کراچی(اسٹاف رپورٹر)صوبائی محتسب سندھ کے تحت سرکاری محکموں کے خلاف مزید عوامی شکایات حل کردی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق تعلقہ نیو ٹھہری ضلع خیرپور کے رہائشی نجیب اللہ نے صوبائی محتسب سندھ کو شکایت درج کروائی کہ انہوں نے ایک ایکڑ 12 سے زائد زرعی زمین خریدی تھی لیکن 2019 سے اب تک متعلقہ تپیدار کی جانب سے زمین کی انٹری نہیں کی جارہی ہے۔ لہٰذا صوبائی محتسب سندھ کی جانب سے مختیارکار ریونیو خیرپور کو کیس بھیجا گیا جنھوں نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ مذکورہ زمین کئی افراد کے نام ہے جس میں سے کچھ لوگوں نے اپنے اپنے حصے کی زمین فروخت کی ج کہ شکایت کنندہ خود بھی اپنی زمین فروخت کرچکا ہے۔ شکایت کنندہ نے رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے دوبارہ صوبائی محتسب سندھ دفتر سے رابطہ کیا اور متعلقہ تپیدار کے خلاف کاروائی کی درخواست کی۔ بعدازاں متعدد سماعتوں کے بعد مذکورہ زمین کی کو سروے نمبر 12-1 /571 کے تحت ریونیو ریکارڈ میں ریکارڈ کرلیا گیا۔ دوسری جانب اتحاد ٹاؤن کراچی کے رہائشی فہد احمد کے پی آر سی ڈومیسائل کے اجراء کا معاملہ بھی حل کردیا گیا۔ درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ اس نے اپنی تعلیم اعلی ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی سے حاصل کی ہے جبکہ اسکے والدین اور خود شکایت کنندہ کا شناختی کارڈ بھی موجودہ رہائشی پتہ پر ہی موجود ہے ۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

سرکاری گاڑی کی نمبر پلیٹ کا پرائیوٹ گاڑی میں استعمال، سندھ گورنمنٹ اسپتال سعود آباد کے ایم ایس معطل

کراچی:

سندھ گورنمںٹ سعود آباد اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر آغا عامر کو سرکاری گاڑی کی نمبر پلیٹ اتار کر پرائیوٹ گاڑی پر لگانے پر معطل کردیا گیا۔

محکمہ صحت کے ذمے دار ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ معطل ہوئے ڈاکٹر آغا عامر نے سندھ گورنمنٹ سعود آباد اسپتال کی سرکاری گاڑی کلٹس کی نمبر پلیٹ اتار کر اپنی پرائیویٹ کار میں لگا رکھی تھی، اوریجنل نمبر پلیٹ کا کلر یلو تھا جسے گرین کلر کرکے نمبر پلیٹ میں ٹیمپرنگ بھی کردی گئی تھی۔ وہ پرائیویٹ کار کوئی اورشخص چلاتا تھا۔

منگل کو ایم ایس کے قریبی دوست کی سعود آباد اسپتال کی سرکاری گاڑی کلٹس جی ایس۔ 6751 جب شاہراہ بھٹو کے ٹول پلازا پہنچی  تو وہاں موجود عملے نے ٹول ٹیکس طلب کیا جس پر گاڑی میں موجود شخص نے ٹول ٹیکس دینے سے انکار کیا اور کہا کہ سرکاری گاڑی ہے اور میں سندھ گورنمنٹ سعود آباد اسپتال کا ایم ایس ہوں۔

اس پر ٹول ٹیکس والوں کو شبہ ہوا اور انھوں نے گاڑی کی تصاویر بناکر متعلقہ حکام کو بھیج دیں جس پر چیف سیکرٹری سندھ نے فوری کارروائی کرتے ہوئے سندھ گورنمنٹ سعود آباد اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر آغا عامر کو فوری طور پر معطل کرتے ہوئے انہیں محکمہ صحت کو رپورٹ کرنے کے تحریری احکامات جاری کردئیے۔


واضح رہے کہ صوبائی محکمہ صحت نے 20 دسمبر 2024ء کو  سندھ گورنمنٹ اسپتال سعودآباد کے ایم ایس ڈاکٹر پیر غلام نبی شاہ جیلانی گریڈ 20 کا تبادلہ کرکے  گریڈ 19 کے ڈاکٹر آغا عامر کو ایم ایس مقرر کیا تھا۔ ڈاکٹر پیر غلام نبی شاہ جیلانی گریڈ20 کی سینیارٹی لسٹ میں 5 ویں نمبر پر ہیں اور ڈاکٹر آغا عامر گریڈ 19 کی سینیارٹی لسٹ میں 140 ویں نمبر پر تھے لیکن حکومت سندھ نے سیاسی اثر و رسوخ رکھنے والے ڈاکٹر آغا عامر کو قواعد کے برخلاف تقرری کے احکامات جاری کیے۔
 

متعلقہ مضامین

  • جماعت اسلامی بلوچستان کا لانگ مارچ اسلام آباد کی جانب چل پڑا
  • سندھ حکومت کا یومِ آزادی تقریبات بھرپور اور تاریخی انداز میں منانے کا فیصلہ
  • سرکاری محکموں میں گریڈ 5 سے 15 کی بھرتیوں پر عائد پابندی کے معاملے پر سماعت کیلئے تاریخ مقرر
  • سندھ ہائیکورٹ نے سندھ پبلک سروس کمیشن کیخلاف نیب انکوائری ختم کردی
  • اے پی این ایس کے وفد کی سینئر صوبائی وزیر شرجیل میمن سے ملاقات
  • سرکاری گاڑی کی نمبر پلیٹ کا پرائیوٹ گاڑی میں استعمال، سندھ گورنمنٹ اسپتال سعود آباد کے ایم ایس معطل
  • تین اہم سیاسی جماعتوں کا خیبرپختونخوا حکومت کی اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ
  • بلوچستان میں جوڑے کا بہیمانہ قتل، سندھ اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع
  • فتح جنگ میں غیر معیاری خوراک اور غیر اخلاقی سرگرمیوں کے خلاف کریک ڈاؤن
  • کراچی؛ رفاعی پبلک پارکس کی زمین کمرشل استعمال کیخلاف درخواست دائر