UrduPoint:
2025-09-18@11:53:37 GMT

کیلیفورنیا میں جنگلاتی آگ: تباہ کن قدرتی آفات میں سے ایک

اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT

کیلیفورنیا میں جنگلاتی آگ: تباہ کن قدرتی آفات میں سے ایک

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 10 جنوری 2025ء) کیلیفورنیا میں حکام نے بتایا کہ جنگلات میں بھڑک اٹھنے والی آگ سے لاس اینجلس شہر اور آس پاس کے علاقوں سے تقریباً ایک لاکھ اسی ہزار افراد اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہو گئے۔ آگ کے تند و تیز شعلوں نے ہزاروں گھروں کو تباہ کر دیا ہے۔ محکمہ جنگلات نے بتایا کہ اب تک 11750 ہیکٹر سے زیادہ اراضی جل کر خاکستر ہو چکی ہے۔

کیلیفورنیا: جنگلات میں لگی آگ سے ہزاروں افراد کا انخلا

حکام کے مطابق لاس اینجلس کے علاقے میں دس ہزار سے زائد تعمیراتی ڈھانچے، جن میں بہت سے گھر بھی شامل ہیں، اس جنگلاتی آگ میں جل کر راکھ ہو چکے ہیں۔

ایک کریڈٹ ریٹنگ کمپنی مارننگ اسٹار ڈی بی ایس کا کہنا ہے کہ ابتدائی تخمینوں کے مطابق املاک کو آٹھ بلین ڈالر سے زیادہ کا نقصان پہنچ چکا ہے۔

(جاری ہے)

حکام کے مطابق کم از کم سات افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے۔ اس کے علاوہ مزید دو لاکھ افراد کو اپنے گھر بار چھوڑ کر وہاں سے رخصت ہو جانے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔

دنیا بھر میں جنگلاتی آگ کے باعث ہلاکتیں: 2023ء اس صدی کا بدترین سال

لاس اینجلس کے فائر چیف کرسٹن کرولی نے پیلوسیڈز کے علاقے کی آگ کو لاس اینجلس کی تاریخ کی ''سب سے تباہ کن قدرتی آفات میں سے ایک‘‘ قرار دیا۔

انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ آگ کی شدت میں اضافہ کرنے والی تیز ہوائیں اب کسی حد تک کم رفتار ہو گئی ہیں، جس سے فائر فائٹرز کو آگ پر قابو پانے میں مدد مل رہی ہے اور آگ کے خلاف فضائی آپریشن بھی دوبارہ شروع کر دیا گیا ہے۔ ’بدترین سانحہ،‘ بائیڈن

امریکی صدر جو بائیڈن نے اس تباہ کن جنگلاتی آگ کو کیلیفورنیا کی تاریخ کی ''بدترین آگ‘‘ قرار دیا ہے۔

صدر بائیڈن نے وائٹ ہاؤس میں اپنی انتظامیہ کے اعلیٰ عہدیداروں کی ایک خصوصی میٹنگ کے دوران کہا، ''یہ کیلیفورنیا کی تاریخ میں سب سے زیادہ پھیلنے والی، تباہ کن آگ ہے۔‘‘ انہوں نے ریاست کو اس آفت سے نمٹنے میں مدد دینے کے لیے اضافی وفاقی فنڈز اور وسائل کی فراہمی کا وعدہ بھی کیا۔

جنگلاتی آگ میں شدت، تازہ ہوا کے معیار پر مضر اثرات

بائیڈن نے یہ بھی کہا کہ وہ اس صورت حال کے مقابلے کے لیے کانگریس سے مدد طلب کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ قانون سازوں کو صورتحال سے نمٹنے میں مزید مدد فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔

اس سے قبل نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے لاس اینجلس میں لگنے والی آگ کی موجودہ صورتحال پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ آگ امریکہ کی تاریخ میں اپنے مالیاتی اخراجات کے لحاظ سے سب سے بڑی تباہی لا سکتی ہے۔ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ٹروتھ سوشل‘ پر ایک پوسٹ میں لکھا، ''یہ آگ موجودہ صدر بائیڈن کی انتظامیہ کی نااہلی اور بدانتظامی کا ثبوت ہے۔

‘‘

دریں اثنا نائب صدر کملا ہیرس نے اس حقیقت پر افسوس کا اظہار کیا کہ بہت سی انشورنس کمپنیوں نے متاثر ہونے والوں میں سے کئی کے لیے پالیسیاں منسوخ کر دی ہیں۔

بائیڈن اور ہیرس نے اپنے دورے منسوخ کر دیے

وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے کیلیفورنیا میں جنگلاتی آگ کے باعث سنگاپور، بحرین اور جرمنی کے اپنے آئندہ دورے منسوخ کر دیے ہیں۔

امریکی ریاست ہوائی میں جنگلاتی آگ، کم از کم 36 افراد ہلاک

وائٹ ہاؤس کی طرف سے کہا گیا، ''لاس اینجلس میں تاریخی حد تک شدید جنگلاتی آگ کو مدنظر رکھتے ہوئے نائب صدر نے اپنے اور دوسرے ساتھیوں کے سنگاپور، بحرین اور جرمنی کے آئندہ دورے منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘

اس سے قبل امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنا اٹلی کا آئندہ دورہ بھی منسوخ کر دیا تھا جہاں ان کی پوپ فرانسس، اطالوی صدر سرجیو ماتاریلا اور اطالوی وزیر اعظم جورجیا میلونی سے ملاقاتیں طے تھی۔

ہالی ووڈ کے کئی ستاروں کے گھر جل گئے

ہالی ووڈ سے تعلق رکھنے والی شخصیات کی ایک بڑی تعداد ان ہزاروں لوگوں میں شامل ہے جن کے گھر لاس اینجلس کے اس جنگلاتی آگ میں اب تک تباہ ہو چکے ہیں۔

پیرس ہلٹن، بلی کرسٹل، کیری ایلویس، رکی لیک اور ڈیان وارن جیسی معروف شخصیات نے تصدیق کی ہے کہ کیلی فورنیا کے بعض اہم علاقوں میں آگ لگنے سے ان کی رہائش گاہیں جل کر خاکستر ہو گئی ہیں۔

مارک ہیمل، جیمز ووڈز اور مینڈی مور جیسے دیگر ستاروں نے کہا ہے کہ انہیں عملاﹰ اپنے گھروں سے بھاگنا پڑا۔

ہالی ووڈ فلم انڈسٹری کو اپنے کئی سالانہ پروگرام بھی ملتوی کرنا پڑے۔ کریٹکس چوائس ایوارڈز کی تقریب اب 12 جنوری کے بجائے 26 جنوری کو منعقد کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ آگ لگنے کی وجہ سے اگلے ہفتے آسکر نامزدگیوں کا اعلان پہلے ہی دو دن کے لیے ملتوی کر دیا گیا تھا۔

دریں اثنا قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے بتایا کہ آگ سے متاثرہ علاقوں میں لوٹ مار کے الزام میں تین افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

ج ا ⁄ م م (اے پی، روئٹرز، اے ایف پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: لاس اینجلس بائیڈن نے کی تاریخ تباہ کن کے لیے کر دیا

پڑھیں:

امریکی ریاست میں بگولوں کے باعث کئی مکانات تباہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی ریاست میں آسمانی بگولوں کے باعث کئی مکانات تباہ ہوگئے ہیں، جس کے نتیجے میں شہریوں کو زندگی گزارنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
بین الاقوامی نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی ریاست یوٹا میں بگولوں کے باعث کئی مکانات تباہ ہوگئے ہیں، جس کے نتیجے میںشہریوں کی زندگی اجیرن ہو گئی ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق بگولی طوفان کے باعث جنوب مشرقی یوٹا کی سان جوآن کاونٹی میں ایک گھنٹے کے دوران کئی بگولے پیدا ہوئے ہیں۔
حکام کے مطابق گرینڈ جنکشن، کولوراڈو میں نیشنل ویدر سروس کے ماہر موسمیات کرس سینڈرز نے بتایا کہ طوفان کا دائرہ 16 کلومیٹر پر محیط تھا۔ ناواجو نیشن کے صدر بو نیگرن نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کہا کہ طوفان سے علاقے کے متعدد مکانات منہدم ہو گئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • سیلاب کی تباہ کاریاں اور حکمران طبقہ کی نااہلی
  • حکمران سیلاب کی تباہ کاریوں سے سبق سیکھیں!
  • پنجاب میں زور ٹوٹ گیا،سکھر بیراج میں اونچے درجے کا سیلاب،نقل مکانی،فصلیں تباہ
  • دریائے سندھ میں سیلاب کی تباہ کاریاں، بند ٹوٹ گئے، دیہات زیرِ آب
  • پنجاب میں تباہ کن سیلاب: 112 جاں بحق، 47 لاکھ متاثر: پی ڈی ایم اے
  • آفات کو اصلاح احوال کا موقع جانیں، پروفیسر ڈاکٹر حسن قادری
  •  امریکی ریاست یوٹا میں بگولوں سے کئی مکانات تباہ
  • سیلاب سے تباہ حال زراعت،کسان بحالی کی فوری ضرورت
  • قدرتی وسائل اور توانائی سمٹ 2025 میں پاکستان کی صلاحیت اجاگر کیا جائے گا
  • امریکی ریاست میں بگولوں کے باعث کئی مکانات تباہ