ٹرمپ کے ڈیجیٹل اثاثہ جات کے مشیر بو ہائنز کا استعفیٰ، نجی شعبے میں واپسی کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 10th, August 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ڈیجیٹل اثاثہ جات کی مشاورتی کونسل کے سربراہ بو ہائنز نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے کر نجی شعبے میں واپسی کا اعلان کیا ہے۔
ہائنز نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا کہ صدر ٹرمپ کی انتظامیہ میں خدمات انجام دینا اور وائٹ ہاؤس کرپٹو کونسل کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی حیثیت سے AI اور کرپٹو امور کے سربراہ ڈیوڈ سیکس کے ساتھ کام کرنا ان کے لیے اعزاز کی بات تھی۔
ڈیوڈ سیکس نے بھی ہائنز کی خدمات کو سراہتے ہوئے ان کے کردار کو اہم قرار دیا۔ ہائنز کی سربراہی میں گزشتہ ماہ کرپٹوکرنسی ورکنگ گروپ نے امریکی حکومت کے لیے اہم پالیسی سفارشات پیش کیں اور سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن سے مطالبہ کیا کہ وہ ڈیجیٹل اثاثوں کے لیے مخصوص قواعد و ضوابط تیار کرے۔
مزید پڑھیں: آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان تنازع کا خاتمہ تاریخی کامیابی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ
ٹرمپ نے جنوری میں عہدہ سنبھالنے کے فوراً بعد اس ورکنگ گروپ کے قیام کا حکم دیا تھا تاکہ انتخابی وعدے کے مطابق امریکی کرپٹو پالیسی میں اصلاحات لائی جا سکیں۔ گزشتہ ماہ ٹرمپ نے ڈالر سے منسلک کرپٹوکرنسی “اسٹیبل کوائنز” کے لیے ریگولیٹری فریم ورک قائم کرنے کے قانون، “جینیئس ایکٹ”، پر دستخط کیے۔ ہائنز اس قانون کے مضبوط حامی تھے، جسے ڈیجیٹل اثاثوں کے روزمرہ لین دین کا راستہ ہموار کرنے کی اہم پیشرفت سمجھا جا رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
ایس آئی ایف سی کا ڈیجیٹل تجارت کے فروغ کیلئے جدید منصوبوں کا اعلان
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اگست2025ء)ایس آئی ایف سی کی کاوشوں سے ڈیجیٹل تجارت کے فروغ اور معاشی ترقی کے لیے مثر پلیٹ فارم کی تیاری کا آغاز ہوگیا ہے۔پاکستان کا ڈی پی ورلڈ کے اشتراک سے دبئی میں ’’زیرو کوسٹ ایکسپورٹ مارٹ‘‘کے قیام کا بھی اعلان کیا گیا جبکہ دبئی کی بندرگاہ جبل علی کے قریب ’’پاکستان مارٹ‘‘کے نام سے تجارتی مرکز قائم کیا جائے گا۔(جاری ہے)
علاوہ ازیں ڈی پی ورلڈ پاکستانی برآمدکنندگان کے لیے تجارتی مرکز کی تعمیر بلا تعمیراتی لاگت کرے گا۔ ایکسپورٹ مارٹ سے برآمدکنندگان کی مصنوعات کو نمائش، ترسیل اورعالمی منڈی تک براہِ راست رسائی ملے گی۔اس اہم منصوبے سے ٹیکسٹائل، گارمنٹس، سرجیکل اور خوراک سمیت دیگر شعبے مستفید ہوں گے جبکہ برآمدکنندگان کو ریلیف دینے کے لیے فروخت سے قبل کوئی ٹیکس یا فیس لاگو نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ایس آئی ایف سی کے تعاون سے یہ اقدام عالمی سطح پر پاکستان کی مثبت شناخت متعارف کرائے گا۔