کینال منصوبے پر احسن اقبال کے موقف کو مسترد کرتے ہیں، نثار احمد کھوڑو
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
ایک بیان میں رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ نئے کینالوں کے منصوبے پر سندھ کی عوام میں شدید غصہ ہے اس لئے سندھ کی آواز کو بے بنیاد بحث قرار دینا بند کیا جائے، سندھ اپنے پانی کے حصے پر کسی کو ڈاکہ ڈالنے نہیں دے گا۔ اسلام ٹائمز۔ پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے وفاقی وزیر احسن اقبال کے متنازعہ کینال منصوبے کے معاملے پر سندھ کے اعتراضات کو بے بنیاد قرار دینے اور کوئی بھی صوبہ دوسرے صوبے کے حصے کا پانی نہیں لینے کے موقف کو یکسر مسترد کرکے وفاق کے اس موقف کو کمزور قرار دے دیا ہے اور کینالوں کے منصوبے کے معاملے اور پانی کے 1991ء معاہدے پر عملدرآمد نہ ہونے کے متعلق وفاق کے سامنے سوال اٹھا دئے ہیں۔ اپنے ایک جاری بیان میں پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر احسن اقبال اور وفاقی حکومت سندھ کو یہ بتائیں کے پنجاب کو جتنا پانی کا حصہ ملتا ہے تو پنجاب کے پاس مزید اضافی پانی موجود ہے جو چولستان کینال کی 4152 کیوسک گنجائش بھر سکیں، اس لئے وفاقی حکومت سندھ کو بتائے کہ پنجاب کے پاس اتنا اضافی پانی ہے ہی نہیں تو پھر ان کینالز میں پانی کہاں سے لایا جائے گا۔
نثار کھوڑو نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کے وفاقی حکومت اور احسن اقبال پانی کے 1991ء معاہدے کے تحت صوبوں کے پانی کا حصہ متعین ہونے کی تو بات کر رہے ہیں مگر سوال یہ کہ کیا پانی کے 1991ء معاہدے پر مکمل عمل کیا جا رہا ہے؟ انہوں نے کہا کہ پانی کے 1991ء معاہدے پر عمل نہیں کیا جارہا اور معاہدے کے تحت پانی کی تقسیم پیرا ٹو کے تحت نہیں کی جا رہی، اس لئے وفاقی حکومت یہ بتائے کہ سندھ کو پانی کی تقسیم ٹھری ٹیئر فارمولہ پر ہونے پر اعتراض ہے تو پھر پانی کی تقسیم پیرا ٹو کے تحت کیوں نہیں کی جا رہی ہے؟ انہوں نے کہا کہ احسن اقبال صاحب اگر کوئی بھی صوبہ کسی اور صوبے کا پانی نہیں لے سکتا تو پھر تونسا سے گڈو بیراج تک پمپنگ مشینین لگا کر سندھ کے حصے کا پانی کیسے چوری ہورہا؟
انہوں نے کہا کہ نئے کینالوں کے منصوبے پر سندھ کی عوام میں شدید غصہ ہے اس لئے سندھ کی آواز کو بے بنیاد بحث قرار دینا بند کیا جائے، سندھ اپنے پانی کے حصے پر کسی کو ڈاکہ ڈالنے نہیں دے گا اور نہ ہی اپنے حصے کے پانی کی ایک بوند بھی کسی کو لینے دے گا۔ نثار کھوڑو نے کہا کہ سندھ کو پانی کا پورا حصہ نہ ملنے کی وجہ سے لاکھوں ایکڑ اراضی بنجر بن چکی ہے اور ان نئے کینالوں کا منصوبہ سندھ کو مزید بنجر بنادے گا، اس لئے وفاقی حکومت آئینی فورمز پر سندھ کے آئینی اعتراضات سنے اور متنازعہ کینالوں کے منصوبے سے دستبرداری کرے، اگر پنجاب کو اپنی غیرآباد زمینیں آباد کرنی ہیں تو زیر زمین پانی نکالیں اور اگر زیر زمین پانی میٹھا نہیں ہے تو پھر آر او پلانٹ نصب کرکے اس پانی سے زمینیں آباد کریں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پانی کے 1991ء معاہدے وفاقی حکومت احسن اقبال نے کہا کہ سندھ کو پانی کی سندھ کی سندھ کے کے تحت کے حصے
پڑھیں:
وفاقی بجٹ 10 جون کو آئے گا، سندھ کا بجٹ 13 جون کو پیش کیا جائے گا، وزیراعلیٰ سندھ
سیہون میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سید مراد علی شاہ نے کہا کہ بلاول بھٹو کی ہدایت پر پینے کے صاف پانی اور سولر انرجی پر خاص توجہ دے رہے ہیں، سندھ میں سیلاب متاثرین کے لیے بننے والے 21 لاکھ گھروں میں سے 10 لاکھ گھر مکمل ہو چکے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیرِ اعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ 10 جون کو آئے گا، سندھ کا بجٹ 13 جون کو پیش کیا جائے گا۔ سیہون میں اپنے آبائی گاؤں واہڑ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سید مراد علی شاہ نے کہا کہ وفاق سے حتمی اعداد و شمار ملنے کے بعد فیصلہ کریں گے کہ بجٹ میں تنخواہیں کتنی بڑھائی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ منہگائی کے باعث عوام پر بوجھ بڑھ گیا ہے، بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دیا جائے گا۔ وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا کہ وفاق بھی تنخواہ دار طبقے کو ٹیکس میں ریلیف دے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو کی ہدایت پر پینے کے صاف پانی اور سولر انرجی پر خاص توجہ دے رہے ہیں، سندھ میں سیلاب متاثرین کے لیے بننے والے 21 لاکھ گھروں میں سے 10 لاکھ گھر مکمل ہو چکے ہیں۔ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ حیسکو، سیپکو اور کے الیکٹرک تینوں ادارے ناکام ہو چکے، خصوصاً سیپکو ناکام ہو چکا، سندھ میں 18 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ وفاق کے ساتھ ہماری بات چیت جاری ہے، تینوں اداروں کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چلانے کے لیے مذاکرات ہو رہے ہیں۔