کیا وکٹ کیپر بیٹر حسیب اللہ ویسٹ انڈیز کیخلاف دوسرے ٹیسٹ کیلیے دستیاب ہوں گے؟
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
لاہور:
پاکستانی کرکٹ فینز کے لیے اچھی خبر یہ ہے کہ نوجوان وکٹ کیپر حسیب اللہ کے ویسٹ انڈیز کے خلاف دوسرے ٹیسٹ سے پہلے مکمل فٹ ہونے کا قوی امکان ہے۔
جنوبی افریقہ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ کے پہلے روز فیلڈنگ کرتے ہوئے حسیب اللہ کے ہاتھ پر گیند لگ گئی تھی۔
ذرائع کےمطابق حسیب اللہ کے دائیں ہاتھ کے ٹشوز متاثر ہوئے تھے، ان کے زخم پر ٹانکےلگانے کے بعد ڈاکٹر نے دو ہفتے آرام کا مشورہ دیا تھا۔
حسیب اللہ اب تیزی سے روبصحت ہیں اور امکان ہے کہ وہ ملتان میں 25 جنوری کو شیڈول دوسرے ٹیسٹ کے لیے دستیاب ہوسکیں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: دوسرے ٹیسٹ حسیب اللہ
پڑھیں:
اسرائیل کا غزہ کیلیے امداد لے جانے والی کشتی پر ڈرون حملے کے بعد قبضہ
اسرائیلی فوج نے انسانی امداد لے جانے والی کشتی ’میڈلین‘ پر کارروائی کرتے ہوئے قبضہ کر لیا اور اس پر موجود تمام رضاکاروں کو بھی اپنی حراست میں لے لیا ہے۔
عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ کشتی ’’فریڈم فلوٹیلا کولیشن‘‘کا حصہ تھی جو غزہ کے مظلوم فلسطینیوں تک امدادی سامان پہنچانے کے مشن پر رواں دواں تھی۔
اسرائیلی بحریہ نے میڈلین کو بین الاقوامی سمندری حدود میں روکنے کے بعد اس کا محاصرہ کیا اور بعد ازاں کنٹرول سنبھال لیا۔ کارروائی کے دوران قابض اسرائیلی فوج نے کشتی کا مواصلاتی نظام بھی بند کردیا اور فون بند کرنے کے احکامات دیتے ہوئے لائیو براڈکاسٹ منقطع کرا دی۔
رپورٹس میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ اسرائیلی فوج نے ڈرونز کے ذریعے ایک مخصوص سفید اسپرے کا استعمال کیا، جس سے کشتی میں سوار افراد کی جلد پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اسرائیلی فوج کا یہ اقدام انسانی جانوں کے نقصان کا سبب بھی بن سکتا تھا۔
دوسری جانب قابض صہیونی ریاست اسرائیل کی وزارت خارجہ نے اپنے جاری کردہ بیان میں تصدیق کی ہے کہ کشتی کو اشدود کی بندرگاہ منتقل کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ فریڈم فلوٹیلا کی اس کشتی میں کئی نمایاں شخصیات موجود تھیں، جن میں عالمی شہرت یافتہ ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ اور یورپی پارلیمنٹ کی فرانسیسی نژاد رکن ریما حسن شامل ہیں۔
میڈلین 6 جون کو اطالوی جزیرے سسلی سے روانہ ہوئی تھی اور اس کا مقصد اسرائیل کے ہاتھوں محصور غزہ کے مظلوم فلسطینیوں تک انسانی امداد پہنچانا تھا، تاہم قابض فوج کی جانب سے کشتی پر قبضے کے بعد اس مشن کو مکمل ہونے سے قبل ہی روک دیا گیا۔