عمران کو اڈیالہ جیل سے کہیں اور منتقل کرنے پر بات ہو سکتی ہے، رانا ثنا
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
اسلام آباد:
وزیر اعظم کے مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ و عوامی امور رانا ثنا نے کہا ہے کہ حکومت کو گلگت بلتستان کے لوگوں کی مشکلات کا ادراک ہے، بجلی کی لوڈشیڈنگ بڑا مسلہ ہے ، حکومت اس مشکل میں گلگت بلتستان کی عوام کے ساتھ کھڑی ہے،گلگت بلتستان کے فنڈز جلد ریلیز کیے جائیںگے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گلگت بلتستان میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ مسئلے کے حل کے لیے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو میں راناثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان کو اڈیالہ جیل سے کسی اور جگہ منتقل کرنے پر بات ہوسکتی ہے، سیاسی قوتوں کے درمیان مذاکرات ناگزیر ہیں، کسی بات پر سمجھوتا ہو یا نہ ہو بات چیت ہونی چاہیے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
راناثنا اللہ نے ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو ’ہیرو‘ ماننے سے انکار کردیا
اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف کے سیاسی مشیر اور وفاقی وزیر رانا ثنا اللہ نے ایٹمی سائنسدان ڈاکٹرعبدالقدیر خان کو ہیرو ماننے سے انکار کردیا۔
نجی نیوز چینل کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہا کہ ڈاکٹر اے کیو خان کو ہیرو نہیں کہا جاسکتا، ہیرو وہ ہے جس نے ایٹمی دھماکے کر کے پاکستان کو ایٹمی قوت بنایا اور اس کا اغاز سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو نے کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اے کیو خان کا بطور سائنسدان جتنا کریڈٹ بنتا ہے، وہ ان کو دیا جاتا ہے لیکن وہ لیڈر نہیں ہیں۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ایٹم بم تو کئی ممالک نے بنا لیے لیکن ایٹمی دھماکے کرنے والے کم ہیں اور یہاں صرف حسد اور بغض میں کہا جاتا ہے کہ نواز شریف تو دھماکے کرنا نہیں چاہتے تھے، او بھائی اس وقت نواز شریف ہی وزیر اعظم تھے اور یہ دھماکے انہوں نے ہی کیے تھے۔
سینئر سیاستدان نے کہا کہ اسٹیبلمشنٹ کا مؤقف واضح ہے اور فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر بہت واضح سوچ سمجھ رکھتے ہیں کہ سیاسی مذاکرات سیاسی جماعتوں کے درمیان ہی ہونے چاہییں اور وہ اس میں رکاوٹ بھی نہیں بلکہ انہوں نے کہا کہ ان کو ایسے مذاکرات پر خوشی ہوگی۔
مشیر وزیراعظم نے کہا کہ عمران خان اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنےکی خواہش کے بجائے نوازشریف اور صدر آصف زرداری صاحب کو مذاکرات کا پیغام دیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان ہر چیز کا ذمہ دار بھی ہمیں ٹھہراتے ہیں اور ساتھ یہ بھی کہتے ہیں آپ کے پاس اختیار نہیں، اختیار تو حکومت ہی کا ہے اور سابق وزیر اعظم کو حکومت ہی سے بات کرنا ہوگی۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان کا فلسفہ سیاست یہ ہے کہ وہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مل کر دوبارہ حکومت میں آئیں اور پھر سے وہی کہنا شروع کردیں کہ میں چھوڑوں گا نہیں۔
وزیر اعظم کے مشیر نے کہا کہ عمران خان اب اپنے اس فلسفےکی وجہ سے کامیابی سے بہت دور جاچکے ہیں۔