قانون سازوں کی 20 کھرب روپے کی صلاحیت کی ادائیگیوں پر شدید تنقید
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) قانون سازوں کی 20 کھرب روپے کی صلاحیت کی ادائیگیوں پر شدید تنقید، ریلیف کا مطالبہ؛ مفت بجلی کیوں نہیں دی جاتی؟ تاج کا آئی پی پیز کے اخراجات پر چیلنج۔
تفصیلات کے مطابق ایم این اے محمد ادریس کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی پاور کمیٹی کے اجلاس میں قانون سازوں نے بجلی صارفین پر عائد بھاری صلاحیت کی ادائیگیوں اور مقررہ چارجز پر تحفظات کا اظہار کردیا۔
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کے حکام نے انکشاف کیا کہ صلاحیت کی ادائیگی فی الحال 2ٹریلین روپے سالانہ ہے، جو بجلی کی کل لاگت کا 75فیصد ہے۔
کمیٹی کے رکن ملک انور تاج نے کہا کہ ہم صلاحیت کی ادائیگی میں ڈھائی ٹریلین روپے تک کی ادائیگی کرتے ہیں۔
لہٰذا، اگر صلاحیت کی ادائیگی ہی کرنی ہے، تو آئی پی پیز سے بجلی لیں اور عوام کو مفت فراہم کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس کے بجائے عوام کو مفت بجلی کیوں فراہم نہیں کی جاتی؟ وزیر اویس لغاری نے کہا کہ ہم نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سے چار ملاقاتیں کیں۔
حکومت نے زیادہ نقصان والے علاقوں میں بجلی چوری پر قابو پانے کی کوششیں کیں لیکن مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
جنوبی کوریا کا 728 کھرب کا بجٹ، خودمختار دفاع اور مصنوعی ذہانت میں انقلاب کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
جنوبی کوریا کے صدر لی جائے میونگ نے اپنی حکومت کا پہلا بجٹ پیش کیا ہے جو 2026 کے لیے 728 کھرب وون (تقریباً 505 ارب ڈالر) پر مشتمل ہے، یہ بجٹ پچھلے سال کے مقابلے میں 8 فیصد زیادہ ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق جنوبی کوریا کے صدر نے کہا کہ ان کی حکومت کا مقصد ملک کو دفاع میں خودمختار بنانا ہے تاکہ جنوبی کوریا کو اپنی حفاظت کے لیے بیرونی ممالک پر انحصار نہ کرنا پڑے، دفاع کے لیے حکومت نے 66 کھرب وون (46 ارب ڈالر) رکھے ہیں، جو پچھلے سال سے 8 فیصد زیادہ ہیں۔
انہوں نے پارلیمنٹ میں کہا کہ ہم اپنی فوج کو جدید بنائیں گے اور خود انحصار دفاع کو حقیقت بنائیں گے۔ بیرونی ملکوں پر انحصار قومی فخر کے خلاف ہے، حکومت نے مصنوعی ذہانت (AI) کے شعبے میں بھی بڑی سرمایہ کاری کا اعلان کیا ہے، 10 کھرب وون (7 ارب ڈالر) اس مقصد کے لیے رکھے گئے ہیں تاکہ جنوبی کوریا دنیا کے تین بڑے AI ممالک میں شامل ہو جائے۔
لی جائے میونگ نے کہا کہ امریکا کے ساتھ جوہری آبدوزوں کے ایندھن کی فراہمی پر بات چیت میں پیش رفت ہوئی ہے اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنوبی کوریا کو جوہری آبدوزیں بنانے کی اجازت دینے کا منصوبہ منظور کیا ہے۔
صدر لی نے مزید کہا کہ امریکا کے ساتھ نئے تجارتی معاہدے سے معیشت میں بہتری آئی ہے جبکہ چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات میں دونوں ملکوں نے تعلقات مکمل طور پر بحال کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
دونوں ممالک نے 70 کھرب وون (48 ارب ڈالر) کے کرنسی تبادلے کے معاہدے میں پانچ سال کی توسیع کی ہے اور چھ نئے معاہدوں پر دستخط کیے ہیں جن میں اقتصادی تعاون اور سرحد پار جرائم کے خلاف مشترکہ اقدامات شامل ہیں۔