“انڈرسٹیڈنگ چائنا” بین الاقوامی کانفرنس چین کے شہر گوانگ چو میں منعقد ہوئی۔ مصر کے سابق وزیر اعظم عصام شرف سمیت 600 سے زائد چینی اور غیر ملکی مہمانوں نے کانفرنس میں شرکت کی ۔عصام شرف نے گزشتہ20 سالوں میں 46 بار چین کا دورہ کیا ہے اور چینی طرز کی جدیدکاری کی شاندار کامیابیوں کا مشاہدہ کیا ہے۔ ہفتہ کے روز چائنا میڈیا گروپ کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں شرف نے کہا کہ وہ چین کو اس معاملے میں خراج تحسین پیش کرتے ہیں کہ چین نے زبردست ترقی کرتے ہوئے اپنی ثقافت اور اقدار  کو برقرار رکھا ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ چین کے نظریات اور اقدامات دنیا میں امید اور روشنی لائیں گے۔
مصر کے سابق وزیر اعظم عصام شرف نے مزید کہا کہ چین ایک طاقتور ملک ہونے کے ساتھ ساتھ دوسرے ممالک کی مدد کرنے کا خواہاں ہے۔ یہی وجہ سے چین دوسرے ممالک سے مختلف  ہے۔ چین کے اقدامات کے پیچھے اس کی اپنی اقدار موجود ہیں اور انہی اقدار پر  چین کی جدیدیت قائم ہے۔ چین ایک “زندہ تہذیب” ہے۔ چین میں 56 قومیتیں موجود ہیں جو ہم آہنگی کے ساتھ رہتی ہیں۔ چین کی جدیدکاری اس کے تمام عوام کو  فوائد  پہنچاتی ہے۔ اس کی وجہ چین کا سیاسی نظام ہے اور سماجی انصاف بھی کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ چین کے  گلوبل اینشی ایٹوز کے ذریعے چین کی جدید کاری کی اقدار کو  دنیا تک پہنچایا گیا ہے۔ شرف کے مطابق مستقبل کا تعلق گلوبل ساؤتھ سے ہے۔ ماضی میں چین ایک غریب ترقی پذیر ملک تھا جس کی 80 فیصد سے زیادہ آبادی غربت کا شکار تھی۔ اب چین دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت، دنیا کا سب سے بڑا تجارتی ملک اور دنیا کی سب سے بڑی مینوفیکچرنگ پاور بن گیا ہے۔ اب ہر ایک ترقی پذیر ملک سوچتا ہے کہ ہم چین کی مثال کیوں نہیں اپنا سکتے؟ انہوں  نے مزید کہا کہ جدت طرازی، سائنس اور ٹیکنالوجی کے کلیدی کردار کے بغیر کوئی بھی تصور نہیں کر سکتا کہ چین صرف 10 یا 20 سالوں میں اس مقام تک پہنچاہے جہاں وہ آج ہے۔ سائنس، ٹیکنالوجی اور معیشت ہمیشہ وہ قوتیں رہی ہیں جو ممالک کو آگے بڑھاتی ہیں۔ جدت طرازی چینی طرز کی  جدیدکاری کا بنیادی عنصر ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

پاکستان کی بنیاد جمہوریت‘ ترقی اور استحکام کا یہی راستہ: حافظ عبدالکریم

لاہور (خصوصی نامہ نگار) مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان کے امیر سینیٹر ڈاکٹر حافظ عبدالکریم نے یومِ جمہوریت کے موقع پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ جمہوریت محض ایک سیاسی نظام نہیں بلکہ ایک ایسا اصولی طریقہ ہے جس میں عوامی رائے اور اعتماد کو اولیت حاصل ہوتی ہے۔ پاکستان کے قیام کی بنیاد بھی جمہوری جدوجہد پر رکھی گئی تھی اور آج ملک کی ترقی، استحکام اور خوشحالی کا راستہ بھی صرف جمہوری اقدار کو اپنانے اور ان کے استحکام سے ہو کر گزرتا ہے۔ جمہوریت میں عوام کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنی قیادت کا انتخاب کریں اور اپنی آواز کو ایوانوں تک پہنچائیں۔ یہی نظام عوامی شمولیت، قانون کی بالادستی، باہمی احترام اور قومی وحدت کی ضمانت فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری عمل کو مضبوط بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ قوم کو سیاسی استحکام، معاشی خوشحالی اور سماجی انصاف میسر آ سکے۔ انہوں نے عزم کا اظہار کیا کہ مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان جمہوری استحکام، عوامی حقوق کے تحفظ اور ملک میں قانون کی حکمرانی کے لیے ہمیشہ اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ تمام سیاسی قوتوں کو ملک و قوم کی بہتری کے لیے باہمی تعاون اور یکجہتی کے ساتھ آگے بڑھنا چاہیے کیونکہ یہی جمہوریت کا اصل حسن ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سابق نگراں وفاقی وزیر گوہر اعجاز نے معاشی بحالی کا روڈ میپ پیش کردیا
  • مئی 2025: وہ زخم جو اب بھی بھارت کو پریشان کرتے ہیں
  • جسٹن ٹروڈو اور کیٹی پیری نے رومانوی تعلقات کو خفیہ رکھا ہے؟
  • پاکستان کی بنیاد جمہوریت‘ ترقی اور استحکام کا یہی راستہ: حافظ عبدالکریم
  • چین نے جرمنی کو پیچھے چھوڑ دیا، پہلی بار دنیا کے 10 بڑے جدت پسند ممالک میں شامل
  • شرح سود کو 11فیصد پر برقرار رکھنا مانیٹری پالیسی کا غلط فیصلہ ہے‘ گوہر اعجاز
  • دنیا کے امیر ترین شخص کی اپنی عمر سے 47 برس چھوٹی خاتون سے پانچویں شادی 
  • ڈالر کی قدر میں معمولی کمی، شرح سود برقرار رہنے پر اسٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی
  • صدر مملکت اور وزیراعظم کا جمہوری اقدار کے تحفظ اور فروغ کا عزم
  • صدر زرداری اور وزیراعظم شہباز کا عالمی یومِ جمہوریت پر جمہوری اقدار کے فروغ پر زور