وزیراطلاعات پنجاب نے پریس کانفرنس میں کہا کہ مکافات عمل ہے اس شخص کیلئے کہ کل اس سے کوئی جیل میں ملنے نہیں گیا، یہ شخص اللہ کے مکافات عمل کا شکار ہورہا تھا، وہ کے پی حکومت جو ہزار ارب سے زیادہ کی مقروض ہے، آج کابینہ کی تعداد تینتیس کردی گئی ہے، گنڈاپور نے پہلے کون سے جھنڈے گاڑ لیئے تھے جو آج کابینہ بڑھائی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت عظمی بخاری نے لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ کوئی بھی ذی شعور پاکستانی ان کو سپورٹ نہیں کر رہا، عوام نے ان کا  شناخت کرلیا ہے کہ یہ ملک کیلئے شدید خطرہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز ہر روز کسی نہ کسی پراجیکٹ کو لانچ کر رہی ہیں، تیس ہزار بچوں کو سکالر شپ دیا جا رہا ہے، دس ماہ کی حکومت کے اندر ایسا کوئی دن نہیں کہ عوام کو ریلیف نہ دیا گیا ہو، بچوں کو سکالر شپ وزیراعلیٰ نے جا کر دیئے، وزیراعلیٰ کی کوشش ہے کہ سکالر شپ تیس ہزار سے ایک لاکھ تک لیکر جانے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کل لائیو سٹاک کارڈ وزیراعلیٰ پنجاب نے شروع کیا ہے، مویشی پالنے والوں کو بھی پیسے دیئے جا رہے ہیں، مویشیوں کا پروگرام گیارہ ارب روپے کا پروجیکٹ ہے، لیپ ٹاپ پروگرام شہباز شریف کا پروگرام تھا، اس لئے پچھلے دور میں بند کر دیا گیا۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ تحریک انصاف کے دور میں لنگر خانے اور بھنگ کے پروگرام شروع کئے، لیپ ٹاپ کی کھیپ پاکستان پہنچ گئی ہے، پنجاب حکومت کے کسی بھی پروگرام میں سفارش نہیں چل سکتی، پہلے پھونکوں اور گنڈوں کی حکومت تھی تو پاکستان نیچے جا رہا تھا، اب الحمداللہ پاکستان آگے بڑھ رہا ہے، پہلے کہتا تھا کہ این آر او نہیں لوں گا، اب گھٹنوں پر بیٹھ کر این آر او مانگ رہا ہے۔ وزیر اطلاعات کا کہنا ہے کہ یہ مکافات عمل ہے اس شخص کیلئے کہ کل اس سے کوئی جیل میں ملنے نہیں گیا، یہ شخص اللہ کے مکافات عمل کا شکار ہورہا تھا، وہ کے پی حکومت جو ہزار ارب سے زیادہ کی مقروض ہے، آج کابینہ کی تعداد تینتیس کردی گئی ہے، گنڈاپور نے پہلے کون سے جھنڈے گاڑ لیئے تھے جو آج کابینہ بڑھائی گئی ہے۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ مال مفت دل بے رحم ہو رہا ہے، لوگوں کو بھرتی کیا جا رہا ہے، گنڈاپور اور ان کی کابینہ کرپشن میں لتھڑی ہوئی ہے، ان کے اپنے ایم این اے، ایم پی ایز ان پر سوالات اٹھا رہے ہیں۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ بارہ سال سے مسلط ایک نالائق اور نااہل شخص کی وجہ سے مسلط ہیں، یہ صرف چاہتے ہیں کہ عمران خان کو اڈیالہ میں بھنا ہوا گوشت ملتا رہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: آج کابینہ نے کہا کہ رہا ہے گئی ہے

پڑھیں:

سی ایم پنجاب گرین کریڈٹ پروگرام کے تحت ای بائیکس کی رجسٹریشن میں نمایاں اضافہ

لاہور:

سیکریٹری ماحولیات پنجاب صلوت سعید کی ہدایات پر سی ایم پنجاب گرین کریڈٹ پروگرام کے تحت ای بائیکس کی رجسٹریشن میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

ترجمان ادارہ ماحولیات پنجاب ساجد بشیر کے مطابق گزشتہ آٹھ ماہ میں ای بائیکس کی تعداد 1248 تک پہنچ گئی، صرف اگست 2025 میں 755 نئی ای بائیکس رجسٹرڈ ہوئیں۔

ترجمان نے بتایا کہ ای بائیکس کے استعمال سے شور، دھوئیں اور ٹریفک دباؤ میں نمایاں کمی واقع ہو رہی ہے۔ اسکیم کے تحت شہریوں کو 5 گرین کریڈٹ کی سہولت حاصل ہے، جس کے تحت ای بائیک کی خریداری اور پروگرام کے ساتھ رجسٹر کروانے پر 50 ہزار روپے دیے جا رہے ہیں۔ یہ رقم براہ راست شہری کے بینک اکاؤنٹ یا موبائل والٹ میں منتقل کی جاتی ہے۔

مزید کہا گیا کہ دوسری قسط کے 50 ہزار روپے کے اجرا کے لیے 6 ماہ میں 6 ہزار کلومیٹر چلانا لازمی ہے، جس کا ریکارڈ گرین کریڈٹ ایپ پر اپ لوڈ کرنا ہوگا۔ اس طرح مجموعی طور پر ایک لاکھ روپے فراہم کیے جائیں گے۔

ساجد بشیر کے مطابق ای بائیکس ماحول دوست اور کم اخراج والی ٹرانسپورٹ کا مستقبل ہیں، جبکہ پروگرام کے ذریعے سالانہ ہزاروں ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں کمی متوقع ہے۔ پنجاب حکومت کا ہدف ہے کہ 2030 تک صوبے کی 30 فیصد ٹرانسپورٹ کو الیکٹرک پر منتقل کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • حکمران سیلاب کی تباہ کاریوں سے سبق سیکھیں!
  • سیاسی مجبوریوں کے باعث اتحادیوں کو برداشت کر رہے ہیں، عظمیٰ بخاری
  • انیق ناجی نے ولاگنگ سے دوری کی وجہ خود ہی بتا دی ، پنجاب حکومت پر تنقید
  • سی ایم پنجاب گرین کریڈٹ پروگرام کے تحت ای بائیکس کی رجسٹریشن میں نمایاں اضافہ
  • وزیراطلاعات عظمیٰ بخاری کی ڈاکٹر ضیااللہ خان بنگش کی رہائش گاہ آمد، تعزیت و فاتحہ خوانی
  • ای بائیکس رجسٹریشن میں نمایاں اضافہ
  • سیاسی بیروزگاری کے رونے کیلئے پی ٹی آئی کافی‘ پی پی اس بیانیے میں شامل نہ ہو: عظمیٰ بخاری
  • سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کیلئے پی ٹی آئی کافی، پیپلز پارٹی کو کیا ضرورت پڑگئی، عظمیٰ بخاری
  • سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کیلئے پی ٹی آئی ہی کافی تھی، پیپلزپارٹی کو شامل ہونے کی ضرورت نہیں تھی
  • سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کیلئے پی ٹی آئی کافی، پیپلز پارٹی کو کیا ضرورت پڑگئی؟ عظمی بخاری