UrduPoint:
2025-06-09@10:49:46 GMT

پی آئی اے کا پیرس والا روٹ نقصان والا روٹ ہوگا

اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT

پی آئی اے کا پیرس والا روٹ نقصان والا روٹ ہوگا

لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 11 جنوری 2024ء ) شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کا پیرس والا روٹ نقصان والا روٹ ہوگا، یہ سمجھتے ہیں کہ پیرس کیلئے 2 فلائٹس چلا کر پتہ نہیں کیا کر لیں گے۔  تفصیلات کے مطابق پاکستان ائیرلائن پر یورپ میں عائد کی گئی پابندی کے خاتمے کے بعد جمعہ کے روز قومی ائیرلائن نے یورپ کیلئے پروازوں کا دوبارہ آغاز کیا، تاہم پی آئی اے اپنے ایک عمل کی جانب سے ناصرف سوشل میڈیا، ساتھ ساتھ غیر ملکی میڈیا کی تنقید کی زد میں آ گئی۔

پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) نے اسلام آباد سے پیرس کے لیے پروازیں دوبارہ شروع کر دی ہیں جس کا اعلان ایک پوسٹ کے ساتھ کیا گیا۔ قومی ایئرلائن کے اس اشتہار میں پی آئی اے کے طیارے کو ایفل ٹاور کی طرف اڑتے ہوئے دکھایا گیا ہے جس کے پس منظر میں پیرس کا جھنڈا کی ہلکی سی جھلک بھی ہے۔

(جاری ہے)

اشتہار میں پی آئی اے کا طیارہ ایفل ٹاور کی جانب اُڑتا دکھائی دیا گیا ہے، جیسے یہ کسی بھی وقت ٹاور سے ٹکرا جائے گا۔

پاکستانی سوشل میڈیا صارفین نے اس اشتہار پر ردعمل دیتے ہوئے گرافک ڈیزائنز کے تصویر کے انتخاب اور الفاظ پر شدید تنقید کی ہے۔ اشتہار متنازعہ ہو جانے پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے پی آئی اے سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ مارکیٹنگ ٹیم کو فارغ کیا جائے۔ جبکہ اس حوالے سے غیر ملکی میڈیا کی جانب سے بھی تنقید کی جا رہی ہے۔ غیر ملکی میڈیا کی جانب سے پی آئی اے کے اشتہار کو غیر حساس عمل قرار دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ قومی ایئرلائن کی چار سال کے بعد یورپ کے لیے پہلی پرواز پی کے 749 مسافروں کو لے کر پیرس پہنچ گئی۔ پی آئی اے کے بوئنگ 777 کو اسلام آباد ائرپورٹ پہنچایا گیا، جہاں پی کے 749 پرواز 12 بجے پیرس کے لیے روانہ ہوئی۔ پی کے 749 نے پیرس چارلس ڈیگالز ائیرپورٹ پر لینڈ کیا، پی کے 749 آٹھ گھنٹے بعد فرانس کے شہر پیرس پہنچ گئی۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کی جانب سے پی آئی اے پی کے 749

پڑھیں:

پنجاب اسمبلی میں پیش کیا جانے والا وراثتی بل کیا ہے؟

پاکستان میں خواتین کو وراثت میں ان کے جائز شرعی اور قانونی حق سے محروم رکھنا بہت بڑا سماجی مسئلہ ہے اور ایسے ہزاروں مقدمات ملک بھر کی عدالتوں میں زیر سماعت ہیں جہاں پر خواتین وراثت میں اپنے جائز حصے کے حصول کے لیے عدالتوں کے چکر کھانے پر مجبور ہیں۔

2021 میں جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے ایک مقدمے کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ خواتین کو وراثت میں حق اپنی زندگی میں ہی لینا ہو گا، بینچ کے سربراہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’اگر خواتین اپنی زندگی میں اپنا حق نہ لیں تو ان کی اولاد دعویٰ نہیں کر سکتی۔‘

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں “ڈیجیٹل وراثتی سرٹیفیکیٹ” کیسے حاصل کیا جا سکتا ہے؟

پنجاب حکومت نے وراثتی جائیداد میں خواتین کے حصے کی ادائیگی ہر صورت لازم قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے، یہی وجہ ہے کہ خواتین کے وراثتی حقوق کے نفاذ کا بل 2025 مسلم لیگ ن کی خاتون ایم پی اے اسما احتشام کی جانب سے پنجاب اسمبلی میں پیش کردیا گیا ہے۔

پنجاب اسمبلی میں پیش کردہ بل میں تجویز کیا گیا ہے کہ خواتین کو وراثتی جائیداد سے محروم کرنا قابلِ سزا جرم قرار دیا جائے۔

 بل کے متن کے مطابق کسی بھی خاتون کو شریعت کے مطابق وراثتی جائیداد سے محروم نہیں کیا جا سکتا، خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے حکومت کو محتسب مقرر کرنے کی تجویز دی گئی ہے، جہاں متاثرہ خواتین اپنی شکایات درج کروا سکیں گی۔

مزید پڑھیں: وفاقی شرعی عدالت کا بڑا فیصلہ، خواتین کو وراثت سے محروم کرنا غیراسلامی قرار

محتسب کو بل کے تحت نہ صرف زمینوں کا ریکارڈ درست کرنے کا اختیار حاصل ہو گا بلکہ وہ قانونی کارروائی سمیت ضرورت پڑنے پر ثالثی کا کردار بھی ادا کرسکےگا۔

مزید برآں، بل کے مطابق فاسٹ ٹریک وراثتی ٹربیونل قائم کیے جائیں گے، جن میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج یا ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج فرائض انجام دیں گے۔

بل میں سخت سزائیں تجویز کی گئی ہیں، کسی خاتون شہری کے حقِ وراثت تلف کرنے پر 3 سال قید اور 10 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ بل میں تجویز کیا گیا ہے کہ اگر یہی جرم دوبارہ کیا جائے تو سزا 5 سال قید اور 20 لاکھ روپے جرمانہ تک بڑھائی جا سکتی ہے۔

مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا میں 90فیصد سے زائد خواتین وراثتی حصے سے محروم

خواتین کو ان کے وراثتی حقوق سے متعلق آگاہی مہم بھی بل کا حصہ ہو گی، جس کے تحت اسکولوں، مدارس اور خطبات میں وراثت سے متعلق شریعت کے مطابق تعلیم دی جائے گی۔

بل کی منظوری کے بعد حکومت کو 90 دن کے اندر متعلقہ قانون سازی کرنا ہوگی، فی الحال بل کو قائمہ کمیٹی کے حوالے کر دیا گیا ہے، جو 2  ماہ میں رپورٹ پیش کرے گی، رپورٹ کی منظوری کے بعد بل کو رائے شماری کے ذریعے ایوان سے منظور کرایا جائے گا، جس کے بعد گورنر پنجاب اس کی حتمی منظوری دیں گے۔

ماہرین کے مطابق یہ قانون خواتین کے لیے ایک مضبوط قانونی تحفظ فراہم کرے گا اور ان کے وراثتی حقوق کی بحالی کی راہ میں رکاوٹیں دور کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسما احتشام خواتین سپریم کورٹ فاسٹ ٹریک وراثتی ٹربیونل وراثت وراثتی حقوق

متعلقہ مضامین

  • وزیراعلیٰ پنجاب کا ٹیکس کے حوالے سے اہم فیصلہ
  • کولمبیا میں 6.3 شدت کا زلزلہ، عمارتوں کو نقصان پہنچا
  • پنجاب اسمبلی میں پیش کیا جانے والا وراثتی بل کیا ہے؟
  • بھارت کی جانب سے سکھ یاتریوں کو روکنے کی اطلاع کے باوجود واہگہ بارڈر میں علامتی استقبال ہوگا
  • خوفناک ،آتشزدگی، 3 فیکٹریاں جل گئیں، کتنا جانی و مالی نقصان ؟ جانئے
  • بھارت کی جانب سے سکھ یاتریوں کو روکنے کی اطلار پر واہگہ بارڈر میں علامتی استقبال ہوگا
  • ہوسٹنگ کی ذمہ داریاں بھی بورڈ نے پلئیرز کو سونپ دیں
  • کراچی: لانڈھی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون کی فیکٹری میں لگی آگ پر قابو پا لیا گیا
  • دوسرے بڑے شہر پر اب تک کا سب سے بڑا حملہ، بڑا نقصان ہو گیا
  • آئی سی سی ججوں پر امریکی پابندیاں نظام انصاف کے لیے نقصان دہ، وولکر ترک