فیس لیس کسٹمز اسیسمنٹ سسٹم تیار‘ نافذ کرنیوالی ٹیم کیلیے 1.5 کروڑ انعام
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
اسلام آباد (صباح نیوز) وزیراعظم شہباز شریف نے فیس لیس کسٹمز اسیسمنٹ سسٹم تیار اور نافذ کرنے والی ٹیم کو 1.5 کروڑ روپے انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف سے چیف کلکٹر کسٹمز کراچی زون جمیل ناصر نے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے فیس لیس کسٹمز اسیسمنٹ کی تیاری اور نفاذ کرنے کے حوالے سے جمیل ناصر اور کسٹمز کراچی زون میں ان کی ٹیم کی خدمات کو سراہا۔ وزیراعظم نے کہا کہ فیس لیس کسٹمز اسیسمنٹ سسٹم کی بدولت کسٹم آپریشنز میں شفافیت، کارکردگی اور خدمات کی فراہمی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ فیس لیس کسٹمز سسٹم کو عالمی معیار اور فول پروف بنانے کیلیے جدید ترین ٹیکنالوجیز خصوصاً مصنوعی ذہانت کا استعمال کیا جائے۔ منصفانہ، شفاف اور موثر کسٹمز سسٹم کو یقینی بنانے کے لیے کسٹم نظام میں مزید جدت لائی جائے جو کہ بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگ ہو۔ وزیراعظم نے کہا کہ فیس لیس کسٹمز اسیسمنٹ سسٹم پاکستان کی اقتصادی ترقی میں معاون ثابت ہوگا۔ ملک میں کاروبار اور سرمایہ کار دوست ماحول کی فراہمی کے حوالے سے یہ سسٹم اہم سنگ میل ہے۔ فیس لیس کسٹمز اسسمنٹ سسٹم ایف بی آرکی ڈیجیٹائزیشن کی جانب اہم قدم ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: فیس لیس کسٹمز اسیسمنٹ سسٹم
پڑھیں:
اسرائیل کو ایرانی حملوں کیلیے فضائی حدود استعمال نہ کرنے دی جائے، عراق کا امریکا سے مطالبہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بغداد: عراق نے امریکا سے باضابطہ طور پر مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیلی طیاروں کو ایرانی سرزمین پر حملوں کے لیے عراقی فضائی حدود استعمال کرنے سے روکے، عراقی حکومت نے یہ درخواست امریکا اور عراق کے درمیان طے شدہ اسٹریٹجک فریم ورک معاہدے کے تحت کی ہے، جس کے مطابق امریکا پر لازم ہے کہ وہ عراق کی خودمختاری اور فضائی سالمیت کا احترام کرے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق عراق نے واشنگٹن پر زور دیا ہے کہ وہ داعش مخالف بین الاقوامی اتحاد کی قیادت کرتے ہوئے اپنی ذمہ داریاں نبھائے اور عراق کی خودمختاری کو پامال کرنے والے کسی بھی اقدام کی روک تھام کرے۔
عراقی ذرائع نے واضح کیا کہ امریکا کو چاہیے کہ وہ اسرائیل کی جانب سے عراقی فضائی حدود کے ممکنہ استعمال کو فوری طور پر روکے کیونکہ یہ نہ صرف بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے بلکہ عراق کی سلامتی کے لیے بھی سنگین خطرہ ہے۔
عراقی حکومت کی جانب سے امریکی انتظامیہ کو بھیجے گئے اس پیغام کو اہم سفارتی اقدام قرار دیا جا رہا ہے، جو عراق کے قومی مفادات اور خودمختاری کے دفاع کے لیے ایک سنجیدہ کوشش ہے۔
خیال رہےکہ اسرائیل نے گزشتہ جمعہ کو علی الصبح ایران پر متعدد فضائی حملے کیے، جن میں ایران کے جوہری اور میزائل پروگرام سے وابستہ تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔ ان حملوں میں ایرانی فوج کے سینیئر افسران، سائنس دان اور دیگر عملہ شہید ہوگیا۔
ایران کے اقوامِ متحدہ میں نمائندے کے مطابق اب تک ان اسرائیلی حملوں میں کم از کم 78 افراد شہید جبکہ 320 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں، حملوں کی یہ لہر ابھی جاری ہے اور ایران نے اپنے دفاع کے لیے جوابی اقدامات کی دھمکی دی ہے۔
بین الاقوامی سطح پر ان حملوں کے بعد مشرقِ وسطیٰ میں شدید کشیدگی دیکھی جا رہی ہے، اقوام متحدہ، یورپی یونین، اور کئی علاقائی ممالک نے اسرائیل کے حملوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔