نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم یعنی این سی ای آر ٹی کےایک حالیہ سنگین حفاظتی انتباہ میں بتایا گیا ہے کہ مشہور کمپنی وی ایم ویئر کے متعدد سافٹ ویئرز میں ایسی خامیاں پائی گئی ہیں جن کے ذریعے حملہ آوراداروں کے نظام میں بغیر اجازت داخل ہو کر مکمل کنٹرول حاصل کر سکتے ہیں۔

ان سافٹ ویئرز میں ورچوئل مشین، کلاؤڈ انفرا اسٹرکچر، اور معاون پروگرام شامل ہیں، جو سرکاری اور نجی اداروں کے لیے بنیادی اہمیت رکھتے ہیں۔

این سی ای آر ٹی کے مطابق یہ خامیاں صارف کے ڈیٹا کی حفاظت، نظام کی درستگی اور خدمات کی مسلسل فراہمی پر سنگین خطرہ ڈال سکتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 18 کروڑ سے زیادہ صارفین کے پاسورڈ اور حساس معلومات چوری، فوری کیا اقدامات کرنے چاہییں؟

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر بروقت اصلاح نہ کی گئی تو حملہ آور نہ صرف ڈیٹا چوری کر سکتے ہیں بلکہ پورا نظام غیر فعال بھی کر سکتے ہیں۔

اس حوالے سے بات کرتے ہوئے سائبر سیکیورٹی ایکسپرٹ اطہر عبدالجبار کا کہنا تھا کہ یہ خامیاں صرف ایک معمولی مسئلہ نہیں، بلکہ ورچوئل نظام کے بنیادی ڈھانچے کی کمزوری کا عندیہ ہیں۔

انہوں نے اس ضمن میں اداروں کو فوری طور پر حفاظتی اقدامات کرنے کا مشورہ دیا۔

مزید پڑھیں: اے آئی چیٹ بوٹس نعمت کے ساتھ زحمت بھی، جانیے نقصانات و احتیاطی تدابیر

انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں وی ایم ویئر کے سافٹ ویئرز بڑے پیمانے پر مختلف شعبوں میں استعمال ہوتے ہیں اورنجی کاروبار اور کمپنیاں بھی اپنے ڈیٹا اور سرور کے انتظام کے لیے وی ایم ویئر کا سہارا لیتے ہیں۔

بینک اور مالیاتی ادارے اپنے ڈیٹا سینٹرز میں، ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیاں اپنے کلاؤڈ نیٹ ورک کے لیے، اور سرکاری ادارے وزارتوں اور تحقیقی مراکز میں یہی سافٹ ویئرز استعمال کرتے ہیں۔

’صارفین اور ادارے صرف سافٹ ویئر اپڈیٹس پر انحصار نہ کریں، بلکہ باقاعدہ سیکیورٹی آڈٹ، نیٹ ورک مانیٹرنگ، اور انسائڈ تھریٹ پروٹیکشن کو بھی یقینی بنائیں۔‘

مزید پڑھیں: سائبر سیکیورٹی کے شعبے میں تعاون، وفاقی کابینہ کی چین کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی منظوری

این سی ای آر ٹی کی جانب سے صارفین اور اداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ فوراً متعلقہ سافٹ ویئر کا جدید ورژن انسٹال کریں اور انتظامی حصے کو عوامی نیٹ ورک سے الگ رکھیں۔

مضبوط پاس ورڈ اور کم مراعات والے اکاؤنٹس استعمال کریں، اور نظام کی مسلسل نگرانی کریں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ تربیت یافتہ عملہ اور حفاظتی پالیسیوں کے نفاذ کے بغیر جدید سافٹ ویئر بھی مکمل محفوظ نہیں رہ سکتا۔

مزید پڑھیں: ہیکرز کیسے پاسورڈ چوری کیے بغیر گوگل اکاؤنٹس تک رسائی حاصل کررہے ہیں؟

ماہرین کے مطابق اگر یہ اقدامات بروقت نہ کیے گئے تو پاکستان کے اہم ادارے، بینکنگ نظام اور ٹیلی کام نیٹ ورک ہیکرز کے لیے آسان ہدف بن سکتے ہیں۔

اس لیے این سی ای آر ٹی کا یہ انتباہ اداروں کے لیے ایک واضح پیغام ہے کہ ملکی انفرا اسٹرکچر کو ممکنہ خطرات سے محفوظ رکھنے کی خاطر حفاظتی پیچ انسٹال کرنا، رسائی تک کنٹرول مضبوط کرنا اور نظام کی مسلسل نگرانی کرنا ناگزیر ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اطہر عبدالجبار این سی ای آر ٹی بینکنگ نظام ٹیلی کام نیٹ ورک سائبر سیکیورٹی ایکسپرٹ سافٹ ویئرز کلاؤڈ انفرا اسٹرکچر نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم ہیکرز ورچوئل مشین وی ایم ویئر.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اطہر عبدالجبار این سی ای آر ٹی ٹیلی کام نیٹ ورک سائبر سیکیورٹی ایکسپرٹ سافٹ ویئرز ہیکرز ورچوئل مشین وی ایم ویئر سی ای آر ٹی ایم ویئر سافٹ ویئرز سافٹ ویئر سکتے ہیں نیٹ ورک کے لیے

پڑھیں:

غزہ صحافیوں کے لیے خطرناک ترین خطہ ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ

دنیا بھر میں صحافیوں کے قتل کے تقریباً 10 میں سے 9 واقعات تاحال حل طلب ہیں۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے صحافیوں کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ غزہ اس وقت دنیا میں صحافیوں کیلئے سب سے خطرناک خطہ ثابت ہوا ہے، اور آج کے دن عالمی سطح پر صحافیوں کیلئے انصاف کا مطالبہ کیا جانا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: 200 سال کی جنگوں سے زیادہ صحافی غزہ میں مارے گئے، جیکسن ہنکل

انتونیو گوتریس نے کہا کہ یہ تشویشناک امر ہے کہ صحافیوں کے قتل کے بیشتر کیسز میں تفتیش آگے نہیں بڑھتی اور مجرموں کو سزا نہیں ملتی، جس کے باعث تشدد کا سلسلہ بڑھتا ہے اور جمہوری اصول کمزور ہوتے ہیں۔ ان کے مطابق سزا نہ ملنا صرف ناانصافی نہیں بلکہ صحافتی آزادی پر براہِ راست حملہ ہے۔

صحافیوں کے قتل کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے حکومتوں پر زور دیا کہ وہ صحافیوں کے قتل کے ہر کیس کی شفاف تحقیقات کریں، ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے اور ایسے ماحول کی ضمانت دی جائے جہاں صحافی بغیر دباؤ اور خوف کے اپنا پیشہ ورانہ فریضہ انجام دے سکیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’45 دن ایسے گزرے جیسے 45 سال‘، فلسطینی صحافی کی غزہ میں اپنی رپورٹنگ پر مبنی یادداشتیں شائع

انہوں نے کہا کہ جب صحافیوں کی آواز دبائی جاتی ہے تو حقیقت، شفافیت اور انسانی حقوق بھی دب جاتے ہیں، اس لیے صحافتی آزادی کا دفاع اجتماعی ذمہ داری ہے اور اسے ہر قیمت پر برقرار رکھا جانا چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اقوام متحدہ انتونیو گوتریس صحافی شہید غزہ فلسطین

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور سعودی عرب مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ پر متفق
  • ’’ڈیجیٹل کریئیٹرز جہنمی ہیں؟‘‘ زاہد احمد کا ’’سافٹ ویئر اپڈیٹ‘‘
  • ٹیکس نظام اورتوانائی سمیت دیگر شعبوں میں اصلاحات لائی جارہی ہیں‘ وزیر خزانہ
  • کراچی:سائٹ ٹائون میں مزید 14 بچوں کے ایچ آئی وی سے متاثر ہونے کا انکشاف
  • ملک میں توانائی، آئی ٹی اور معدنیات سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع ہیں: احسن اقبال
  • معیشت مستحکم، ٹیکس نظام، توانائی ودیگر شعبوں میں اصلاحات لائی جا رہی: وزیر خزانہ
  • ٹیکس نظام، توانائی سمیت دیگر شعبوں میں اصلاحات لائی جارہی ہیں، وزیرخزانہ
  • غزہ صحافیوں کے لیے خطرناک ترین خطہ ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ
  • پنجاب بڑی تباہی سے بچ گیا، 18 دہشت گرد گرفتار