وفاق نئے کینالوں کے منصوبے سے دستبرداری کا اعلان کرے‘پی پی
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
کراچی(اسٹاف رپورٹر)پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے اپنے بیان وفاقی وزیر احسن اقبال کے متنازع کینال منصوبے کے معاملے پر سندھ کے اعتراضات کو بے بنیاد قرار دینے اور کوئی بھی صوبہ دوسرے صوبے کے حصے کا پانی نہیں لینے کے موقف کو یکسر مسترد کرکے وفاق کے اس موقف کو کمزور قرار دے دیا ہے اور کینالوں کے منصوبے کے معاملے اور پانی کے 1991ء معاہدے پر عملدرآمد نہ ہونے کے متعلق وفاق کے سامنے سوال اٹھا یے ہیں۔ پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر احسن اقبال اور وفاقی حکومت سندھ کو یہ بتائیں کے پنجاب کو جتنا پانی کا حصہ ملتا ہے تو پنجاب کے پاس مزید اضافی پانی موجود ہے جو چولستان کینال کی 4152 کیوسک گنجائش بھر سکیں اس لیے وفاقی حکومت سندھ کو بتائے کے پنجاب کے پاس اتنا اضافی پانی ہے ہی نہیں تو پھر ان کینالز میں پانی کہاں سے لایا جائے گا۔انہوں نے کہا کے احسن اقبال اگر کوئی بھی صوبہ کسی اور صوبے کا پانی نہیں لے سکتا تو پھر تونسا سے گڈو بیراج تک پمپنگ مشینین لگا کر سندھ کے حصے کا پانی کیسے چوری ہورہا؟نثار کھوڑو نے کہا کے وفاقی حکومت یہ بتائے کے اگر پانی کی شفاف تقسیم ہو رہی ہے تو پھر پانی بھا کی مانیٹرنگ کے لیے ٹیلی میٹری سسٹم کیوں نہیں لگایا جا رہا؟ وفاقی حکومت سندھ کی عوام کا آواز سن کر نئے کینالوں کے منصوبے سے دستبرداری کا اعلان کرے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: وفاقی حکومت سندھ کے
پڑھیں:
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی آل پارٹیز کانفرنس آج، اپوزیشن کا بائیکاٹ کا اعلان
پشاور(نیوز ڈیسک) خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے خطرات پر بات چیت کے لیے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی جانب سے آج وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) طلب کی گئی، تاہم اپوزیشن جماعتوں نے کانفرنس میں شرکت سے انکار کر کے سیاسی درجہ حرارت بڑھا دیا ہے۔
اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباداللہ نے اے پی سی کو نمائشی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کے فیصلے غیر سنجیدہ ہیں اور ایسی کانفرنس محض سیاسی دکھاوا ہے۔ ان کے مطابق حقیقی مسائل کا حل پارلیمانی فلور پر ممکن ہے، نہ کہ نمائشی اجلاسوں میں۔
مسلم لیگ ن، جمعیت علمائے اسلام، عوامی نیشنل پارٹی اور پاکستان پیپلز پارٹی نے متفقہ طور پر اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر میاں افتخار حسین نے اے پی سی کو ”بے مقصد مشق“ قرار دیا۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کانفرنس کے بائیکاٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ جو جماعتیں شرکت نہیں کر رہیں وہ درحقیقت صوبے کے مسائل سے لاتعلق ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امن عوام کے تعاون سے ہی ممکن ہے، اور حکومت تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لینے کے لیے کوشاں ہے۔
وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ سینیٹ انتخابات میں کسی قسم کی ہارس ٹریڈنگ نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ امیدواروں کی فہرست پارٹی بانی نے خود دی تھی، اور عرفان سلیم کا نام بانی کے فیصلے پر فہرست سے نکالا گیا۔ وزیراعلیٰ نے دعویٰ کیا کہ کچھ عناصر پارٹی بانی کے بیانیے کو غلط انداز میں پیش کر رہے ہیں، حالانکہ بانی نے کہا تھا کہ پارٹی میں غلط فہمیاں پیدا کرنے والوں کو نکالا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا میں کسی بھی جانب سے ڈرون حملہ قابل قبول نہیں اور حکومت ہر قیمت پر صوبے کے امن و امان کو یقینی بنائے گی۔
Post Views: 2