کاش آپ’اووو‘ کرکے احتجاج کرلیتے، عطا تارڑ نے امین گنڈاپور کو یہ بات کیوں کہی؟
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف کی ’اووو‘ کرکے احتجاج کی بات کو حکومت اور اپوزیشن دونوں آگے بڑھا رہی ہیں۔
جمعرات کے روز وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے پشاور میں ایک تقریب سے خطاب میں نرسنگ اور میڈیکل کالج قائم کرنے اعلان کیا کہا کہ اس سال یونیورسٹی آف پشاور کو 50 کروڑ روپے دینا میرا کام ہے، اگر میں نے پیسے نہیں دیے تو میرے خلاف ’اووو‘ کر کے احتجاج کریں۔
یہ بھی پڑھیں: جاپانی سیٹھ، اووو اووو اور ہم
علی امین گنڈاپور کے اس مشورے پر وفاقی وزیر اطلاعات عطاتارڑ نے ردعمل میں کہا کہ مہذب معاشروں میں احتجاج پرامن ہی ہوتا ہے، زندگی مفلوج نہیں ہوتی، علی امین گنڈاپور کا پہلی مرتبہ احتجاج کا درست اندازاپنانا قابل تحسین ہے،کاش 26 نومبر اور 9 مئی کو بھی جلاؤگھیراؤ کے بجائے اوو اوو کرکے احتجاج کرلیتے۔
یاد رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کا ایک کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہے جس میں وہ ایک تقریب سے خطاب کررہے ہیں، اور وہ کہہ رہے ہیں کہ دورہ جاپان کے موقع پر وہ جاپان کی ہونڈا فیکٹری میں جا رہے تھے، راستے میں انہیں ’اُووو اُووو‘ کی آوازیں آئیں تو میں میزبان سے پوچھنے والا تھا کہ آخر یہ آوازیں کیسی ہیں؟ لیکن پھر چپ ہو گیا اور نہیں پوچھا۔ پھر دوسری بار اووو کی آوازیں آئیں ، جب تیسری مرتبہ یہی آوازیں آئیں مجھ سے رہا نہ گیا تو میں نے میزبان سے پوچھا کہ یہ کیا ہورہا ہے تو انہوں نے بتایا کہ یہ ملازمین احتجاج کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ’اُووووو‘ کا مطلب کیا ہے؟‘ وزیراعظم شہباز شریف کے خطاب پر صارفین کے تبصرے
شہباز شریف نے کہا کہ جاپان میں احتجاج کے موقع پر بھی کام نہیں رکا، پروڈکشن جاری رہی اور انہوں نے اپنا احتجاج ’اُووو اُووو‘ کرکے ریکارڈ کروایا لیکن پاکستان میں تو اسلام آباد پر لشکر کشی ہوجاتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news احتجاج اووو شہباز شریف عطا تارڑ علی امین گنڈاپور.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اووو شہباز شریف عطا تارڑ علی امین گنڈاپور علی امین گنڈاپور شہباز شریف کے احتجاج ا وازیں
پڑھیں:
بانی کے مطابق آپریشن حل نہیں ،مذاکرات کے ذریعے امن بحال کیا جائے،علی امین گنڈاپور
اسلام آباد: خیبرپختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کا مؤقف ہے کہ ملک کو درپیش مسائل کا حل آپریشنز میں نہیں بلکہ مذاکرات کے ذریعے امن کے قیام میں ہے۔
اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کو آئسولیشن میں رکھا گیا ہے، جہاں ان سے ایف آئی اے کے افسران پوچھ گچھ کر رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ایف آئی اے کی ٹیم عمران خان سے ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ، خاص طور پر ٹوئٹر (ایکس) سے متعلق سوالات کر رہی ہے، جس پر عمران خان نے جواب دیا کہ اکاؤنٹ میرا ہے، اگر کچھ سنجیدہ پوچھنا ہے تو کریں، وقت ضائع نہ کریں۔
وزیر اعلیٰ کے مطابق عمران خان نے ملک میں امن کے قیام کے لیے پھر زور دیا ہے کہ “تمام فریقین کو مذاکرات کی میز پر آنا ہوگا، اور عوام کو اعتماد میں لیا جانا چاہیے۔ ماحولیاتی تبدیلی” پر عمران خان کی پیش گوئی درست ثابت ہوئ
علی امین گنڈاپور نے مزید کہا کہ عمران خان نے برسوں پہلے ماحولیاتی تبدیلی کو ایک بڑا مسئلہ قرار دیا تھا اور آج پوری دنیا اس خطرے کو تسلیم کر رہی ہے۔ جلسے کا مقصد عوامی شعور اور انصاف کی بحالی ہے”
وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں جلد ایک بڑا جلسہ ہوگا، جس کا مقصد عمران خان کی رہائی، قانون کی بالادستی اور عام شہریوں کو ان کے آئینی حقوق دلوانا ہے۔ انہوں نے عوام سے جلسے میں بھرپور شرکت کی اپیل کی۔
ملاقات سے روکنا غیر قانونی ہے
علی امین گنڈاپور نے شکایت کی کہ انہیں بارہا کوشش کے باوجود عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی، حالانکہ عدالتی احکامات موجود ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میری ملاقات کو روکا جا رہا ہے، جو کہ قانون اور عدلیہ کی توہین ہے۔ اگر یہی روش جاری رہی تو میں عدلیہ کے تحفظ کے لیے ریلی نکالوں گا۔”سیاست کو جنازوں سے دور رکھو
اپنے اوپر ہونے والی تنقید کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں فوجی کا بیٹا ہوں، اور ہمیشہ شہدا کا احترام کرتا ہوں۔ میں کسی ایک جنازے پر نہ جا سکا تو اسے سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کا ذریعہ نہ بنایا جائے۔ سیاست کو جنازوں سے نہیں، مسائل کے حل سے جوڑا جائے۔