الفاظ کا چناؤ دیکھ کر کریں، عدالت کو کمزور کہنے پر جسٹس جمال کا عمران خان کے وکیل سے مکالمہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
عام انتخابات 2024 میں مبینہ دھاندلی کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست پر سماعت کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے وکیل حامد نے کہا کہ عدالت کی کمزوری ہے کہ ابھی تک اس معاملے پر سوموٹو نہیں لے سکی، اس پر جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ حامد صاحب آپ سینیر وکیل ہیں، الفاظ کا چناؤ دیکھ کر کریں۔
سپریم کورٹ میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی انتخابی دھاندلی کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 6 رکنی بینچ کی کیس کی سماعت کی۔
وکیل حامد خان نے کہا کہ آرٹیکل 184(3) میں دائرہ اختیار دیا گیا ہے یا نہیں، جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ الیکشن کمیشن جانبدار ہے تو متعلقہ فورم پر جانا چاہیے تھا، ہر امیدوار کے نوٹیفکیشن کے لیے عدالت کو آپکو بتانا ہو گا۔،
فارم 45یا 47 دونوں میں اگر فرق ہے تو کوئی ایک صحیح ہوگا، فارم کو جانچنے کیلئے پوری انکوائری کرنا ہوگی۔
جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ حامد صاحب آپ آئندہ سماعت پر تیاری کے ساتھ آئیں، حامد خان نے کہا کہ میں صرف اعتراضات دور کرنے آیا تھا آپ میرٹ پر بات کر رہے ہیں۔
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ کیا خیبرپختونخوا سے بلوچستان تک سارا الیکشن ہی غلط تھا ؟ ہر حلقہ کی علیحدگی انکوائری ہوگی، ہر امیدوار اپنے حلقہ کے الزامات کا بتائے گا، پہلے بھی انتخابات دھاندلی کا ایشو اٹھا تھا، انکوائری کیلئے آرڈیننس لانا پڑا تھا۔
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ کارروائی کا اختیار ہمارے پاس نہیں تھا اس لیے آرڈیننس بنانا پڑا، 184 کے تحت دائرہ ۔اختیار عدالت کا نہیں ہے، وکیل حامد خان نے کہا کہ یہ اس عدالت کی کمزوری ہے کہ ابھی تک سوموٹو نہیں لے سکی،
جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ حامد صاحب آپ سینیر وکیل ہیں، الفاظ کا چناؤ دیکھ کر کریں، جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دیے کہ اعتراضات آپ کی درخواست کو دیکھ کر ہی دور کریں گے۔
وکیل حامد خان نے کہا کہ جو 8 فروری کو ہوا تھا ہم آج تک بھگت رہے ہیں، ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ معاملہ پر ڈپٹی سپیکر نے بھی ایک کمیٹی بنائی ہے جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ ہمارا اس کمیٹی سے کوئی سروکار نہیں،
عدالت نے بانی پی ٹی آئی کے وکیل کو رجسٹرار آفس کے اعتراضات پر تیاری کے لیے وقت دے دیا اور مہلت دیتے ہوئے ۔سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: وکیل حامد جسٹس جمال نے کہا کہ دیکھ کر
پڑھیں:
پشاور ہائیکورٹ: عاطف خان کو درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کا حکم
---فائل فوٹوپشاور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما عاطف خان کو درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔
پشاور ہائی کورٹ میں مقدمات کی تفصیل کی فراہمی کے لیے پی ٹی آئی رہنما عاطف خان کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
جسٹس صاحبزادہ اسداللّٰہ اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال نے سماعت کی۔
عدالت نے عاطف خان کی حفاظتی ضمانت میں 26 جون تک توسیع کر دی۔
درخواست گزار عاطف خان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ مقدمات کی تفصیل کی فراہمی کے لیے درخواست دائر کی ہے۔
جسٹس صاحبزادہ اسد اللّٰہ نے استفسار کیا کہ عاطف خان کہاں ہیں؟ درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ بجٹ سیشن کے باعث عاطف خان عدالت میں پیش نہیں ہو سکے۔
اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے سماعت کے دوران کہا کہ وفاقی حکومت کی طرف سے رپورٹ جمع کی ہے، عاطف خان کے خلاف اسلام آباد میں 3 ایف آئی آر درج ہیں۔
عاطف خان نے خط میں آگاہ کیا کہ ٹی ایم اے مردان کے تحت سولر اسکیموں میں بےضابطگیاں ہوئیں۔
نیب کے اسپیشل پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ نیب میں عاطف خان کے خلاف ایک شکایت ہے۔
خیبر پختونخوا کے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ صوبائی حکومت کی رپورٹ ابھی تک نہیں آئی ہے۔
جسٹس صاحبزداہ اسداللّٰہ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ آخری موقع دیتے ہیں، آئندہ سماعت تک رپورٹ جمع کریں۔
بعد ازاں عدالت نے صوبائی حکومت سے آئندہ سماعت پر رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔