Jang News:
2025-07-27@02:38:59 GMT

ٹرمپ بعض اوقات جو کہتا ہے وہ کرتا نہیں، حنا ربانی کھر

اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT

ٹرمپ بعض اوقات جو کہتا ہے وہ کرتا نہیں، حنا ربانی کھر

سابق وزیرخارجہ حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ بعض اوقات جو کہتا ہے وہ کرتا نہیں ہے۔

لاہور میں تھنک فیسٹ سے خطاب میں حنا ربانی کھر نے کہا کہ مغرب مہذب معاشرہ ہے اور انسانی حقوق کا خیال رکھتا ہے۔

امریکی سیاست میں بڑی تبدیلی آنے والی ہے، معید یوسف

سابق نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر معید یوسف نے کہا ہے کہ امریکی سیاست میں بڑی تبدیلی آنے والی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کا نظریہ ہے بیورو کریسی کو کم کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ بعض اوقات جو کہتا ہے وہ کرتا نہیں، ٹرمپ آ گیا تو بانی پی ٹی آئی رہا ہو جائے گا ہر کوئی یہی سوال کر رہا ہے۔

سابق وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ امریکا میں لابنگ لیگل ہے انہوں نے ٹرمپ پر بہت خرچ کیا ہے، پاکستان میں کس کی حکومت ہے امریکا کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔

اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان کی خطے میں اس وقت بہت زیادہ اہمیت ہے، بھارت کے روس کےساتھ ساتھ امریکا سے بھی اچھے تعلقات ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: نے کہا

پڑھیں:

امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کل اپنی والدہ کے آبائی ملک سکاٹ لینڈ کا نجی دورہ کریں گے

لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جولائی2025ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی والدہ کے آبائی ملک کے نجی دورے پر (کل) جمعہ کو سکاٹ لینڈ پہنچیں گے ۔اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کا نجی دورہ سکاٹ لینڈ کے شمال مغرب میں واقع جزیرہ لیوس پر ہوگا، جہاں ان کی والدہ کی پیدائش ہوئی تھی،ڈونلڈ ٹرمپ کی والدہ میری این میک لیوڈ 1912 میں لیوس میں پیدا ہوئیں اور انہوں نے اپنا بچپن لیوس میں گزارا، انہوں نے 18 برس کی عمر میں امریکا ہجرت کی جہاں ان کی شادی فریڈ ٹرمپ سے ہوئی ۔

ٹرمپ نے 2023 میں لیوس آمد پر کہا تھا کہ یہاں آنا گھر واپس آنے جیسا ہے، یہی میری والدہ کا گھر تھا۔ڈونلڈ ٹرمپ اپنے دورے کے دوران سکاٹ لینڈ کے شمال مشرقی علاقے ابرڈین میں واقع اپنے گالف کورس کا باقاعدہ افتتاح بھی کریں گے جس سے وہ سکاٹ لینڈ میں تین گالف کورسز کے مالک بن جائیں گے۔

(جاری ہے)

میری این میک لیوڈ جزیرہ لیوس کے قصبے "ٹونگ" میں پلی بڑھیں، ٹرمپ 2008 میں اپنی والدہ کے پرانے گھر کا دورہ کر چکے ہیں ،ان کے کچھ کزن آج بھی اسی گھر میں مقیم ہیں جو اب جدید انداز میں مرمت کیا جا چکا ہے لیکن پھر بھی سادگی کی عکاسی کرتا ہے،یہ مکان سمندر سے محض 200 میٹر دور واقع ہے ۔

برطانوی میڈیا کے مطابق مقامی دستاویزات کی روشنی میں اندازہ لگایا گیا ہے کہ ٹرمپ کے نانا ایک ماہی گیر تھے، میری این میک لیوڈ سب سے چھوٹی تھیں اور ان کی پہلی زبان گَیلیک تھی جس کے بعد انہوں نے سکول میں انگریزی سیکھی۔پہلی جنگ عظیم کے بعد جزیرہ لیوس پر زندگی سخت ہو گئی تھی کیونکہ علاقے کے کئی نوجوان جنگ میں مارے گئے تھے ۔ اسی پس منظر میں انہوں نے اپنی بڑی بہن کے نقش قدم پر چلتے ہوئے 1930 میں امریکا ہجرت کرنے کا فیصلہ کیا اور گلاسگو سے ایس ایس ٹرانسلوانیا نامی بحری جہاز میں سوار ہو کر نیو یارک روانہ ہوئیں۔ٹرمپ کے اس دورے کو ان کے ذاتی، خاندانی اور کاروباری پس منظر کے تناظر میں خصوصی اہمیت دی جا رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • تھائی لینڈ اور کمبوڈیا جنگ بندی مذاکرات کیلئے تیار ہوگئے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ
  • ڈونلڈ ٹرمپ تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کی جنگ رکوانے کی کوششوں میں لگ گئے
  • اب حماس کا قصہ تمام کردو، ڈونلڈ ٹرمپ کا اسرائیل کو مشورہ
  • اب حماس کا قصہ تمام کرو؛ ڈونلڈ ٹرمپ کا اسرائیل کو مشورہ
  • حماس غزہ میں کوئی معاہدہ نہیں چاہتی اور ختم کردی جائے گی، ٹرمپ
  • بڑے سیاسی گھرانے کی شخصیت کے کرپٹو میں 10 کروڑ ڈالر ڈوب گئے
  • امریکا سے گوشت نہ خریدنے والے ممالک ‘نوٹس’ پر ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کا انتباہ
  • ہمارے بغیردنیا کی معیشت بیٹھ جائے گی، امریکی صدرکا دعوی
  • امریکی ٹیکنالوجی کمپنیاں بھارت میں نوکریاں دینا بند کریں، صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا انتباہ
  • امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کل اپنی والدہ کے آبائی ملک سکاٹ لینڈ کا نجی دورہ کریں گے