جانوروں کے ساتھ ساتھ سیاسی جماعتوں کو لاحق بیماریوں کا بھی علاج کریں گے، مریم نواز
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
پاکپتن: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ منہ اور پاؤں کی بیماریاں صرف جانوروں کو نہیں انسانوں کو بھی لاحق ہوتی ہیں، ہم نہ صرف جانوروں کا بلکہ سیاسی جماعتوں کو لاحق بیماریوں کا بھی علاج کریں گے۔
یہ بات انہوں ںے پاک پتن میں لائیو اسٹاک کارڈ کے اجرا کی تقریب سے خطاب میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ لائیو اسٹاک پروگرام میں جانور پالنے والوں کو ان کی دیکھ بھال کی مد میں دو لاکھ 70 ہزار روپے تک بلاسود قرضے دیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ لائیو اسٹاک پروگرام کے لیے 20 ارب روپے مختص کیے ہیں جس میں سے 11 ارب روپے لائیو اسٹاک کارڈ کے لیے ہیں، اس کارڈ سے 90 ہزار لوگ فائدہ اٹھا سکیں گے جس میں چار لاکھ جانوروں کے لیے رقم مختص کی جاسکے گی، جانور کی بہتر نشوونما کے ذریعے گوشت کو برآمد کیا جاسکے گا جانوروں کی ٹیگنگ کی جائے گی اور کیو آر کوڈ بھی دیا جائے گا۔
سیاسی گفتگو میں انہوں نے کہا کہ منہ اور پاؤں کی بیماریاں صرف جانوروں کو نہیں بلکہ انسانوں کو بھی لاحق ہوتی ہیں، ایسے بیمار لوگوں کا قدم ملک کے خلاف ہی اٹھتا ہے اور منہ کھلتا ہے تو گالی اور بدتمیزی نکلتی ہے، ہم نہ صرف جانوروں کا بھی بلکہ سیاسی جماعتوں کو لاحق بیماریوں کا بھی علاج کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جیسے ہی ہم نے حکومت سنبھالی تو سنتے تھے کہ پاکستان دیوالیہ ہونے والا ہے اور اب دس ماہ میں ہی ملک ترقی کرنے لگا اور اسٹاک مارکیٹ ریکارڈ قائم کررہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: انہوں نے نے کہا کا بھی
پڑھیں:
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا صوبے کی تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین سے رابطہ، جرگہ بلانے کا فیصلہ
پشاور:وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے صوبے میں امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین سے ٹیلیفونک رابطے کیے اور صوبائی اسمبلی کی اِن ہاؤس کمیٹی کے تحت تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین پر مشتمل جرگہ بلانے کا فیصلہ کیا گیا۔
وزیر اعلیٰ نے عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سینیٹر ایمل ولی خان سے بھی ٹیلیفون پر گفتگو کی جس میں صوبے کی امن و امان کی مجموعی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔
اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے سینیٹر ایمل ولی خان کو اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی کی جانب سے منعقد کی جانے والی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں شرکت کی دعوت دی، سینیٹر ایمل ولی خان نے کہا کہ پارٹی سے مشاورت کے بعد اے پی سی میں شرکت سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔
وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے بتایا کہ انہوں نے صوبے کے دیگر سیاسی رہنماؤں، جن میں مولانا فضل الرحمٰن، سراج الحق، امیر مقام، آفتاب شیرپاؤ اور محمد علی شاہ باچا شامل ہیں، سے بھی رابطے کیے ہیں۔ ان تمام رہنماؤں سے صوبے کی امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔
وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبے میں امن کے قیام پر کوئی دو رائے نہیں، امن و استحکام حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اختلافِ رائے جمہوریت کا حسن ہے مگر امن سب کا مشترکہ ہدف ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسپیکر صوبائی اسمبلی کی جانب سے تمام سیاسی رہنماؤں کو باضابطہ طور پر اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ تمام فریقین کو ساتھ لے کر صوبے میں پائیدار امن اور استحکام یقینی بنایا جائے گا۔