سی پیک کے جوائنٹ ورکنگ گروپ کا پانچواں اجلاس، باہمی تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
پاک چین اقتصادی راہداری کے بین الاقوامی تعاون اور ہم آہنگی کے جوائنٹ ورکنگ گروپ کا پانچواں اجلاس بیجنگ میں منعقد ہوا۔
اس اجلاس کی مشترکہ صدارت سیکرٹری خارجہ آمنہ بلوچ اور چین کے نائب وزیر خارجہ سن وی ڈونگ نے کی۔
اجلاس میں دونوں فریقوں نے گزشتہ سال جنوری میں اسلام آباد میں ہونے والے جوائنٹ ورکنگ گروپ کے چوتھے اجلاس کے بعد ہونے والی پیشرفت کا جائزہ لیا اور اس پر اطمینان کا اظہار کیا۔
دونوں فریقین نے سی پیک کے دوسرے مرحلے کے معیار اور ترقی کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ اس مرحلے میں صنعتی ترقی، خصوصی اقتصادی زونز کے علاوہ صاف توانائی، زراعت اور معاشی فلاحی منصوبوں کے فروغ پر زور دیا گیا ہے۔ اجلاس میں سی پیک کے علاقائی رابطے، مشترکہ فلاح و بہبود اور تعاون کو فروغ دینے میں اہم کردار کو سراہا گیا۔
یہ بھی پڑھیے:پاکستان سی پیک کو وسعت دینے کے لیے پُر عزم ہے، اسحاق ڈار
پاکستان کی سیکرٹری خارجہ نے سی پیک کو پاک۔چین اقتصادی تعاون کی بنیاد اور دونوں ممالک کے درمیان پائیدار دوستی کی روشن علامت قرار دیا۔
چین کے نائب وزیر خارجہ نے سی پیک کے دوسرے مرحلے کے تحت متعارف کرائے گئے پانچ نئی راہداریوں کی باہمی معاونت پر روشنی ڈالی، جو برآمدات، ای۔پاکستان، توانائی، ماحولیات اور مساوات کے تصورات پر مشتمل ہیں۔
دونوں فریقوں نے میڈیا، ثقافتی تبادلے اور عوامی سطح پر روابط کے شعبوں میں تعاون کو مزید گہرا کرنے کے عزم کا بھی اعادہ کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
CPEC meeting PAK CHINA پاک چین سی پیک.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
بھارتی ریاست منی پور نسلی فسادات کی لپیٹ میں، کرفیو نافذ، انٹرنیٹ سروس معطل
بھارت کی شمال مشرقی ریاست منی پور میں نسلی کشیدگی کی تازہ لہر کے بعد حکام نے متعدد اضلاع میں کرفیو نافذ کر دیا ہے جبکہ سکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے پیش نظر انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا سروسز بھی معطل کر دی گئی ہیں۔
پولیس کے مطابق یہ اقدام اس وقت کیا گیا جب ارمبائی تنگول نامی انتہا پسند میتئی گروپ کے کمانڈر سمیت 5 افراد کی گرفتاری کے خلاف مظاہرے شروع ہوئے، مظاہرین نے ریاستی دارالحکومت امپھال میں ایک پولیس چوکی پر حملہ کیا، ایک بس کو نذر آتش کیا اور کئی علاقوں میں سڑکیں بند کر دیں۔
امن و امان کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر امپھال ویسٹ، امپھال ایسٹ، تھوبل، بشنوپور اور کاکچنگ اضلاع میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے, ریاستی وزارت داخلہ نے 5 روز کے لیے انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا سروسز بند کرنے کا اعلان بھی کیا ہے جبکہ وی سیٹ اور وی پی این جیسی سہولیات بھی معطل کر دی گئی ہیں۔
منی پور میں ہندو میتئی اور مسیحی کوکی برادریوں کے درمیان گزشتہ دو برسوں سے نسلی تنازعات جاری ہیں۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ان جھڑپوں میں اب تک 250 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ 60 ہزار سے زائد افراد بے گھر ہو گئے ہیں, اب بھی ہزاروں شہری کشیدہ حالات کے باعث اپنے گھروں کو واپس نہیں لوٹ سکے۔
ارمبائی تنگول پر کوکی برادری کے خلاف تشدد بھڑکانے کا الزام ہے اور حالیہ گرفتاریوں کے بعد اس گروپ نے وادی کے اضلاع میں 10 روزہ ہڑتال کا اعلان بھی کیا ہے۔
انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ زمین اور سرکاری ملازمتوں جیسے مسائل پر شروع ہونے والی کشیدگی کو سیاسی مفادات کے تحت مزید ہوا دی جا رہی ہے۔
حکام کے مطابق صورت حال پر قابو پانے کے لیے سیکیورٹی فورسز تعینات ہیں اور حالات کی نگرانی کی جا رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انٹرنیٹ بھارتی ریاست کرفیو معطل منی پور