مریم اور اماراتی صدر کی اے آئی کے ذریعے جعلی ویڈیو بنانے اور وائرل کرنے کے الزام میں 5 افراد گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
اسلام آباد:وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے مختلف کارروائیوں کے دوران وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان سے ملاقات کے دوران آرٹیفیشل انٹیلیجنس سے بنائی گئی جعلی ویڈیو تیار کرنے اور سوشل میڈیا پر وائرل کرنے کے الزام میں 5 افراد کو گرفتار کر لیا۔
ایف آئی اے ذرائع کے مطابق سائبر کرائم کے عملے نے یہ گرفتاریاں، فیصل آباد، لاہور، گوجرانوالہ اور ملتان سے کی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کنکشن میں مزید گرفتاریاں متوقع ہیں اور دائرہ کار بڑھایا جا رہا ہے، ملزمان کے خلاف سائبر کرائم میں مقدمہ درج کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں شاہد شریف کی شکایت پر فیصل آباد میں انکوائری نمبر 169 درج کی گئی تھی جس کے بعد ملزم شہزاد منور کے خلاف مقدمہ نمبر 7/24 درج کیا گیا۔
یہ ملزم غیر ملکیوں کے خلاف آرٹی فیشل انٹیلی جنس تیار کردہ انتہائی تضحیک آمیز مواد شیئر کرنے میں ملوث ہے۔
انکوائری میں دوست اسلامی ملک کے ساتھ پاکستان کے سفارتی تعلقات کو کشیدہ کرنے کے لیے پاکستان کے معززین اور کارکنان کی ویڈیو وائرل کرنے کا الزام ہے۔
ذرائع کے مطابق اس اے آئی تیار کردہ مواد سے متعلق تیکنیک کی رپورٹ حاصل کر لی گئی ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
27ویں آئینی ترمیم کا فریم ورک تیار،منظوری کے لئے جلدپارلیمنٹ میں پیش کرنے کافیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: 27ویں آئینی ترمیم کی پارلیمنٹ سے منظوری کے لیے فریم ورک تیار کرلیا گیا،پہلے سینیٹ میں پیش کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
میڈیا ذرائع نے بتایا کہ 27ویں آئینی ترمیم جمعہ کے روز سینیٹ میں پیش کیے جانے کا امکان ہے، سینیٹ سے منظوری کے بعد آئینی ترمیم قومی اسمبلی میں پیش کی جائے گی۔ وزارت قانون اور وزارت پارلیمانی امور نے سینیٹ سیکریٹریٹ کو آگاہ کر دیا ہے اور آئینی ترمیم آئندہ ہفتے دونوں ایوانوں سے منظور کروائے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق 27ویں آئینی ترمیم پر مشاورت کے لیے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے گی، جس میں سینیٹ اور قومی اسمبلی سے اراکین شامل ہوں گے، تمام سیاسی جماعتوں کے اراکین اور مرکزی قیادت کی نمائندگی ہوگی۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ آئینی ترمیم کا مجوزہ ڈرافٹ پارلیمانی کمیٹی میں پیش کیا جائے گا، پارلیمانی کمیٹی سے منظوری کے بعد آئینی ترمیم کو پارلیمنٹ سے منظور کروایا جائے گا۔