ایف سی ہیڈ کوارٹرز پر حملے میں ملوث دوسرا ملزم افغان دہشت گرد نکلا
اشاعت کی تاریخ: 10th, November 2025 GMT
اسلام آباد ( نیوزڈیسک) 30 ستمبر کو ایف سی ہیڈ کوارٹرز کوئٹہ پر خودکش حملے میں ملوث دوسرا حملہ آور افغان دہشت گرد نکلا۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق فتنہ الخوارج کے افغان خودکش حملہ آور کی شناخت سہیل عرف خباب کے نام سے ہوئی ہے، سہیل عرف خباب کی گرفتاری کے بعد افغان سرزمین سے پاکستان میں دہشتگردی کے ناقابل تردید شواہد ایک بار پھر سامنے آگئے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ سہیل عرف خباب افغانستان کے صوبہ وردک کے ضلع میدان شہر کا رہائشی تھا، ایف سی ہیڈ کوارٹرز حملہ میں 8 شہری شہید اور 40 زخمی ہوئے تھے، افغان طالبان رجیم کی عہد شکنی اور دہشتگردوں کی مسلسل پشت پناہی پورے خطہ کیلئے خطرہ بن چکی ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
سہیل آفریدی کیخلاف پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج
وزیراعلیٰ خیبرپختونخواکیخلاف متنازع بیان دینے پر انکوائری میں سنگین الزامات
بیانات ریاستی اداروں کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے،این سی سی آئی اے
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کے خلاف متنازع بیان دینے پر پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا۔تفصیلات کے مطابق سہیل آفریدی کیخلاف پیکا ایکٹ کا مقدمہ نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی اسلام آباد نے سرکار کی مدعیت میں درج کیا ہے۔مقدمے کے متن میں لکھا گیا ہے کہ سہیل آفریدی نے مساجد میں کتے باندھنے کا متنازع بیان دیا۔ مقدمے میں سہیل ولد ستار کو براہ راست ملزم نامزد کیا گیا ہے۔ این سی سی آئی اے کے مطابق محمد سہیل کے خلاف انکوائری میں سنگین الزامات سامنے آئے، جس نے ریاستی اداروں کے خلاف جھوٹے، گمراہ کن اور توہین آمیز بیانات و الزامات کی ویڈیو پی ٹی آئی کے یوٹیوب چینل پر شیٔر کی اور عنوان لکھا کہ ’وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کی اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو‘۔این سی سی آئی اے کے مطابق ملزم کے بیانات ریاستی اداروں کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے۔ انکوائری میں بتایا گیا کہ ملزم سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز مواد پھیلا رہا تھا۔ سائبر کرائم وِنگ کے مطابق، مواد عوام میں نفرت، خوف اور بدامنی پھیلانے کی کوشش ہے۔ جس پر پیکا ایکٹ کی دفعات 11، 20 اور اے 26 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا اور اعلیٰ حکام کی مںظوری کے بعد ایف آئی آر درج کی گئی۔