ٹرمپ کا ظہران ممدانی کی جیت پر پہلا ردعمل، ریپبلکنز کی شکست کی وجوہات بھی بتا دیں
اشاعت کی تاریخ: 5th, November 2025 GMT
ظہران ممدانی کے نیویارک سٹی کے پہلے مسلمان میئرمنتخب ہونے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر اپنا پہلا ردِعمل دیا ہے۔
ٹرمپ نے ‘ٹروتھ سوشل’ پر اپنی پوسٹس میں انتخابات میں ریپبلکن پارٹی کی ناکامی کی وجوہات پر بھی تبصرہ کیا اور کہا کہ ‘بیلٹ پیپر ٹرمپ پر نہیں تھے، اور حکومت کی بندش (شٹ ڈاؤن)، یہی 2 وجوہات تھیں جن کی وجہ سے ریپبلکنز آج رات انتخابات ہار گئے۔’
یہ بھی پڑھیے: ٹرمپ کی تمام تر دھونس دھمکیاں ناکام، ظہران ممدانی نیویارک کے پہلے مسلم میئر منتخب
ریپبلکن رہنماؤں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ووٹنگ اصلاحات پاس کریں، ووٹر آئی ڈی لازمی بنائیں، میل کے ذریعے ووٹنگ ختم کریں۔ سپریم کورٹ کو ’پیکنگ‘ سے بچائیں، دو ریاستی اضافہ نہیں ہونا چاہیے۔ فلی بسٹر کو ختم کریں۔’
واضح رہے کہ فلی بسٹر سے مراد سینیٹ میں وہ بحث ہے جو کسی قانون سازی کو روکنے کے لیے طویل مدت تک کی جاتی ہے، اس کا مقصد ہوتا ہے کہ اقلیت کو بھی قانون سازی میں آواز ملے اور اکثریت اپنی مرضی سے ہر قانون منظور نہ کر سکے۔
یہ بھی پڑھیے: نیویارک کے پہلے مسلم میئر ظہران ممدانی کون ہیں؟
امریکی صدر نے ایک اور پیغام میں زور دیتے ہوئے لکھا کہ ریپبلکنز، فلی بسٹر ختم کرو! قانون سازی اور ووٹنگ ریفارمز پر واپس آؤ!’
واضح رہے کہ ظہران ممدانی آزاد امیدوار اور سابق گورنر اینڈریو کومو اور ری پبلکن امیدوار کرٹس سلوا کے ساتھ مقابلہ کررہے تھے تاہم صدر ٹرمپ ریپبلکن امیدوار کے بجائے سابق گورنر یوکومو کی حمایت کر رہے تھے جو اس سے قبل ڈیموکریٹ تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ڈونلڈ ٹرمپ ڈیموکریٹس ریپبلکنز ظہران ممدانی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ ڈیموکریٹس ریپبلکنز
پڑھیں:
ڈونلڈ ٹرمپ اور ریپبلکنز کو بڑا دھچکا، ڈیموکریٹس کی 3 ریاستوں میں بڑی کامیابی
نیویارک، ورجینیا اور نیو جرسی میں ڈیموکریٹس نے منگل کے روز ہونے والے انتخابات میں شاندار فتح حاصل کی۔
یہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت دوبارہ سنبھالنے کے بعد ہونے والے پہلے بڑے انتخابات تھے۔ ان کامیابیوں نے مشکلات سے دوچار ڈیموکریٹک پارٹی کو اگلے سال ہونے والے کانگریس کے مِڈٹرم انتخابات سے قبل نئی توانائی فراہم کی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: ٹرمپ کی تمام تر دھونس دھمکیاں ناکام، ظہران ممدانی نیویارک کے پہلے مسلم میئر منتخب
نیویارک سٹی میں 34 سالہ ڈیموکریٹک سوشلسٹ زوہران ممدانی نے میئر کا انتخاب جیت کر تاریخ رقم کر دی۔ وہ امریکا کے سب سے بڑے شہر کے پہلے مسلم میئر بن گئے ہیں۔ ممدانی نے سابق گورنر اینڈریو کومو کو شکست دی، جو بطور آزاد امیدوار میدان میں اترے تھے۔
کومو نے ممدانی کو ’شدید بائیں بازو کا انتہا پسند‘ قرار دیا تھا، تاہم ووٹروں نے بڑی تعداد میں ممدانی کی حمایت کی۔ الیکشن کمیشن کے مطابق شہر بھر میں 2 ملین سے زائد ووٹ ڈالے گئے، جو 1969 کے بعد میئر کے انتخاب میں سب سے زیادہ ہیں۔
دوسری جانب، ورجینیا میں ڈیموکریٹ ایبیگیل اسپینبرگر نے ریپبلکن لیفٹیننٹ گورنر وِنسوم ایرل سیئرز کو شکست دے کر گورنر کا عہدہ سنبھال لیا۔ نیو جرسی میں ڈیموکریٹ میکی شیریل نے ریپبلکن جیک چیتاریلی کو ہرا کر گورنر بننے کا اعزاز حاصل کیا۔ دونوں امیدواروں نے اپنی مہم میں ٹرمپ کے دور حکومت کی افراتفری اور پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
یہ بھی پڑھیے: نیویارک کے پہلے مسلم میئر ظہران ممدانی کون ہیں؟
اسپینبرگر نے اپنی کامیابی کے خطاب میں کہا کہ ہم نے دنیا کو پیغام دیا ہے کہ 2025 میں ورجینیا نے تعصب پر حقیقت پسندی کو ترجیح دی۔ ہم نے انتشار پر اتحاد کو چنا۔
ٹرمپ نے انتخابی نتائج پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ ڈیموکریٹس کی کامیابی اس لیے ہوئی کیونکہ ان کا نام بیلٹ پیپر پر نہیں تھا۔ انہوں نے ایک مرتبہ پھر انتخابات میں دھاندلی کا الزام لگایا۔
امریکا میں کیے گئے تازہ رائٹرز/اِپساس سروے کے مطابق، 57 فیصد امریکی ٹرمپ کی کارکردگی سے ناخوش ہیں۔ تاہم اس کے باوجود ڈیموکریٹس کو مجموعی عوامی حمایت میں خاص اضافہ نظر نہیں آیا۔
یہ بھی پڑھیے: صدر ٹرمپ نے نیویارک کے ممکنہ میئر زہران ممدانی کو دھمکی کیوں دی؟
یہ نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ اگرچہ ڈیموکریٹس اب بھی واشنگٹن میں اقتدار سے باہر ہیں، مگر انہوں نے ایک بار پھر اپنی تنظیمی طاقت اور ووٹرز کو متحرک کرنے کی صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے خاص طور پر ایسے وقت میں جب ملک ٹرمپ کی پالیسیوں اور طرزِ حکومت سے بٹے ہوئے نظر آ رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں