UrduPoint:
2025-06-09@14:58:12 GMT

کیلیفورنیا میں جنگلاتی آگ: تباہ کن قدرتی آفات میں سے ایک

اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT

کیلیفورنیا میں جنگلاتی آگ: تباہ کن قدرتی آفات میں سے ایک

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 10 جنوری 2025ء) کیلیفورنیا میں حکام نے بتایا کہ جنگلات میں بھڑک اٹھنے والی آگ سے لاس اینجلس شہر اور آس پاس کے علاقوں سے تقریباً ایک لاکھ اسی ہزار افراد اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہو گئے۔ آگ کے تند و تیز شعلوں نے ہزاروں گھروں کو تباہ کر دیا ہے۔ محکمہ جنگلات نے بتایا کہ اب تک 11750 ہیکٹر سے زیادہ اراضی جل کر خاکستر ہو چکی ہے۔

کیلیفورنیا: جنگلات میں لگی آگ سے ہزاروں افراد کا انخلا

حکام کے مطابق لاس اینجلس کے علاقے میں دس ہزار سے زائد تعمیراتی ڈھانچے، جن میں بہت سے گھر بھی شامل ہیں، اس جنگلاتی آگ میں جل کر راکھ ہو چکے ہیں۔

ایک کریڈٹ ریٹنگ کمپنی مارننگ اسٹار ڈی بی ایس کا کہنا ہے کہ ابتدائی تخمینوں کے مطابق املاک کو آٹھ بلین ڈالر سے زیادہ کا نقصان پہنچ چکا ہے۔

(جاری ہے)

حکام کے مطابق کم از کم سات افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے۔ اس کے علاوہ مزید دو لاکھ افراد کو اپنے گھر بار چھوڑ کر وہاں سے رخصت ہو جانے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔

دنیا بھر میں جنگلاتی آگ کے باعث ہلاکتیں: 2023ء اس صدی کا بدترین سال

لاس اینجلس کے فائر چیف کرسٹن کرولی نے پیلوسیڈز کے علاقے کی آگ کو لاس اینجلس کی تاریخ کی ''سب سے تباہ کن قدرتی آفات میں سے ایک‘‘ قرار دیا۔

انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ آگ کی شدت میں اضافہ کرنے والی تیز ہوائیں اب کسی حد تک کم رفتار ہو گئی ہیں، جس سے فائر فائٹرز کو آگ پر قابو پانے میں مدد مل رہی ہے اور آگ کے خلاف فضائی آپریشن بھی دوبارہ شروع کر دیا گیا ہے۔ ’بدترین سانحہ،‘ بائیڈن

امریکی صدر جو بائیڈن نے اس تباہ کن جنگلاتی آگ کو کیلیفورنیا کی تاریخ کی ''بدترین آگ‘‘ قرار دیا ہے۔

صدر بائیڈن نے وائٹ ہاؤس میں اپنی انتظامیہ کے اعلیٰ عہدیداروں کی ایک خصوصی میٹنگ کے دوران کہا، ''یہ کیلیفورنیا کی تاریخ میں سب سے زیادہ پھیلنے والی، تباہ کن آگ ہے۔‘‘ انہوں نے ریاست کو اس آفت سے نمٹنے میں مدد دینے کے لیے اضافی وفاقی فنڈز اور وسائل کی فراہمی کا وعدہ بھی کیا۔

جنگلاتی آگ میں شدت، تازہ ہوا کے معیار پر مضر اثرات

بائیڈن نے یہ بھی کہا کہ وہ اس صورت حال کے مقابلے کے لیے کانگریس سے مدد طلب کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ قانون سازوں کو صورتحال سے نمٹنے میں مزید مدد فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔

اس سے قبل نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے لاس اینجلس میں لگنے والی آگ کی موجودہ صورتحال پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ آگ امریکہ کی تاریخ میں اپنے مالیاتی اخراجات کے لحاظ سے سب سے بڑی تباہی لا سکتی ہے۔ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ٹروتھ سوشل‘ پر ایک پوسٹ میں لکھا، ''یہ آگ موجودہ صدر بائیڈن کی انتظامیہ کی نااہلی اور بدانتظامی کا ثبوت ہے۔

‘‘

دریں اثنا نائب صدر کملا ہیرس نے اس حقیقت پر افسوس کا اظہار کیا کہ بہت سی انشورنس کمپنیوں نے متاثر ہونے والوں میں سے کئی کے لیے پالیسیاں منسوخ کر دی ہیں۔

بائیڈن اور ہیرس نے اپنے دورے منسوخ کر دیے

وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے کیلیفورنیا میں جنگلاتی آگ کے باعث سنگاپور، بحرین اور جرمنی کے اپنے آئندہ دورے منسوخ کر دیے ہیں۔

امریکی ریاست ہوائی میں جنگلاتی آگ، کم از کم 36 افراد ہلاک

وائٹ ہاؤس کی طرف سے کہا گیا، ''لاس اینجلس میں تاریخی حد تک شدید جنگلاتی آگ کو مدنظر رکھتے ہوئے نائب صدر نے اپنے اور دوسرے ساتھیوں کے سنگاپور، بحرین اور جرمنی کے آئندہ دورے منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘

اس سے قبل امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنا اٹلی کا آئندہ دورہ بھی منسوخ کر دیا تھا جہاں ان کی پوپ فرانسس، اطالوی صدر سرجیو ماتاریلا اور اطالوی وزیر اعظم جورجیا میلونی سے ملاقاتیں طے تھی۔

ہالی ووڈ کے کئی ستاروں کے گھر جل گئے

ہالی ووڈ سے تعلق رکھنے والی شخصیات کی ایک بڑی تعداد ان ہزاروں لوگوں میں شامل ہے جن کے گھر لاس اینجلس کے اس جنگلاتی آگ میں اب تک تباہ ہو چکے ہیں۔

پیرس ہلٹن، بلی کرسٹل، کیری ایلویس، رکی لیک اور ڈیان وارن جیسی معروف شخصیات نے تصدیق کی ہے کہ کیلی فورنیا کے بعض اہم علاقوں میں آگ لگنے سے ان کی رہائش گاہیں جل کر خاکستر ہو گئی ہیں۔

مارک ہیمل، جیمز ووڈز اور مینڈی مور جیسے دیگر ستاروں نے کہا ہے کہ انہیں عملاﹰ اپنے گھروں سے بھاگنا پڑا۔

ہالی ووڈ فلم انڈسٹری کو اپنے کئی سالانہ پروگرام بھی ملتوی کرنا پڑے۔ کریٹکس چوائس ایوارڈز کی تقریب اب 12 جنوری کے بجائے 26 جنوری کو منعقد کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ آگ لگنے کی وجہ سے اگلے ہفتے آسکر نامزدگیوں کا اعلان پہلے ہی دو دن کے لیے ملتوی کر دیا گیا تھا۔

دریں اثنا قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے بتایا کہ آگ سے متاثرہ علاقوں میں لوٹ مار کے الزام میں تین افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

ج ا ⁄ م م (اے پی، روئٹرز، اے ایف پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: لاس اینجلس بائیڈن نے کی تاریخ تباہ کن کے لیے کر دیا

پڑھیں:

امریکی شہر لاس اینجلس میں مظاہرے اور بدامنی جاری

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 09 جون 2025ء) امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس میں امیگریشن حکام کے چھاپوں کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ گزشتہ رات بھی جاری رہا، جہاں پولیس نے شہر کے مرکزی علاقوں میں احتجاج کو ختم کرانے کی کوشش کیں۔

اطلاعات کے مطابق شہر کے بعض علاقوں میں گاڑیوں کو جلا دیے جانے کے واقعات بھی پیش آئے، جبکہ قانون نافذ کرنے والے حکام کے زیر استعمال گاڑیوں پر پتھراؤ کے بعض واقعات بھی پیش آئے۔

حکام نے شہر کی بعض اہم شاہراہوں کو بند کرنے کا حکم دیا ہے۔

ایل اے پولیس کا کہنا ہے کہ مظاہرین ’’ڈاؤن ٹاؤن ایریا تک پہنچ گئے تھے، جہاں سے اب وہ باہر نکل گئے ہیں۔‘‘

لاس اینجلس: تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن، مظاہرے، جھڑپیں، نیشنل گارڈ کی تعیناتی

واضح رہے کہ جمعے کے روز امیگریشن اور کسٹمز انفورسمنٹ (آئی سی ای) کے وفاقی ایجنٹوں کے جانب سے متعدد چھاپوں کے دوران درجنوں افراد کی گرفتاری کے بعد پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔

(جاری ہے)

درجنوں افراد گرفتار

امیگریشن حکام کے چھاپوں کے بعد علاقے کے ہزاروں افراد ان کارروائیوں کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، جس کے نتیجے میں درجنوں افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

محکمہ پولیس کا کہنا ہے کہ لاس اینجلس میں بدامنی کے دوران اب تک کم از کم 39 افراد کو گرفتار کیا گیا اور پولیس نے متنبہ کیا ہے کہ مزید گرفتاریاں بھی ہوں گی۔

مقامی پولیس نے اس احتجاج کو روکنے کے لیے ’غیر قانونی اجتماع‘ پر پابندی کا بھی اعلان کیا ہے۔

جدید شہروں میں آگ تیزی سے کیوں پھیلتی ہے اور سدباب کیا ہے؟

پولیس چیف جم میکڈونل نے بتایا کہ گزشتہ رات 29 افراد کو گرفتار کیا گیا، جبکہ کم از کم تین پولیس افسران کو معمولی چوٹیں آئیں۔

ان کا کہنا تھا، ’’ہم مزید گرفتاریاں کر رہے ہیں جیسا کہ ہم کہہ رہے ہیں اور ہم اس پوزیشن میں جانے کی کوشش میں ہیں، جہاں ہم مزید گرفتاریاں کر سکیں۔

‘‘

پولیس چیف جم میکڈونل نے کہا، ’’ہم لوگوں کو جواب دہ بنائیں گے اور اس تشدد کو روکنے کے لیے ہم جو کچھ بھی کر سکتے ہیں، کریں گے۔‘‘

صدر ٹرمپ کی مسلح دستے تعینات کرنے کی ہدایت

امریکی صدر ٹرمپ نے اس دوران اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر اس احتجاج پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن پر زور دیا۔

ایک پوسٹ میں ٹرمپ نے لکھا کہ ایل اے پولیس کے سربراہ جم میکڈونل نے کہا ہے کہ وہ ایل اے میں مسلح دستے لانے کے بارے میں ’’صورتحال کا دوبارہ جائزہ لیں گے۔ انہیں چاہیے، ابھی!!! ان ٹھگوں کو اس سے بھاگنے نہ دیں۔ امریکہ کو دوبارہ عظیم بنائیں!"

انہوں نے اپنی ایک اور پوسٹ میں لکھا، ’’لاس اینجلس میں واقعی سب کچھ برا دکھائی دے رہا ہے، مسلح دستے بلائیے!"

اپنی ایک اور پوسٹ میں صدر ٹرمپ نے لکھا: ’’چہروں پر ماسک پہنے لوگوں کو ابھی، فوراﹰ گرفتار کرو!‘‘

لاس اینجلس: آگ کے سبب ہلاکتیں 16، ڈیڑھ لاکھ بے گھر، ٹرمپ کی تنقید

کیلیفورنیا کے گورنر کی صدر ٹرمپ پر سخت تنقید

ریاست کیلیفورنیا کے گورنر گیون نیوزوم کا کہنا ہے کہ ’صورتحال مزید شدت اختیار کر سکتی‘ ہے اور ’میرینز کی تعیناتی کا خدشہ‘ بھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ کی جانب سے لاس اینجلس میں ہونے والے مظاہروں کے دوران میرینز کی تعینات کرنے کی دھمکی صورتحال کو مزید خراب کر رہی ہے۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ’’امن و امان کے تحفظ‘‘ کے لیے نیشنل گارڈز کی تعیناتی کے اپنے فیصلے کا دفاع کیا ہے، جبکہ امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے خبردار کیا ہے کہ پینٹاگون قانون نافذ کرنے والے وفاقی اداروں کی مدد کے لیے لاس اینجلس میں فعال ڈیوٹی میرینز بھیجنے کے لیے تیار ہے۔

عام طور پر گورنر کی درخواست پر ہی ریاست کی نیشنل گارڈ فورس کو تعینات کیا جاتا ہے۔ تاہم ایکس پر ایک پوسٹ میں نیوزوم نے کہا، ’’مظاہروں کے خلاف کارروائی کا نظم و نسق مقامی پولیس نے سنبھال رکھا تھا، اس کے باوجود ٹرمپ نے اس طرح کا اقدام کیا ہے۔‘‘

امریکہ: لاکھوں تارکین وطن ملک بدر کیے جانے کا امکان

انہوں نے مزید کہا: ’’لاس اینجلس، پرامن رہیں۔

اس جال میں نہ آئیں، جس کی انتہا پسند امید کر رہے ہیں۔‘‘

واضح رہے کہ کیلیفورنیا کے گورنر نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے نیشنل گارڈز کی تعیناتی کو ’’غیر قانونی‘‘ اور ’’غیر اخلاقی‘‘ فعل قرار دیتے ہوئے ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کی دھمکی بھی دی ہے۔

انہوں نے ایک انٹرویو میں کہا: ’’ڈونلڈ ٹرمپ نے وہ حالات پیدا کیے ہیں، جو آج رات آپ اپنے ٹی وی پر دیکھ رہے ہیں۔

انہوں نے حالات کو مزید خراب کر دیا ہے ۔ ۔ ۔ وہ اس آگ میں ایندھن ڈالنے کا کام کر رہے ہیں۔‘‘

ریاستی گورنر نے صدر ٹرمپ کی جانب سے نیشنل گارڈز کی تعیناتی کو ایک غیر آئینی عمل قرار دیتے ہوئے کہا، ’’ہم کل اس کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کے بارے میں غور کرنے والے ہیں۔‘‘

نیوزوم نے ٹرمپ کو ’’سرد پتھر کے مانند جھوٹا‘‘ قرار دیا اور کہا کہ احتجاج شروع ہونے کے بعد صدر نے جب فون کال کی، تو اس دوران انہوں نے نیشنل گارڈز کی تعیناتی کے بارے میں کوئی بات تک نہیں کی تھی۔

ٹرمپ کی نئی امیگریشن پالیسی افغان شہریوں کے لیے بڑا دھچکہ

لاس اینجلس کی میئر کا بھی ٹرمپ پر الزام

لاس اینجلس کی میئر کیرن باس نے بھی ٹرمپ انتظامیہ پر الزام عائد اور کہا کہ وائٹ ہاؤس ہی شہر میں کشیدگی میں اضافے کا ذمہ دار ہے۔ انہوں نے مظاہرین پر زور دیا کہ وہ پرامن رہیں اور ’’(امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ) کی انتظامیہ کے ہاتھوں میں نہ کھیلیں۔

‘‘

صحافیوں سے بات کرتے ہوئے میئر باس نے کہا کہ ایل اے میں منظر عام پر آنے والی ’’افراتفری (ٹرمپ) انتظامیہ کی جانب سے اکسائے جانے کا نتیجہ ہے۔‘‘

واضح رہے کہ وائٹ ہاؤس نے نیشنل گارڈز کو تعینات کر دیا ہے اور دھمکی دی ہے کہ اگر بدامنی جاری رہی تو وہاں میرینز کو بھی بھیج دیا جائے گا۔

باس نے کہا، ’’جب آپ ہوم ڈپو اور کام کی جگہوں پر چھاپے مارتے ہیں، جب آپ والدین اور بچوں کو جدا کرتے ہیں، اور جب آپ ہماری سڑکوں پر بکتر بند دستوں کے قافلے لاتے ہیں، تو آپ خوف و ہراس کا باعث بنتے ہیں۔ اور وفاقی دستوں کی تعیناتی تو خطرناک قسم کی کشیدگی میں اضافہ ہی کرتی ہے۔‘‘

ادارت: مقبول ملک

متعلقہ مضامین

  • گورنر کیلیفورنیا نے صدر ٹرمپ کا فیصلہ غیر قانونی قرار دے دیا
  • ٹینیسی میں 20 افراد سے بھرا اسکائی ڈائیونگ طیارہ تباہ
  • امریکی شہر لاس اینجلس میں مظاہرے اور بدامنی جاری
  • ریا چکرورتی کی وجہ سے بھائی کا کریئر کیسے تباہ ہوا؟
  • کیلیفورنیا، ٹرمپ کی امیگریشن پالیسیوں کیخلاف احتجاج
  • کراچی، لانڈھی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون میں فیکٹریوں میں آگ تاحال بجھ نہ سکی، ایک فیکٹری مکمل تباہ
  • کراچی، لانڈھی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون میں فیکٹریوں میں آگ بدستور جاری، ایک فیکٹری مکمل تباہ
  • خیبرپختونخوا میں طوفانی بارش، ژالہ باری اور سیلاب کی تباہ کاریاں
  • جاپانی کمپنی ‘آئی اسپیس’ کا دوسرا چاند مشن بھی ناکام، ‘ریزیلینس’ لینڈر چاند پر گر کر تباہ
  • اسرائیل نے حزب اللہ کی زیر زمین ڈرونز فیکٹریوں کو تباہ کردیا؛ ویڈیو وائرل