کراچی:قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان محمد حفیظ نے ڈومیسٹک کرکٹ میں کھلاڑیوں کو فراہم کی جانے والی ناکافی سہولیات پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے فرسٹ کلاس میچز کے دوران کھلاڑیوں کو درپیش بنیادی مسائل کو اجاگر کیا اور بورڈ کی ترجیحات پر سوال اٹھایا۔

محمد حفیظ، جو ایس این جی پی ایل کے کوچ کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں، نے انکشاف کیا کہ فرسٹ کلاس میچز میں ڈریسنگ رومز کی عدم دستیابی کے علاوہ کھلاڑیوں کے لیے پانی اور واش روم جیسی بنیادی سہولیات کا بھی فقدان ہے۔ انہوں نے کہاکہ پی سی بی کو اپنی ترجیحات پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔ چیمپینز کپ کو کامیاب بنانے پر توجہ دی گئی، لیکن ڈومیسٹک کرکٹ کے مسائل کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے اسٹرائیکر کیمپ کے انعقاد کے وقت پر بھی تنقید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کیمپ آف سیزن میں ہونا چاہیے تھا، نہ کہ ایسے وقت میں جب فرسٹ کلاس کرکٹ کے مقابلے جاری ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ فرسٹ کلاس پلیئرز کو اچانک کیمپ میں بھیجنا ان کے کھیل پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔

محمد حفیظ نے چیمپینز ٹرافی کے لیے کیے جانے والے اقدامات کو سراہا، لیکن ساتھ ہی ڈومیسٹک کرکٹ کو نظر انداز کرنے پر تحفظات کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ چیمپینز ٹرافی کے لیے اربوں روپے خرچ کرنا اچھی بات ہے، لیکن ڈومیسٹک کرکٹ کو بھی اسی اہمیت کے ساتھ چلانا چاہیے۔

حفیظ نے نوجوان کھلاڑی صائم ایوب کی صلاحیتوں کی تعریف کی اور امید ظاہر کی کہ وہ اگلے 10 سے 15 سال پاکستان کے لیے کھیل سکتے ہیں۔ انہوں نے فخر زمان کی چیمپینز ٹرافی میں واپسی کو بھی مثبت پیش رفت قرار دیا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: محمد حفیظ فرسٹ کلاس انہوں نے کے لیے

پڑھیں:

پشاور ریڈیوپاکستان میں توڑ پھوڑ کی تحقیقات کیلیے کمیشن بنایا جائیگا،صوبائی وزیر

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251103-08-11
پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک ) خیبر پختونخوا کے وزیر برائے مقامی حکومت، انتخابات اور دیہی ترقی مینا خان آفریدی نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت ریڈیو پاکستان کی عمارت میں 9 مئی 2023 ء کے فسادات کے دوران ہونے والی توڑ پھوڑ کی تحقیقات کے لیے ایک انکوائری کمیشن قائم کرے گی۔9 مئی 2023 ء کو سابق وزیرِ اعظم اور پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد ملک بھر میں فسادات پھوٹ پڑے تھے جو کم از کم 24 گھنٹے تک جاری رہے تھے۔ان فسادات کے دوران سرکاری املاک اور فوجی تنصیبات کو بھی نقصان پہنچایا گیا تھا جن میں خیبر پختونخوا کے صوبائی دارالحکومت پشاور میں واقع ریڈیو پاکستان کی عمارت بھی شامل تھی۔مینا خان نے پشاور میں وزیراعلیٰ کے مشیر شفیع اللہ جان کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس کے دوران یہ اعلان کیا کہ خیبر پختونخوا حکومت ریڈیو پاکستان کی عمارت میں ہونے والی توڑ پھوڑ کی تحقیقات کے لیے ایک کمیشن تشکیل دے گی۔مینا خان نے کہاکہ چونکہ یہ ( عمارت ) خیبر پختونخوا میں ہے اور ہمارے دائرہ اختیار میں آتی ہے، اس لیے ہماری پہلی کابینہ ریڈیو پاکستان کی عمارت میں ہونے والے واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک انکوائری کمیشن تشکیل دے گی۔انہوں نے کہاکہ یہ کمیشن اس بات کی تحقیقات کرے گا کہ ریڈیو پاکستان کی عمارت میں جو کچھ ہوا، اس کے پیچھے کون تھا، اور سی سی ٹی وی فوٹیج کا تجزیہ کیا جائے گا، ہم دیکھیں گے کہ دروازے کس نے کھولے اور یہ فوٹیج اب تک سامنے کیوں نہیں آئی۔صوبائی وزیر نے اس وڈیو کے بارے میں بھی بات کی جس میں مبینہ طور پر خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کو 9 مئی کے فسادات کے دوران لاہور میں کور کمانڈر ہاؤس کے باہر دکھایا گیا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ وزیراعلیٰ اْس وقت پشاور میں موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے معاونِ خصوصی برائے اطلاعات برائے خیبر پختونخوا امور اختیار ولی خان نے گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس میں اس وڈیو کا ذکر کیا تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ (سہیل آفریدی صاحب) عمارت کے سامنے تھے، لیکن انہیں سمجھنا چاہیے کہ اْس وقت سہیل آفریدی صاحب پشاور میں تھے۔’ ’ وہ کوئی ثبوت نہیں ڈھونڈ پا رہے، اس لیے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ 9 مئی ایک جال ہے جس کے ذریعے پی ٹی آئی اور عمران خان پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ وہ اس بہانے کو وزیراعلیٰ سہیل آفریدی صاحب کے خلاف استعمال کر رہے ہیں، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔شفیع اللہ جان نے بھی اختیار ولی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ایک دن قبل نوشہرہ میں پریس کانفرنس کے دوران جو ویڈیو دکھائی، وہ ’ ایڈیٹ شدہ’ تھی۔صحافیوں کے سوالات کے جواب میں مینا خان نے کہا کہ یہ وڈیو مارچ 2023 میں زمان پارک کے محاصرے کے دوران کی ہے، جب پولیس نے پی ٹی آئی کے بانی کو گرفتار کرنے کے لیے لاہور میں واقع ان کی رہائش گاہ میں داخل ہونے کی کوشش کی تھی۔انہوں نے زور دے کر کہا:’ جو وڈیو دکھائی گئی، وہ 9 مئی کی نہیں ہے۔ وہ وڈیو ایڈیٹ اور مسخ کی گئی ہے۔ یہ وڈیو سہیل آفریدی صاحب کے سوشل میڈیا صفحات پر موجود ہے، کوئی بھی دیکھ سکتا ہے کہ یہ 9 مئی سے دو ماہ پہلے کی ہے۔ آپ ویڈیو میں ہمارے کارکنوں پر واٹر کینن کے استعمال کو بھی دیکھ سکتے ہیں۔شفیع اللہ جان نے کہا کہ پی ٹی آئی اختیار ولی کے پھیلائے گئے ’ جھوٹ’ کا جواب دے گی، اور خبردار کیا کہ’ جو کوئی بھی جھوٹی ویڈیو استعمال کرے گا، اسے منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • پی سی بی کا سابق کرکٹر محمد وسیم سے متعلق اہم اعلان!
  • جنوبی افریقا کیخلاف فتح سے پاکستانی ٹیم کے حوصلے بلند، ورلڈ کپ کیلیے امیدیں جاگ اٹھیں
  • پشاور ریڈیوپاکستان میں توڑ پھوڑ کی تحقیقات کیلیے کمیشن بنایا جائیگا،صوبائی وزیر
  • حفیظ جمال نے زندگی محنت کشوں کے نام کر دی،حیدر خوجہ
  • عوام پر اضافی بوجھ ڈالا جارہا ہے: حافظ نعیم سندھ حکومت کے ای چالان سسٹم کے خلاف بول پڑے
  • خواتین ورلڈکپ فائنل میں تاخیر، بھارتی میڈیا نے انتظامیہ پر تنقید کے تیر برسا دیے
  •  بدقسمتی سے اسمبلی فورمز کو احتجاج کا گڑھ بنا دیا گیا : ملک محمد احمد خان 
  • چیئر مین پی سی بی کا ٹی ٹوئنٹی سیریز میں کامیابی پر قومی ٹیم کیلئے اہم پیغام
  • کراچی میں ٹریفک چالان سے بچنے کیلیے کون سی گاڑی کِس رفتار پر چلانی چاہیے؟
  • بدقسمتی سے اسمبلی فورمز کو احتجاج کا گڑھ بنا دیا گیا ہے: ملک محمد احمد خان