کراچی:قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان محمد حفیظ نے ڈومیسٹک کرکٹ میں کھلاڑیوں کو فراہم کی جانے والی ناکافی سہولیات پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے فرسٹ کلاس میچز کے دوران کھلاڑیوں کو درپیش بنیادی مسائل کو اجاگر کیا اور بورڈ کی ترجیحات پر سوال اٹھایا۔

محمد حفیظ، جو ایس این جی پی ایل کے کوچ کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں، نے انکشاف کیا کہ فرسٹ کلاس میچز میں ڈریسنگ رومز کی عدم دستیابی کے علاوہ کھلاڑیوں کے لیے پانی اور واش روم جیسی بنیادی سہولیات کا بھی فقدان ہے۔ انہوں نے کہاکہ پی سی بی کو اپنی ترجیحات پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔ چیمپینز کپ کو کامیاب بنانے پر توجہ دی گئی، لیکن ڈومیسٹک کرکٹ کے مسائل کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے اسٹرائیکر کیمپ کے انعقاد کے وقت پر بھی تنقید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کیمپ آف سیزن میں ہونا چاہیے تھا، نہ کہ ایسے وقت میں جب فرسٹ کلاس کرکٹ کے مقابلے جاری ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ فرسٹ کلاس پلیئرز کو اچانک کیمپ میں بھیجنا ان کے کھیل پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔

محمد حفیظ نے چیمپینز ٹرافی کے لیے کیے جانے والے اقدامات کو سراہا، لیکن ساتھ ہی ڈومیسٹک کرکٹ کو نظر انداز کرنے پر تحفظات کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ چیمپینز ٹرافی کے لیے اربوں روپے خرچ کرنا اچھی بات ہے، لیکن ڈومیسٹک کرکٹ کو بھی اسی اہمیت کے ساتھ چلانا چاہیے۔

حفیظ نے نوجوان کھلاڑی صائم ایوب کی صلاحیتوں کی تعریف کی اور امید ظاہر کی کہ وہ اگلے 10 سے 15 سال پاکستان کے لیے کھیل سکتے ہیں۔ انہوں نے فخر زمان کی چیمپینز ٹرافی میں واپسی کو بھی مثبت پیش رفت قرار دیا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: محمد حفیظ فرسٹ کلاس انہوں نے کے لیے

پڑھیں:

محسوس ہوتا ہے کہ ستائیسویں آئینی ترمیم پر کام شروع ہو چکا، ملک محمد احمد خان

پنجاب اسمبلی کے اسپیکر ملک محمد احمد خان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ محسوس ہوتا ہے کہ ستائیسویں آئینی ترمیم پر کام شروع ہو چکا ہے اور اس میں مقامی حکومتوں کو آئینی تحفظ دلانے کے امور زیرِ بحث ہیں۔

انہوں نے اس موقع پر بلدیاتی نظام، وفاقی و صوبائی مالیاتی امور اور امن و امان کے بعض سوالات پر واضح مؤقف پیش کیا۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ بلدیاتی نظام ایک ایسا موضوع ہے جس پر صوبے خود قانون سازی کریں گے۔ انہوں نے یاد دہانی کرائی کہ پنجاب اسمبلی کی طرف سے بھی ایسی قرارداد بھیجی گئی تھی جس میں تمام جماعتوں نے مشترکہ موقف اپنایا تھا کہ بلدیاتی حکومت کو آئینی تحفظ ملنا چاہیے۔ ان کے الفاظ میں،

’جیسے وفاق اور صوبائی حکومتوں کو آئینی تحفظ حاصل ہے، ویسے ہی مقامی حکومتوں کو بھی آئینی تحفظ ہونا چاہیے۔‘

یہ بھی پڑھیے کیا 27ویں ترمیم کے ذریعے 18ویں ترمیم واپس ہونے جا رہی ہے؟

ملک محمد احمد خان نے کہا کہ وہ صدرِ پاکستان اور وزیرِ اعظم تک اس پیغام کو پہنچائیں گے اور اس معاملے پر کسی قسم کی اختلاف رائے کو مناسب نہ سمجھا جانا چاہیے۔ اگر ستائیسویں آئینی ترمیم میں مقامی حکومتوں کو براہِ راست شق شامل نہ بھی کی گئی تو بعد میں اس کی شق شامل کرانے کے مواقع موجود ہوں گے۔

مالیاتی امور پر اسپیکر نے سوال اٹھایا کہ این ایف سی کے فنڈز صوبوں کو دینے کے بعد کیا وفاق کے پاس اتنی گنجائش رہ جاتی ہے کہ وہ اپنا کام چلا سکے؟ انہوں نے زور دیا کہ جن قرضوں کی ادائیگیاں وفاق کر رہا ہے، اُن میں صوبوں کو بھی اپنا حصہ ڈالنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ جو جرائم کی بنیاد پر تحریکِ انصاف کے بانی جیل میں ہیں، ان جرائم کی جانچ ہونی چاہیے لیکن وہ کسی کو طویل عرصے قید میں رکھنے کے حق میں نہیں۔ انہوں نے اظہارِ خیال میں سنگین مثالیں دیتے ہوئے کہا:

’اگر کسی کی خواہش ہے کہ میرا گھر جلا دے تو اس کی بھی آزادی ملنی چاہیے؟ پوری تاریخ کے ورثے کو جلا کر رکھ دینا چاہیے، کیا اس کی آزادی ملنی چاہیے؟ کیا آپ کو یہ آزادی بھی چاہیے کہ شہیدوں کے مجسمے اڑا دیے جائیں؟‘

یہ بھی پڑھیے مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم کیا ہے اور اس کے اثرات کیا ہوں گے؟

علاوہ ازیں، اسپیکر نے ٹریفک اور قانون نافذ کرنے والے محکموں سے متعلق بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ ڈمپر مافیا کے خلاف خبروں کو ٹی وی پر دیکھ رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو ڈمپر مافیا کی بے ہنگم ٹریفک پر قابو پانا چاہیے تاکہ شہریوں کو آسانی اور حفاظت میسر ہو۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان ستائیسویں آئینی ترمیم

متعلقہ مضامین

  • عباس آفریدی کی قیادت میں پاکستان کرکٹ ٹیم ہانگ کانگ سکسز ٹورنامنٹ میں شرکت کیلیے روانہ
  • محسوس ہوتا ہے کہ ستائیسویں آئینی ترمیم پر کام شروع ہو چکا، ملک محمد احمد خان
  • وسیم اکرم کا کھیل میں سیاست کے امتزاج پر اظہارِ ناپسندیدگی
  • ڈیڑھ کروڑ کا ایک اشتہار، ورلڈ کپ جیتنے کے بعد بھارتی خواتین کرکٹ ٹیم کی برانڈ ویلیو میں کتنا اضافہ ہوا؟
  • فیصل آباد میں انٹرنیشنل کرکٹ کی 17 سال بعد واپسی، شاہین اور پروٹیز کے درمیان پہلا ون ڈے آج ہو گا
  • لانڈھی جیل سے 225 قیدیوں کا فرار،زلزلہ نہیں،جیل انتظامیہ کی غفلت اور ناقص سیکورٹی اصل وجہ قرار
  • پی سی بی کا سابق کرکٹر محمد وسیم سے متعلق اہم اعلان!
  • حفیظ جمال نے زندگی محنت کشوں کے نام کر دی،حیدر خوجہ
  • عوام پر اضافی بوجھ ڈالا جارہا ہے: حافظ نعیم سندھ حکومت کے ای چالان سسٹم کے خلاف بول پڑے
  • خواتین ورلڈکپ فائنل میں تاخیر، بھارتی میڈیا نے انتظامیہ پر تنقید کے تیر برسا دیے