چینی وزیرخارجہ وانگ ای کی مالدیپ کے صدر محمد معیزو سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
چینی وزیرخارجہ وانگ ای کی مالدیپ کے صدر محمد معیزو سے ملاقات WhatsAppFacebookTwitter 0 11 January, 2025 سب نیوز
بیجنگ:سی پی سی سینٹرول کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کے رکن اور چینی وزیر خارجہ وانگ ای افریقہ کے دورے سے ملک واپسی پر مالدیپ میں رکے اور مالدیپ کے صدر محمد معیزو سے دوستانہ ملاقات کی۔اس موقع پر محمد معیزو نے کہا کہ مالدیپ ہمیشہ چین کا قریبی شراکت دار بننے، اپنی روایتی دوستی کو مستحکم کرنے، مختلف شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانے اور دوطرفہ تعلقات کی زیادہ سے زیادہ ترقی کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔
مالدیپ بین الاقوامی اور علاقائی امور میں چین کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے اور مشترکہ طور پر بین الاقوامی انصاف کو برقرار رکھنے کے لئے تیار ہے۔ وانگ ای نے کہا کہ چین۔ مالدیپ تعاون نے چھوٹے بڑے ممالک کے درمیان باہمی احترام، مساوات اور مشترکہ ترقی کی مثال قائم کی ہے۔ چین ہمیشہ کی طرح مالدیپ کی قومی آزادی اور خودمختاری کے تحفظ اور فعال طور پر اس کے قومی حالات کے مطابق ترقی کی راہ تلاش کرنے میں حمایت کرے گا۔ چین مالدیپ سمیت دیگر ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے تاکہ تین گلوبل انیشی ایٹوز کو نافذ کیا جا سکے، منصفانہ اور معقول عالمی حکمرانی کے نظام کی تعمیر کو فروغ دیا جا سکے اور مشترکہ طور پر بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کی جا سکے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: وانگ ای
پڑھیں:
مالدیپ نئی نسل کیلئے تمباکو نوشی پر مکمل پابندی لگانے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا
مالدیپ نے تمباکو نوشی کے خلاف ایک تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے نئی نسل کے لیے تمباکو کے استعمال پر مستقل پابندی نافذ کر دی، یوں وہ دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے جس نے آئندہ نسلوں کے لیے سگریٹ نوشی کو قانونی طور پر ممنوع قرار دیا ہے۔
مالدیپ کی وزارتِ صحت کے مطابق نئے قانون کے تحت یکم جنوری 2007 کے بعد پیدا ہونے والے افراد پر زندگی بھر تمباکو مصنوعات کی خرید و فروخت اور استعمال مکمل طور پر ممنوع ہوگا۔
یہ قانون صدر محمد معیزو نے مئی میں منظور کیا تھا، جس کا مقصد تمباکو سے پاک نسل کی تشکیل اور عوامی صحت کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔
وزارتِ صحت کے بیان میں کہا گیا کہ یہ پابندی ایک جرات مندانہ اقدام ہے تاکہ نوجوان شہری تمباکو کے مہلک اثرات سے محفوظ رہ سکیں۔
حکام کے مطابق یہ پالیسی عالمی ادارۂ صحت (WHO) کے فریم ورک کنونشن آن ٹوبیکو کنٹرول کے اصولوں کے عین مطابق ہے۔