پر پولیس کو مطلع کیا جس نے جائے وقوعہ سے مشتبہ حملہ آور خاتون کو حراست میں لے لیا۔
(جاری ہے)
حملے کا نشانہ بننے والی خاتون کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا مگر وہ شدید زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے موت کے منہ میں چلی گئی۔ اس حملے کی وجہ ابھی تک نامعلوم ہے۔
اس سے قبل جرمنی کے ایک مغربی شہر گیلڈن میں ہفتے کی شام ایک پب میں ہونے والے جھگڑے کے بعد چاقو گھونپنے کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک جبکہ دو دیگر شدید زخمی ہوئے۔
مقامی پولیس کے ترجمان نے تصدیق کی کہ ایک 41 سالہ شخص کو حراست میں لیا گیا ہے، اور یہ کہ اس حملے میں استعمال ہونے والا ہتھیار ایک چاقو تھا۔
پولیس نے اس وقوعے کی تفتیش شروع کر دی ہے۔ یہ واقعہ گیلڈن شہر کے مرکزی اسکوائر میں واقع ایک پب میں پیش آیا۔
اس واقعے میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی شناخت ابھی تک جاری نہیں کی گئی۔ پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ واقعے کے محرکات پر فوری طور پر کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا، تاہم عینی شاہدین سے سوالات کیے جا رہے ہیں۔
ادارت: کشور مصطفیٰ
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے خاتون کو
پڑھیں:
تحریک طالبان کا مسئلہ افغانستان کے تعاون سے حل کیاجائے،امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے اسرائیل کی پشت پر امریکہ ہے اور جنگ بندی کوویٹو کرنا اس کی واضح مثال ہے،اسرائیل کی جانب سے ایک کے بعددوسرے مسلمان ملک کو نشانہ بنایا جا رہا ہے،قطر پر حملے کے بعد مسلمان ملکوں میں اتحاد کی جانب بڑھنے پر سوچ بچار کا عمل شروع ہوا ہے- مرکزی مجلس شوریٰ سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا سعودی معاہدہ مسلم ممالک میں اتحاد کی طرف بڑھنے کی جانب ایک اہم قدم ہے، دیگر اسلامی ملک بالخصوص ایران کو بھی اس معاہدے میں شامل کیا جانے چاہئے،انہوں نے کہا ہے وادی تیرہ جیسے واقعات سے غیریقینی کی کیفیت میں اضافہ ہو رہا ہے،یسے واقعات سے اداروں پر عدم اعتماد بڑھے گا اور عوام سے دوریاں پیدا ہونگی،بے گناہ انسانی جانوں کے ضیاع سے بچنے کیلئے ٹارگٹڈ آپریشن سے قابو پایا جا سکتا ہے، تحریک طالبان کا مسئلہ افغانستان کے تعاون سے حل کیاجائے،ان کا مزید کہنا تھا پر امن انداز میں بات چیت سے دونوں ملک مسائل حل کریں اسی میں دونوں کی بہتری ہے-
Post Views: 1