چیمپئنز ٹرافی کیلئے ابتدائی اسکواڈ جمع کرانے کی آج آخری تاریخ
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) چیمپئنز ٹرافی کے لیے ابتدائی اسکواڈ جمع کرانے کی آج آخری تاریخ ہے۔
آئی سی سی ایونٹس کے لیے ٹیموں کو طے شدہ طریقے کے مطابق اسپورٹ پریڈ سے ایک ماہ قبل نام جمع کرانے ہوتے ہیں، چیمپئنز ٹرافی کا اسپورٹ پریڈ 12 فروری سے شروع ہو گا۔
ذرائع کے مطابق پاکستان طریقہ کار پورا کرنے کے لیے آئی سی سی کو نام بھجوا دے گا، پاکستان کے ابتدائی اسکواڈ کا اعلان کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
چیمپئنز ٹرافی کے حتمی اسکواڈ کے اعلان کے لیے صائم ایوب کی فٹنس کا انتظار کیا جائے گا، ان کے حوالے سے فیصلہ ہونے پر ہی چیمپئنز ٹرافی اسکواڈ کو حتمی شکل دی جائے گی۔
صائم ایوب کی چیمپئنز ٹرافی میں شرکت فٹنس سے مشروط ہے جبکہ سہ فریقی سیریز والی ٹیم ہی چیمپئنز ٹرافی کے لیے ہو گی۔
اسکواڈ کو حتمی شکل 11 فروری تک دی جا سکتی ہے، اس کے بعد آئی سی سی کی منظوری درکار ہو گی۔
چیمپئنز ٹرافی سے قبل پاکستان نے سہ فریقی سیریز کھیلنی ہے، اس سیریز کے لیے جنوبی افریقا کے خلاف کھیلنے والے اسکواڈ میں زیادہ تبدیلیاں نہیں کی جائیں گی۔
ذرائع نے بتایا کہ سہ فریقی سیریز کے لیے فخر زمان کو موقع دیے جانے کا امکان ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: چیمپئنز ٹرافی کے لیے
پڑھیں:
مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں،متنازع علاقہ ، پاکستان
حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے
جنرل اسمبلی میں بھارتی نمائندے کے ریمارکس پرپاکستانی مندوب کا دوٹوک جواب
پاکستان نے اقوام متحدہ میں واضح کیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، یہ ایک متنازع علاقہ ہے، جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے۔جنرل اسمبلی میں انسانی حقوق کی رپورٹ پیش کیے جانے پر بھارتی نمائندے کے ریمارکس کے جواب میں پاکستان کے فرسٹ سیکریٹری سرفراز احمد گوہر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں بھارت کے بلاجواز دعوں کا جواب دینے کے اپنے حقِ جواب (رائٹ آف رپلائی) کا استعمال کر رہا ہوں۔انہوں نے کہا کہ میں بھارتی نمائندے کی جانب سے ایک بار پھر دہرائے گئے بے بنیاد اور من گھڑت الزامات پر زیادہ بات نہیں کرنا چاہتا، بلکہ اس کونسل کے سامنے صرف چند حقائق پیش کرنا چاہوں گا۔سرفراز احمد گوہر نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، یہ ایک متنازع علاقہ ہے، جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو کرنا ہے، جیسا کہ سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا ہے۔