چین کے نیو انٹرنیشنل لینڈ سی ٹریڈ کوریڈور کے ذریعے مجموعی درآمد اور برآمد کا حجم 40 کھرب یوآن سے تجاوز کر گیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, August 2025 GMT
چین کے نیو انٹرنیشنل لینڈ سی ٹریڈ کوریڈور کے ذریعے مجموعی درآمد اور برآمد کا حجم 40 کھرب یوآن سے تجاوز کر گیا WhatsAppFacebookTwitter 0 10 August, 2025 سب نیوز
بیجنگ :
اس سال ننیو انٹرنیشنل لینڈ سی ٹریڈ کوریڈور پلان کے نفاذ کو چھ سال مکمل ہو رہے ہیں۔ چھونگ چھینگ شہر کے کسٹمز نے اطلاع دی ہے کہ اگست 2019 میں اس منصوبے کے نفاذ کے بعد سے، نئے کوریڈور سے وابستہ تیرہ صوبائی یونٹس اور دو شہروں کی مجموعی درآمدات اور برآمدات کا حجم 4 ٹریلین یوآن سے تجاوز کر کے 4.
اس سال کے پہلے سات مہینوں میں، کوریڈور کے ذریعے وابستہ علاقوں کی درآمدات اور برآمدات کا حجم 542.68 بلین یوآن تک پہنچ گیا، جو کہ سال بہ سال 18.3 فیصد اضافہ ہے، جو کہ اس مدت کے لیے ایک ریکارڈ ہے۔
پچھلے چھ سالوں میں نیو انٹرنیشنل لینڈسی ٹریڈ کوریڈور نے لاجسٹکس اور نقل و حمل کے تین بنیادی طریقوں کو قائم کیا جس میں ریل- سمندری نقل و حمل، بین الاقوامی ریل نقل و حمل، اور سرحد پار بذریعہ سڑک نقل و حمل شامل ہے، جو 127 ممالک اور خطوں میں 574 بندرگاہوں کو جوڑتی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراسرائیل کی جانب سے جان بوجھ کر پیدا کردہ افراتفری سے امدادی سامان لوٹ لیا گیا ، غزہ میڈیا آفس امریکا کے ساتھ پاکستان کا تجارتی سرپلس سالانہ 4 ارب ڈالر سے متجاوز چین، 2025 کی عالمی روبوٹ کانفرنس کا آغاز چین ریاضی کا مستقبل ہے،فیلڈز میڈل یافتہ آندرے اوکونکوف پاکستان تاجکستان کے پی کے اور ختلون ریجن میں بزنس فورم منعقد کریں گے نئی انڈسٹریل پالیسی میں مینوفیکچرنگ سیکٹر کیلئے سپر ٹیکس ریٹ میں کمی کا فیصلہ مسلسل اضافے کے بعد سونے کی قیمت میں کمی آگئیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کا حجم
پڑھیں:
یورپ کے ایک دورافتادہ غار سے عالمی سطح پر سب سے بڑا مکڑی کا جال برآمد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سائنس دانوں نے یورپ کے جنوبی حصے میں واقع ایک تاریک غار میں مکڑیوں کی ایک حیرت انگیز کالونی دریافت کی ہے، جسے دنیا کا سب سے بڑا مکڑی کا جال قرار دیا جا رہا ہے۔
گزشتہ ماہ سائنسی جریدے سب ٹیرینین بایولوجی میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق، یہ انوکھا جال ’’کیو آف سلفر‘‘ نامی غار میں پایا گیا ہے، جو 106 مربع میٹر کے علاقے میں پھیلا ہوا ہے اور ہزاروں قیف نما جالوں پر مشتمل ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ جال دو مختلف اقسام کی مکڑیوں نے مل کر بنایا ہے، جنہیں عام طور پر گھریلو مکڑی کہا جاتا ہے۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ عام طور پر ان میں سے ایک قسم کی مکڑی دوسری کو شکار بنا لیتی ہے، مگر غار میں یہ دونوں غیر معمولی طور پر پُرامن بقائے باہمی کے ساتھ رہ رہی ہیں۔
ماہرین کا خیال ہے کہ غار میں روشنی کی مکمل کمی مکڑیوں کی نظر کو متاثر کر رہی ہے، جس کی وجہ سے وہ ایک دوسرے کو دشمن یا شکار نہیں سمجھتیں۔
تحقیق میں مزید بتایا گیا ہے کہ دونوں اقسام کی مکڑیاں غار میں موجود ایسی چھوٹی مکھیوں کو کھاتی ہیں جو سلفر پیدا کرنے والے بیکٹیریا کی سفید تہہ پر پلتی ہیں۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ یہ دریافت اس بات کا ثبوت ہے کہ زمین کے اندرونی حصے اب بھی قدرت کے پوشیدہ کرشموں سے بھرپور ہیں، جنہیں انسان ابھی مکمل طور پر دریافت نہیں کر سکا۔