نئی دہلی میں میر تقی میر کے اردو اور فارسی مخطوطات کی نمائش
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
انجمن ترقی اردو (ہند) کا میر تقی میر کے تمام مخطوطات کو ایک ہی مقام پر جمع کر لینا، اردو ادب کے اسکالروں اور محققوں کیلئے نعمت مترقبہ سے کسی طرح کم نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ انجمن ترقی اردو (ہند) آج اپنے مرکزی دفتر اردو گھر نئی دہلی میں شام 6 بجے میر تقی میر کے خطاطی کے نسخوں کی خصوصی نمائش کا اہتمام کر رہی ہے۔ انجمن ترقی اردو نے پچھلے برس میر تقی میر کے تین سو سالہ جشن کا اہتمام کرتے ہوئے کئی اہم پروگرام منعقد کئے تھے لیکن یہ 11 جنوری 2025ء کا پروگرام اس سلسلے کی سب سے اہم کڑی اس لئے ہے، کیوں کہ انجمن ترقی اردو (ہند) کا میر تقی میر کے تمام مخطوطات کو ایک ہی مقام پر جمع کر لینا، اردو ادب کے اسکالروں اور محققوں کے لئے نعمت مترقبہ سے کسی طرح کم نہیں ہے۔ 2024ء میں ذکرِ میر کے مکمل متن کی اشاعت کے ساتھ ہی انجمن نے میر تقی میر کے متعلق تمام اہم مخطوطوں کی جمع آوری کی کوشش کی تاکہ میر تقی میر کی تفہیم کی نئے راہیں دریافت کی جاسکیں اور اس سلسلے میں مختلف کلیات، نسخہ رامپور، ذکرِ میر کا نسخہ اٹاوہ، میر کے فارسی کلام کا نادر نسخہ حیدرآباد، مثنویات اور قصائدِ میر کے نسخے نیز نادر اشاعتوں کے جمع کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: میر تقی میر کے
پڑھیں:
ہمت ہے توپکڑ کردکھائو،معروف ٹک ٹاکرکا پنجاب پولیس کو کھلا چیلنج، پستول کے ساتھ ویڈیو وائرل
لاہور (نیوز ٍڈیسک)معروف ٹک ٹاکر ایمل محمود مغل نے ایک نئی متنازعہ ویڈیو کے ذریعے سوشل میڈیا پر ہلچل مچا دی، جس میں وہ اسلحہ کی نمائش کرتے ہوئے کھلے عام قانون کو چیلنج کرتی نظر آ رہی ہیں۔
سائبر کرائم ڈائریکٹوریٹ (CCD) کی جانب سے لاہور میں خطرناک ماضی رکھنے والے افراد کے خلاف گھیرا تنگ کیے جانے کے دوران یہ ویڈیو سامنے آئی ہے، جس میں ایمل محمود احمد مغل ایک ہینڈ گن کے ساتھ دیکھی جا سکتی ہیں۔ ویڈیو میں وہ پرسکون انداز میں اپنی گود میں پستول رکھ کر بیٹھی ہیں، جو کہ واضح طور پر حکومتی احکامات اور قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
متعلقہ حکام کے مطابق، یہ عمل نہ صرف CCD کے قواعد کی خلاف ورزی ہے بلکہ پنجاب کے سائبر اور پبلک سیفٹی قوانین کے تحت ایک مجرمانہ جرم بھی ہے۔
سوشل میڈیا صارفین نے واقعے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے غیر ذمہ دارانہ رویے معاشرے میں خوف، تشدد اور لاقانونیت کو فروغ دیتے ہیں۔ کچھ صارفین نے اس عمل کو آئی جی پنجاب اور CCD کے لیے براہ راست چیلنج قرار دیا، جنہوں نے بارہا تنبیہ کی ہے کہ سوشل میڈیا پر اسلحہ کی نمائش یا دھونس دھمکی پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
تاحال حکام کی جانب سے کوئی باضابطہ کارروائی سامنے نہیں آئی، مگر یہ واقعہ ایک بار پھر اسلحہ کی نمائش پر پابندی کے قانون پر عمل درآمد اور سخت احتساب کے مطالبے کو ہوا دے رہا ہے۔
https://dailymumtaz.com/wp-content/uploads/2025/07/tiktoker.mp4 Post Views: 4