مذاکراتی کمیٹیوں کے اجلاس کیلیے کیس نے رابطہ نہیںکیا، ایاز صادق
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
اسلام آباد (آن لائن) قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق نے کہا ہے کہ مذاکراتی کمیٹیوں کا اجلاس طلب کرنے کیلیے اپوزیشن یا حکومت نے رابطہ نہیں کیا۔ اسپیکر ایاز صادق کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فریقین جب کہیں گے ایک 2 روز کے نوٹس پر اجلاس بلانے کیلیے تیار ہوں۔ ایاز صادق نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف مذاکراتی کمیٹی کی عمران خان سے ملاقات میری ذمہ داری نہیں وہ حکومت کو کروانی ہے۔ حکومت اور اتحادی فیصلہ کرلیں ملاقات ہوسکتی ہے یا نہیں۔ 4 جنوری کو اسد قیصر سے ٹیلیفونک گفتگو میں واضح کر دیا تھا کہ عمران خان سے ملاقات کا مطالبہ حکومت تک پہنچا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے رہنما رانا ثنا اللہ اور حکومت کے اکابرین سے براہ راست بھی بات کر سکتے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ایاز صادق
پڑھیں:
بھارت ہمیشہ سے عالمی سامراج اور استعمار کا لانچنگ پیڈ رہا ہے، علامہ صادق جعفری
ایک بیان میں صدر ایم ڈبلیو ایم کراچی نے کہا کہ بھارت کے یہ غیر ذمہ دارانہ اقدامات نہ صرف خطے کے امن کے لیے خطرہ ہیں بلکہ ان کی مکروہ عزائم کو بھی بے نقاب کرتے ہیں، بھارت کی موجودہ حکومت اپنی اندرونی ناکامیوں اور انتہاپسند پالیسیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے خطے میں اشتعال انگیزی پیدا کر رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے صدر علامہ صادق جعفری نے بھارت کی جانب سے دے جانے والی دھمکیوں اور جارحانہ بیانات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کے یہ غیر ذمہ دارانہ اقدامات نہ صرف خطے کے امن کے لیے خطرہ ہیں بلکہ ان کی مکروہ عزائم کو بھی بے نقاب کرتے ہیں۔ ایک بیان میں علامہ صادق جعفری نے مزید کہا کہ بھارت کی موجودہ حکومت اپنی اندرونی ناکامیوں اور انتہاپسند پالیسیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے خطے میں اشتعال انگیزی پیدا کر رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم بھارت کو واضح پیغام دینا چاہتے ہیں کہ گلگت بلتستان کے غیور عوام اپنی سرحدوں کے دفاع کے لیے ہر اول دستے کا کردار ادا کریں گے اور کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیں گے۔ علامہ صادق جعفری نے کہا کہ بھارت ہمیشہ سے عالمی سامراج اور استعمار کا لانچنگ پیڈ رہا ہے، عالمی طاقتیں چاہتی ہیں کہ پورا ریجن میں جنگ چھڑ جائے۔ انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کی ان اشتعال انگیز حرکات کا سفارتی سطح پر سخت نوٹس لے اور اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری کو اس بارے میں مؤثر طریقے سے آگاہ کرے۔