عوام کو ثمرات ملیں گے تو ثابت ہوگا معیشت بہتر ہوئی،فضل الرحمان میدان میں آگئے
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)جمیعت علماء اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پی ٹی آئی نے مذاکرات کے حوالے سے ہمیں اعتماد میں نہیں لیا۔ مولانا فضل الرحمان نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ معیشت کی بہتری پر حقائق سامنے آنے چاہئیں، معیشت کی بہتری کے صرف اشاریے مل رہے ہیں، ملکی معیشت کی بہتری ہماری آرزو ہے، عوام کو ثمرات ملیں گے تو ثابت ہوگا معیشت بہتر ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک روپے کی قدر کو تقویت نہیں ملے گی عام آدمی کو ریلیف نہیں مل سکتا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پی ٹی آئی نے مذاکرات کے حوالے سے ہمیں اعتماد میں نہیں لیا، ہمیں نہیں پتا وہ کیا کہہ رہے ہیں اور کیا کر رہے ہیں،سیاستدانوں پر افسوس ہے کہ سمجھوتہ کرلیتے ہیں، ملک کا نظام بہتر کرنے کیلئے ایک جگہ ٹھہرنا ہوگا،کالا باغ ڈیم اور پنجاب کی جانب سے نئی نہروں کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ تمام معاملات قومی اتفاق رائے سے حل ہونے چاہئیں۔
’’ بے اولاد خاتون کو حاملہ بنائیں، 5 لاکھ حاصل کریں‘‘ بھارت میں ہونیوالا انوکھا فراڈ، گینگ گرفتار کرلیا گیا
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: فضل الرحمان
پڑھیں:
پاکستان کا ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ صبح 6 بج کر 45 منٹ پر لانچ ہوگا
سپارکو ترجمان کے مطابق سیٹلائٹ کی لانچنگ چین کے ژچانگ سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے ہوگی، سیٹلائٹ کی لانچنگ کے مناظر سپارکو کمپلیکس کراچی میں لائیو دکھائے جائیں گے، سیٹلائٹ پاکستان کے خلائی پروگرام میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان کے خلائی پروگرام نے ایک اور سنگ میل عبور کرلیا، پاکستان کا ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ صبح 6 بج کر 45 منٹ پر لانچ ہوگا۔سپارکو ترجمان کے مطابق سیٹلائٹ کی لانچنگ چین کے ژچانگ سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے ہوگی، سیٹلائٹ کی لانچنگ کے مناظر سپارکو کمپلیکس کراچی میں لائیو دکھائے جائیں گے، سیٹلائٹ پاکستان کے خلائی پروگرام میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا، اس سے زمینی مشاہدے کی صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ ہوگا۔
ترجمان نے بتایا کہ فصلوں کی پیداوار، انفراسٹرکچر اور شہری پھیلاؤ کی نگرانی ممکن ہوگی، سیٹلائٹ سیلاب، زلزلے اور زمینی کھسکاؤ کی نگرانی کرے گا، گلیشیئرز اور جنگلات کی نگرانی سے آفات کا انتظام بہتر ہوگا۔ سپارکو ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ سی پیک اور قومی منصوبوں کو جغرافیائی ڈیٹا سے معاونت فراہم کرے گا، ماحولیات اور وسائل کے بہتر انتظام میں مددگار ثابت ہوگا، سیٹلائٹ کا انضمام پی آر ایس ایس-1 اور ای او-1 کے ساتھ کیا جائے گا، منصوبہ سپارکو کے ویژن 2047ء اور قومی خلائی پالیسی کے مطابق ہے۔