2025-11-04@09:38:48 GMT
تلاش کی گنتی: 13

«ملٹری کورٹ سے سزا یافتہ ملزمان»:

    سپریم کورٹ نے انٹرا کورٹ اپیل میں ملٹری ٹرائل کی اجازت دیدی تھی، عدالت نے ملٹری کورٹ کے سزا یافتہ ملزمان کو اپیل کا حق دینے کا حکم دے دیا، علاوہ ازیں عدالت عظمیٰ نے اپیل کا حق دینے کیلئے 45 دن میں حکومت کو قانون سازی کا حکم بھی دیا۔ اسلام ٹائمز۔ عدالت نے ملٹری کورٹ کے سزا یافتہ ملزمان کو اپیل کا حق دینے کیلئے قانون سازی کا حکم دے دیا۔ سپریم کورٹ آئینی بینچ نے 7 مئی کو انٹرا کورٹ اپیلیں منظور کی تھیں، سپریم کورٹ نے ملٹری ٹرائل کا 5 ججز کا فیصلہ کالعدم قرار دیا تھا، جسٹس امین الدین خان نے 68 صفحات پر مشتمل فیصلہ تحریر کیا، جسٹس محمد علی مظہر نے 47 صفحات...
    سپریم کورٹ نے اپنے تفصیلی تحریری فیصلے میں ملٹری کورٹ کے سزا یافتہ ملزمان کو اپیل کا حق دینے کا حکم دے دیا، فیصلے میں اپیل کا حق دینے کیلئے 45 دن میں حکومت کو قانون سازی کا حکم بھی دیا۔سویلین کے کورٹ مارشل کے حوالے سے انٹراکورٹ اپیلوں کا تفصیلی تحریری فیصلہ جاری کردیا گیا، تفصیلی اکثریتی فیصلہ جسٹس امین الدین خان نے تحریر کیا۔جسٹس امین الدین خان نے 68 صفحات پر مشتمل فیصلہ تحریر کیا، جسٹس محمد علی مظہر نے 47 صفحات کا اضافی نوٹ لکھا۔ ملٹری کورٹس سے رہائی پانے والے مجرمان کی مجرم محمد بلاول حسین نے رحم کی اپیل میں کہا کہ 9 مئی کے واقعات میں ملوث ہونا بہت بڑی غلطی تھی، مجھ پر رحم...
    سپریم کورٹ نے ملٹری کورٹ کے سزا یافتہ مجرموں کو اپیل کا حق دینے کا حکم دے دیا۔ سویلین کے کورٹ مارشل کے حوالے سے انٹرا کورٹ اپیلوں کا تفصیلی تحریری فیصلہ جاری کر دیا گیا اور یہ تفصیلی اکثریتی فیصلہ جسٹس امین الدین خان نے تحریر کیا ہے ، عدالت نے مجرموں کو اپیل کا حق دینے کیلئے حکومت کو 45 دن میں قانون سازی کا بھی حکم دیا۔ فیصلے میں کہا گیا کہ حکومت 45 دن میں آرمی ایکٹ اور قواعد میں ضروری قانون سازی کرے اور کورٹ مارشل اور فوجی عدالتوں کی سزاؤں پر آزادانہ اپیل کا فورم مہیا کیا جائے۔ سویلین کے کورٹ مارشل کے حوالے سے انٹراکورٹ اپیلوں پر فیصلہ 7 مئی 2025 کو سنایا...
    سپریم کورٹ نے حکومتی انٹرا کورٹ اپیلوں کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے، جس میں ملٹری ٹرائل کے 5 ججز کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا گیا اور اپیل کے حق کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کو 45 دن میں قانون سازی کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔ سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے 7 مئی کو انٹرا کورٹ اپیلیں منظور کی تھیں۔ جسٹس امین الدین خان نے 68 صفحات پر مشتمل فیصلہ تحریر کیا جبکہ جسٹس محمد علی مظہر نے 47 صفحات کا اضافی نوٹ لکھا۔ جسٹس امین، جسٹس حسن رضوی، جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس شاہد بلال نے اضافی نوٹ سے اتفاق کیا، جبکہ جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس نعیم افغان نے اختلافی نوٹ تحریر کیا۔...
    سپریم کورٹ کا ملٹری کورٹ سے سزا یافتہ مجرمان کو اپیل کا حق دینے اور اس کیلئے 45 دن میں قانون سازی کا حکم WhatsAppFacebookTwitter 0 22 September, 2025 سب نیوز اسلام آباد (سب نیو ز )سپریم کورٹ نے ملٹری کورٹ کے سزا یافتہ مجرموں کو اپیل کا حق دینے اور اپیل کا حق دینے کیلئے 45 دن میں قانون سازی کا حکم دے دیا۔سویلین کے کورٹ مارشل کے حوالے سے انٹراکورٹ اپیلوں کا تفصیلی تحریری فیصلہ جاری کردیا گیا اور یہ تفصیلی اکثریتی فیصلہ جسٹس امین الدین خان نے تحریر کیا۔ سویلین کے کورٹ مارشل کے حوالے سے انٹراکورٹ اپیلوں پر فیصلہ7مئی 2025 کو سنایا گیا تھا۔ سپریم کورٹ کے سات رکنی آئینی بینچ نے انٹرا کورٹ اپیلوں...
    سپریم کورٹ آف پاکستان کے ملٹری ٹرائل کیخلاف انٹرا کورٹ اپیلوں کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے جاری انٹرا کورٹ اپیلوں کے تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ آئینی بینچ نے 7 مئی کو انٹرا کورٹ اپیلیں منظور کی تھیں۔ سپریم کورٹ نے ملٹری ٹرائل کا پانچ ججز کا فیصلہ کالعدم قرار دیا تھا۔  جسٹس امین الدین خان نے 68 صفحات پر مشتمل فیصلہ تحریر کیا جس میں جسٹس محمد علی مظہر نے 47 صفحات کا اضافی نوٹ لکھا جس سے جسٹس امین، جسٹس حسن رضوی، جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس شاہد بلال نے اتفاق کیا ہے۔ اس کے علاوہ جسٹس جمال مندوخیل جسٹس نعیم افغان نے اختلافی نوٹ تحریر کیا تھا۔ سپریم کورٹ...
    عدالت عالیہ کا کہنا ہے کہ ملٹری کورٹ سے سزا یافتہ ملزمان ہائیکورٹس میں رٹ دائر کرنے کا آئینی حق رکھتے ہیں۔ پشاور ہائیکورٹ نے ملٹری کورٹ سے سزا یافتہ ملزمان کی درخواست قابل سماعت قرار دے دی۔جسٹس وقار احمد پر مشتمل دو رکنی بینچ نے تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔عدالتی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت کی رٹ ناقابل سماعت ہونے سے متعلق دلائل مسترد کیے جاتے ہیں، ہائیکورٹ آئینی اختیارات پر آنکھیں بند نہیں کرسکتی۔عدالت عالیہ کا کہنا ہے کہ ملٹری کورٹ سے سزا یافتہ ملزمان ہائیکورٹس میں رٹ دائر کرنے کا آئینی حق رکھتے ہیں۔ یہ بھی پڑھیے پشاور ہائیکورٹ نے سانحہ دریائے سوات پر تحریری حکم نامہ جاری کر دیا پشاور ہائیکورٹ، کے پی اسمبلی...
    حیدرآباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کامران ٹیسوری نے کہا کہ ہماری 80 ہزار شہادتوں کے بعد ہم پر جنگ مسلط کی جارہی تھی، ہم نے بھارت کو کرارا جواب دے دیا ہے، یہاں فورسز کا جذبہ ہے تو قوم کا جذبہ بھی ہے، کوئی منصوبہ ساز کوئی منصوبہ بنانے سے پہلے سوچ لے ہم نے کیا کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ فرانسیسی کمپنی نے بھارت کو طیارے بیچنے سے انکار کردیا اور بھارت سے کہا ہے کہ جہاز کے ساتھ پائلٹ بھی لینا ہوگا، پائلٹ پاک فضائیہ کا تربیت یافتہ ہوگا۔ حیدرآباد میں سی ایم ایچ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے فوجی جوانوں نے...
    گورنر سندھ کامران ٹیسوری— فائل فوٹو گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ فرانسیسی کمپنی نے بھارت کو طیارے بیچنے سے انکار کردیا اور بھارت سے کہا ہے کہ جہاز کے ساتھ پائلٹ بھی لینا ہوگا، پائلٹ پاک فضائیہ کا تربیت یافتہ ہوگا۔حیدرآباد میں سی ایم ایچ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے فوجی جوانوں نے پوری قوم کا سر فخر سے بلند کیا ہے، اب بھارت ایسی حرکت نہیں کرے گا، نہ اس بارے میں سوچے گا۔گورنر سندھ نے کہا کہ ابھی سبکی ہوئی ہے، اگر دوبارہ ایسا کچھ کیا تو ڈبکی ہوگی، شہادتوں کا جذبہ ہمارے جوانوں میں موجود ہے، اللّٰہ نے ہمیں پوری دنیا اور خاص طور پر اس خطے...
    ایڈیشنل اٹارنی جنرل کے مطابق ملزمان کو سیکشن 382 بی کا فائدہ دیا جا چکا ہے، ملزمان کو اسپیشل لاء کے تحت سزائیں دی گئی ہے، عام قانون پر اس کو فوقیت حاصل ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پشاور ہائیکورٹ نے ملٹری کورٹ سے سزا یافتہ ملزمان کی سزا مکمل ہونے پر 382 بی کا فائدہ دیکر رہا کرنے کی دائر درخواستیں خارج کردیں۔ عدالت نے 8 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کردیا جس میں کہا گیا کہ ملزموں کو آرمی ایکٹ کے تحت سزائیں دی گئیں، آرمی ایکٹ اسپیشل لاء ہے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل کے مطابق ملزمان کو سیکشن 382 بی کا فائدہ دیا جا چکا ہے، ملزمان کو اسپیشل لاء کے تحت سزائیں دی گئی ہے، عام قانون پر اس...
    پشاور ہائیکورٹ نے فوجی عدالت سے سزا یافتہ ملزمان کی سزا مکمل ہونے پر 382 بی کا فائدہ دے کر رہا کرنے کی دائر درخواستیں خارج کردیں جبکہ عدالت نے 8 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کردیا۔تفصیلات کے مطابق ملٹری کورٹ سے سزا یافتہ ملزمان کا سزا مکمل ہونے پر رہائی کے لیے پشاور ہائیکورٹ میں دائر درخواستوں پر عدالت نے 8 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کردیا۔عدالت نے ملزمان کی جانب سے 382 بی کا فائدہ دینے کے لئے دائر درخواستیں خارج کردی۔ فیصلے کے مطابق ملزموں کو آرمی ایکٹ کے تحت سزائیں دی گئیں، آرمی ایکٹ سپیشل لا ہے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل کے مطابق ملزمان کو سیکشن 382 بی کا فائدہ دیا جا چکا ہے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل کے...
۱