UrduPoint:
2025-11-05@00:33:06 GMT

پی آئی اے کا پیرس والا روٹ نقصان والا روٹ ہوگا

اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT

پی آئی اے کا پیرس والا روٹ نقصان والا روٹ ہوگا

لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 11 جنوری 2024ء ) شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کا پیرس والا روٹ نقصان والا روٹ ہوگا، یہ سمجھتے ہیں کہ پیرس کیلئے 2 فلائٹس چلا کر پتہ نہیں کیا کر لیں گے۔  تفصیلات کے مطابق پاکستان ائیرلائن پر یورپ میں عائد کی گئی پابندی کے خاتمے کے بعد جمعہ کے روز قومی ائیرلائن نے یورپ کیلئے پروازوں کا دوبارہ آغاز کیا، تاہم پی آئی اے اپنے ایک عمل کی جانب سے ناصرف سوشل میڈیا، ساتھ ساتھ غیر ملکی میڈیا کی تنقید کی زد میں آ گئی۔

پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) نے اسلام آباد سے پیرس کے لیے پروازیں دوبارہ شروع کر دی ہیں جس کا اعلان ایک پوسٹ کے ساتھ کیا گیا۔ قومی ایئرلائن کے اس اشتہار میں پی آئی اے کے طیارے کو ایفل ٹاور کی طرف اڑتے ہوئے دکھایا گیا ہے جس کے پس منظر میں پیرس کا جھنڈا کی ہلکی سی جھلک بھی ہے۔

(جاری ہے)

اشتہار میں پی آئی اے کا طیارہ ایفل ٹاور کی جانب اُڑتا دکھائی دیا گیا ہے، جیسے یہ کسی بھی وقت ٹاور سے ٹکرا جائے گا۔

پاکستانی سوشل میڈیا صارفین نے اس اشتہار پر ردعمل دیتے ہوئے گرافک ڈیزائنز کے تصویر کے انتخاب اور الفاظ پر شدید تنقید کی ہے۔ اشتہار متنازعہ ہو جانے پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے پی آئی اے سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ مارکیٹنگ ٹیم کو فارغ کیا جائے۔ جبکہ اس حوالے سے غیر ملکی میڈیا کی جانب سے بھی تنقید کی جا رہی ہے۔ غیر ملکی میڈیا کی جانب سے پی آئی اے کے اشتہار کو غیر حساس عمل قرار دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ قومی ایئرلائن کی چار سال کے بعد یورپ کے لیے پہلی پرواز پی کے 749 مسافروں کو لے کر پیرس پہنچ گئی۔ پی آئی اے کے بوئنگ 777 کو اسلام آباد ائرپورٹ پہنچایا گیا، جہاں پی کے 749 پرواز 12 بجے پیرس کے لیے روانہ ہوئی۔ پی کے 749 نے پیرس چارلس ڈیگالز ائیرپورٹ پر لینڈ کیا، پی کے 749 آٹھ گھنٹے بعد فرانس کے شہر پیرس پہنچ گئی۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کی جانب سے پی آئی اے پی کے 749

پڑھیں:

پنجاب وائلڈلائف ایکٹ میں ترامیم، جنگی حیات کے لیے فائدہ مند یا نقصان دہ

پنجاب میں جنگلی حیات کے غیر قانونی شکار، خرید و فروخت یا کسی بھی طرح کے نقصان پہنچانے والوں کے خلاف اب سخت کارروائی کی جائے گی۔

نئے قانون کے تحت نہ صرف شکار شدہ جانور یا پرندے کا محکمانہ معاوضہ ادا کرنا ہوگا بلکہ شکار کے دوران استعمال ہونے والی گاڑی، موٹر سائیکل، اسلحہ یا دیگر آلات پر بھی بھاری جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

تاہم ماہرینِ جنگلی حیات نے وائلڈ لائف ایکٹ میں کی گئی حالیہ ترامیم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ان تبدیلیوں سے تحفظِ جنگلی حیات کے بجائے نقصان کا اندیشہ ہے۔

ماہر جنگلی حیات اور سابق اعزازی گیم وارڈن بدر منیر نے کہا کہ وزیرِاعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف، سینئر وزیر مریم اورنگزیب اور سیکرٹری وائلڈ لائف تحفظِ فطرت کے لیے سنجیدہ کوششیں کر رہے ہیں، لیکن محکمانہ بیوروکریسی ایکٹ میں ایسی ترامیم لا رہی ہے جو وزیرِاعلیٰ کے وژن کو متاثر کر سکتی ہیں۔

ان کے مطابق نیا قانون صرف اختیارات اور جرمانوں تک محدود ہے، جبکہ جنگلی حیات کی فلاح، افزائشِ نسل اور قدرتی ماحولیاتی نظام کے تحفظ کے لیے کوئی واضح منصوبہ شامل نہیں ہے۔

بدر منیر نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی شکاری گاڑی پر رائفل کے ذریعے ایک تیتر کا غیر قانونی شکار کرے تو اسے ڈیڑھ سے دو لاکھ روپے جرمانہ ہوگا، مگر اگر کوئی شخص جال لگا کر درجنوں تیتر پکڑے تو اسے صرف چند ہزار روپے جرمانہ دینا پڑے گا۔

ان کے مطابق اس غیر منصفانہ فرق سے تجارتی شکار کرنے والوں کی حوصلہ افزائی ہوگی، جو پہلے ہی جنگلی حیات کے لیے بڑا خطرہ ہیں۔

انہوں نے وائلڈ لائف ایکٹ 1974 میں اعزازی گیم وارڈن کا عہدہ ختم کیے جانے پر افسوس کا اظہار کیا۔ ان کے مطابق اعزازی گیم وارڈن محکمہ، مقامی برادری اور شکاری تنظیموں کے درمیان ایک مضبوط رابطہ تھے، جو رضاکارانہ طور پر نگرانی کرتے اور جنگلی حیات کو تحفظ فراہم کرتے تھے۔ اب اس نظام کے خاتمے سے فیلڈ میں عوامی شمولیت کمزور ہو جائے گی۔

دوسری جانب ایڈیشنل چیف وائلڈ لائف رینجرز پنجاب سید کامران بخاری نے وضاحت کی کہ ترمیم شدہ قانون کا مقصد صرف مالی جرمانے نہیں بلکہ ان سرگرمیوں کا مکمل خاتمہ ہے جو برسوں سے جنگلی حیات کے لیے خطرہ بنی ہوئی ہیں۔ ان کے مطابق ماضی میں جرمانے اتنے کم تھے کہ شکاری انہیں ادا کر کے دوبارہ انہی کارروائیوں میں ملوث ہو جاتے تھے۔

کامران بخاری کے مطابق اب غیر قانونی شکار کے مرتکب افراد کو 10 ہزار سے 10 لاکھ روپے تک جرمانہ ہوسکتا ہے، چاہے وہ پیدل شکار کریں یا گاڑی استعمال کریں۔ شکار کے دوران استعمال ہونے والی تمام اشیاء  جیسے گاڑی، موٹر سائیکل، بندوق یا جال مالِ مقدمہ کے طور پر ضبط کی جائیں گی۔ جرمانے کی رقم ان اشیاء کی طے شدہ ویلیو کے مطابق ہوگی: گاڑی کا جرمانہ 5 لاکھ روپے، موٹر سائیکل کا ایک لاکھ، سائیکل کا 25 ہزار، جبکہ ملکی یا غیر ملکی اسلحے کے لیے الگ جرمانہ مقرر کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اب وائلڈ لائف افسران کو ضابطہ فوجداری (سی آر پی سی) کے تحت وہ تمام اختیارات حاصل ہیں جو کسی عام پولیس افسر کے پاس ہوتے ہیں۔ اس کے بعد محکمہ پولیس پر انحصار کیے بغیر خود کارروائی کر سکے گا۔

وائلڈ لائف افسران کو ایف آئی آر درج کرنے کا اختیار بھی دے دیا گیا ہے، جو آن لائن بھی درج کی جا سکے گی۔ ملزمان کو اب پولیس تھانوں کے بجائے وائلڈ لائف پروٹیکشن سنٹرز میں رکھا جائے گا۔

سید کامران بخاری کے مطابق اگرچہ وائلڈ لائف ایکٹ 1974 سے اعزازی گیم وارڈن کا عہدہ ختم کیا گیا ہے، مگر وائلڈ لائف پروٹیکٹڈ ایریا رولز 2022 کے تحت یہ نظام تین سطحوں پر برقرار رہے گا: ایک صوبائی سطح پر، ایک ہر وائلڈ لائف ریجن میں، اور ایک ہر پروٹیکٹڈ ایریا میں ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ، جس کی سربراہی وزیرِمحکمہ کرتی ہیں اور جس میں ماہرین بھی شامل ہیں، ایک بااختیار ادارہ ہے۔ کوئی بھی فیصلہ بورڈ کی منظوری کے بغیر نہیں ہو سکتا۔ ان کے مطابق نگرانی کا موجودہ نظام پہلے سے زیادہ مؤثر اور مضبوط بنایا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب وائلڈلائف ایکٹ میں ترامیم، جنگی حیات کے لیے فائدہ مند یا نقصان دہ
  • ڈیڑھ کروڑ کا ایک اشتہار، ورلڈ کپ جیتنے کے بعد بھارتی خواتین کرکٹ ٹیم کی برانڈ ویلیو میں کتنا اضافہ ہوا؟
  • اشتہار
  • گاڑی کے شیشوں پر منٹوں میں حیران کن فن پارے، پیٹرول پمپ پر کام کرنے والا نوجوان آرٹسٹ سوشل میڈیا پر وائرل
  • کراچی: ٹریفک پولیس اہلکار کا ’ای چالان‘ سے بچنے کیلئے جوگاڑ سوشل میڈیا پر وائرل
  • یوکرین کا روس کی اہم آئل پورٹ پر ڈرون حملہ
  • یوکرین کا روسی آئل پورٹ پر ڈرون حملہ، غیرملکی جہازوں کو نقصان
  • یوکرین کا روس کی اہم آئل پورٹ پر ڈرون حملہ، غیرملکی جہازوں کا نقصان
  • کینیڈین وزیرِاعظم نے ٹیرف مخالف اشتہار پر ٹرمپ سے معافی مانگ لی
  • ٹیرف مخالف اشتہار پر امریکی صدر سے معافی مانگی ہے: کینیڈین وزیر اعظم