سرکاری آسامیاں ختم، نئی بھرتیوں پرپابندی عائد، محکموں ، وزارتوں کو ہدایات جاری
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
اسلام آباد(نیوزڈیسک)وفاقی وزارت خزانہ حکام کے مطابق آئندہ مالی سال کیلئے وفاقی سرکاری ملازمین کے بجٹ تخمینوں پر کام شروع کردیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق وزارت خزانہ نے واضح کردیا ہے کہ تمام فالتو آسامیاں ختم کی جائیں گی اور نئی آسامیوں پر تخلیق پر پابندی ہوگی۔
وزارت خزانہ نے تمام وزارتوں، ڈویژنوں اور محکموں کو ہدایت جاری کردی ہیں اور آسامیوں کی تفصیلات 6 جنوری تک طلب کرلی ہیں۔فنانس ڈویژن نے مراسلے میں ہدایت کی ہے کہ کسی بھی وزارت یا محکمے میں نئی آسامیوں کی اجازت نہیں ہوگی،
نئی آسامیوں کی تخلیق وزارت خزانہ سے پیشگی منظوری سے مشروط ہوگی۔ وزارت خزانہ نے 31 جنوری 2025 تک منظور شدہ آسامیوں کا ڈیٹا مانگا ہے جب کہ وزارت خزانہ نے 3 سال سے زائد عرصے سے خالی تمام آسامیوں کی نشاندہی کرنے اور انہیں ختم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
لاہور ہائیکورٹ میں یوٹیوب، فیس بک، ٹک ٹاک پر پابندی کیلئے درخواست دائر
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ا سامیوں کی
پڑھیں:
ای سی سی نے ریکوڈک منصوبے کی فنانسنگ کے وعدوں اور معاہدوں کی منظوری دیدی
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ریکوڈک منصوبے کی فنانسنگ سے متعلق معاہدوں کی منظوری دیدی، 1350 کلو میٹر طویل ریلوے ٹریک بچھانے کیلئے 39 کروڑ ڈالر کی برچ فنانسنگ کا معاہدہ بھی منظور کر لیا گیا۔
وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت ہوا۔ ای سی سی نے پٹرولیم ڈویژن کی جانب سےپیش کی گئی سمری پر غور کیا جس میں ریکو ڈک منصوبے کی فنانسنگ سے متعلق حتمی معاہدوں اور مالی وعدوں کی منظوری طلب کی گئی تھی۔ وزارت خزانہ کے مطابق اس سے ریکوڈک منصوبے پر کام شروع کرنے کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔ ای سی سی نے مجوزہ شرائط کی منظوری دے دی اور ہدایت کی کہ اگر کسی بھی مرحلے پر قانونی اور مالی ماہرین کی توثیق کے بعد معاہدوں کی حتمی صورت میں کوئی بڑی تبدیلی ہو تو اسے دوبارہ ای سی سی کے سامنے پیش کیا جائے۔
ای سی سی نے وزارتِ ریلوے کی سمری پر بھی غور کیا جس میں ریکو ڈک مائننگ کمپنی کے ساتھ ریل ڈویلپمنٹ ایگریمنٹ اور تین سو نوے ملین ڈالر کے برج فنانسنگ ایگریمنٹ کی منظوری طلب کی گئی تھی تاکہ بلوچستان کی کانوں سے برآمدی سامان کی بڑے پیمانے پر ترسیل کے لیے 1350 کلومیٹر طویل ریلوے لائن بچھائی جا سکے۔ ای سی سی نے تجویز کی منظوری دیتے ہوئے وزارتِ ریلوے کو ہدایت کی کہ دونوں معاہدوں کی کاپیاں وزارتِ خزانہ کے ساتھ شیئر کی جائیں تاکہ ان کا تجزیہ کیا جا سکے۔ مزید یہ کہ وزارتِ ریلوے اور وزارتِ خزانہ کو ہدایت کی گئی کہ وہ آئندہ سال مارچ تک منصوبے پر عمل درآمد سے متعلق رپورٹ ای سی سی میں پیش کریں۔ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ ای سی سی کی جانب سے دی جانے والی منظوری حکومت کے اس عزم کی عکاسی کرتی ہے کہ وہ اس تاریخی منصوبے کو آگے بڑھانا چاہتی ہے جو بلوچستان کے معاشی منظرنامے کو بدلنے اور پاکستان کے عوام کے لیے وسیع تر فوائد پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔